Author Topic: کراچی سروس کمیشن کے ذریعے منتخب ہونے والے اساتذہ دس سال سےترقی کے منتظر  (Read 4679 times)

Offline معلم

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 2147
  • My Points +0/-0
  • Gender: Female

کراچی سروس کمیشن کے ذریعے منتخب ہونے والے اساتذہ  دس سال سےترقی کے منتظر
   
کراچی(اسٹاف رپورٹر) سندھ پروفیسر اینڈ لیکچرارز ایسوسی ایشن کے مرکزی رہنما افتخار اعظمی نے سندھ کے تعلیمی بورڈ میں ہونے والی بے قاعدگیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاہے کہ محکمہ تعلیم میں پبلک سروس کمیشن کے ذریعے میرٹ پر منتخب ہونے والے اساتذہ 10 سال سے ترقی کے منتظر ہیں اور 19 گریڈ تک پہنچنے کیلئے ریٹائرمنٹ کے قریب آجاتے ہیں مگر تعلیمی بورڈز میں جس تیزی سے قوائد وضوابط اور بھرتی کے اصول نظر انداز کرکے ترقیاں دی جارہی ہیں اس کی ماضی میں مثال نہیں ملتی 6 سال میں گریڈ 16 میں براہ راست بھرتی ہونے والی خاتون کو میٹرک بورڈ کراچی میں 19 گریڈ میں ترقی دے کر سیکریٹری کی پوسٹ پر مستقل کردیا گیا ہے جبکہ کنٹرولر کو بھی میرٹ کے برخلاف 19 گریڈ میں مستقل کردیا گیا ہے جسے امتحانی امور کا کوئی تجربہ نہیں جب کہ گورنر کی ہدیات کے باوجود میٹرک بورڈ میں غیر قانونی امتحانی مرکز کے معاملے میں ملوث افراد کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے اور نہ ہی ایف آئی آر درج کرائی جا ری ہے۔ اسی طرح حیدرآباد میں برسوں پرانے کام کرنے والے ملازمین کو مستقل کرنے کے بجائے مبینہ طور پر سفارشی افراد بھرتی کرلیے گئے ہیں۔ افتخار اعظمی نے کہاکہ تعلیمی بورڈ کی بہتری کے لئے ان کا کنٹرول محکمہ تعلیم کے حوالے کیا جائے یا پھر تعلیمی بورڈز میں بھرتیوں کیلئے قائم کمیٹی میں محکمہ تعلیم اور پبلک سروس کمیشن کے نمائندے لیے جائیں تا کہ بے قاعدگیوں کا سلسلہ رک سکے انہوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ میٹرک بورڈ کراچی اور حیدرآباد بورڈ کے چیئرمینز کہ جگہ محکمہ تعلیم سے حاضر سروس پروفیسرز کا تقرر کیا جائے۔
شکریہ جنگ