تعلیم کے دشمن طالبان سے کرزئى کی اپیل
افغان صدر حامد کرزئى نے نئے تعلیمی سال کے آغاز پر ایک تقریر میں طالبان جنگجوؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ بچوں کو سکول جانے سے نہ روکیں۔
وزارتِ تعلیم کا اندازہ ہے کہ اس سال عدم سلامتی اور تعلیمی سازوسامان اور دوسری سہولتوں کی کمی کی وجہ سے 50لاکھ سے زیادہ بچّے سکول نہیں جاسکیں گے۔
ایسوسی ایٹڈ پریس نے وزیرِ تعلیم فاروق وردک کے حوالے سے کہا ہے کہ جمعرات کے روز سے کُل 70 لاکھ طلبا نے سکول جانا شروع کیا ہے ۔ طلبا کی یہ تعداد 2008 کی تعداد سے10لاکھ زیادہ ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ مزید طلبا کی جگہ بنانے کے لیے پچھلے سال 2000نئے سکول تعمیر کیے گئے۔
وردک کے حوالے سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ملک کے جنوب اور مشرق میں ، جہاں طالبان باغی سب سے زیادہ سرگرم ہیں ، سلامتی کی بگڑتی ہوئى صورتِ حال کی وجہ سے 614سکولوں کو بند کردیا گیا۔
شکریہ وائس آف امریکہ