Author Topic: پاکستان مدرسہ بورڈ کے اداروں کی اسناد کو انٹر کے مساوی کرنے کا مشروط فیصلہ  (Read 2318 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

پاکستان مدرسہ بورڈ کے اداروں کی اسناد کو انٹر کے مساوی کرنے کا مشروط فیصلہ
   
کراچی (محمد عسکری … اسٹاف رپورٹر) ملک بھر کے تعلیمی بورڈز کے سربراہوں کی کمیٹی (آئی بی سی سی) نے پاکستان مدرسہ بورڈ کے تحت چلنے والے اداروں کی اسناد کو انٹر کے مساوی درجہ دینے کا مشروط فیصلہ کر لیا ہے۔ ان اداروں کا انٹر کا امتحان انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی نے لیا تھا جس پر آئی بی سی سی کو سخت اعتراض تھا۔ اسناد کو مشروط طور پر انٹر کے مساوی درجہ دینے کا فیصلہ آئی بی سی سی کے اجلاس میں کیا گیا جو راولپنڈی تعلیمی بورڈ کے زیر اہتمام آرمی کالج آف ایجوکیشن مری میں منعقد ہوا۔ اس موقع پر سابق وفاقی سیکرٹری مذہبی امور اور موجودہ چیئرمین پاکستان مدرسہ بورڈ مبارک خان نے آئی بی سی سی کے شرکاء کو تفصیلی بریفنگ دی اور آئی بی سی سی سے استدعا کی ہے کہ وہ مدارس کے طلبہ کو مزید تعلیم حاصل کرنے کے مواقع دینے کی خاطر ایک بار ان اسناد کو تسلیم کر لیں۔ انہوں نے فورم کو یقین دلایا کہ آئندہ مدارس کے طلبہ متعلقہ تعلیمی بورڈز ہی سے امتحان دیں گے۔ اس یقین دہانی پر آئی بی سی سی نے ان طلبہ کو جن کی تعداد 398 ہے مشروط مساوی سند دینے کا فیصلہ کیا۔ اس موقع پر نویں کلاس میں امیدواروں کی کم سے کم عمر کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا اور آئی بی سی سی نے وفاقی تعلیمی بورڈز کی جانب سے عمر کی اس حد کے بارے میں پچھلے فیصلے پر نظرثانی کی تجویز کو مسترد کر دیا اور فیصلہ کیا کہ وفاقی وزارت تعلیم کی پالیسی کے مطابق پہلی کلاس میں داخلے کے وقت طالب علم کی کم سے کم عمر 5 سال ہونی چاہئے اس لئے نویں کلاس میں طلبہ کی عمر 14 سال اور میٹرک میں داخلے لیتے ہوئے 15 سال ہونی چاہئے تاہم آئی بی سی سی نے ایسے طلبہ کی سہولت کے لئے جو پہلے ہی سے کم عمری میں داخلہ لے کر آٹھویں یا اس سے نیچے کی کلاسوں میں زیر تعلیم ہیں فیصلہ کیا کہ ایسے تمام طلبہ کے بارے میں متعلقہ بورڈز تفصیلات حاصل کر کے اپنے بورڈز میں فیصلہ کریں گے جو وقتی ہوگا مگر مجموعی طور پر آئی بی سی سی کے گزشتہ فیصلے پر اثرانداز نہیں ہوگا۔ یاد رہے کہ وفاقی تعلیمی بورڈ نے آئی بی سی سی کے فیصلے کے مطابق 4 مئی کو نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا تاہم ایک ہفتے کے بعد متعدد طلبہ کے دباؤ پر اسے واپس بھی لے لیا گیا تھا۔
      شکریہ جنگ
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"