Author Topic: انڈیا میں مسلم لڑکیاں تعلیم میں آگے  (Read 6540 times)

Offline iram

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 3849
  • My Points +16/-3
  • Gender: Female

    
انڈیا میں مسلم لڑکیاں تعلیم میں آگے :: ریحانہ بستی والا  :: بی بی سی اردو ڈاٹ کام ، ممبئی


ریاست مہاراشٹر کے بارہویں کلاس کے نتائج میں دو مسلم طالبات نے پورے ڈویژن میں اول مقام حاصل کیا ہے۔ اس خبر سے مسلم سماج میں مسرت کی لہر دوڑ گئی ہے کہ نائٹ سکول میں تعلیم حاصل کرنے والی ایک طالبہ اول آئی ہے۔

اس برس ایس ایس سی بورڈ میں مسلم لڑکیوں کے نتائج کافی حوصلہ افزاء رہے ہیں۔ پونے کے ایس ایس سی بورڈ میں مغربی بی بی رضا حسین نے میرٹ لسٹ میں اول مقام حاصل کیا۔ انہوں نے 95.69 فیصد نمبر حاصل کیے ہیں۔ ان کی دوست تنزیلہ عقیل احمد کو 91 فیصد مارکس ملے ہیں۔

مہاراشٹر میں ناگپور ڈویژن کی اسماء جبین ظفر خان 94.61 فیصد نمبر لے کر پورے ڈویژن میں اول مقام پر رہیں۔ ممبئی میں نائٹ سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والوں میں پورے مہاراشٹر میں ایک مسلم لڑکی ہی اول رہی۔ اسماء کو 79.63 فیصد مارکس ملے ہیں۔

پونے کی مغربی بی بی حسین کرناٹک کی رہنے والی ہیں۔اینگلو گرلز ہائی سکول کی یہ طالبہ اور تنزیلہ دونوں متوسط گھرانے کی ہیں لیکن انہوں نے تعلیم کے میدان میں انگریزی اور دیگر میڈیم کے طالبات کو پچھاڑ دیا۔

اسماء شاہ ممبئی کے انٹاپ ہل علاقے میں جھونپڑ پٹی کے سنگم نگر میں رہتی ہیں۔ تنگ و تاریک مکان کے ماحول نے اسماء کے حوصلے پست نہیں کیے۔ اسماء دن میں گھر میں کام کرتی تھیں اور رات میں علاقے کے اردو سوشل گروپ نائٹ سکول کی کلاسز میں جاتی تھیں۔ علاقے میں یہ گروپ مسلم طلبہ و طالبات کو تعلیم دلانے میں کافی مدد دیتا ہے۔ اسی گروپ کی ایک اور لڑکی شہناز نے گزشتہ برس ٹاپ کیا تھا۔

اسماء کی والدہ صبیحہ بیگم نے بتایا کہ ان کی بیٹی کو شروع سے تعلیم کا بہت شوق تھا۔ ’ہمارے خاندان میں کوئی بھی تعلیم یافتہ نہیں ہے لیکن میں نے اس کے شوق کو دیکھ کر اسے پڑھنے کی اجازت دی اور میری اس بچی نے میرا سر فخر سے بلند کر دیا۔‘

کچھ برس قبل تک کسی بھی اردو میڈیم طالب علم کا ایس ایس سی بورڈ میں میرٹ لسٹ میں مقام حاصل کرنا بھی بہت مشکل تھا لیکن اس سال دو مسلم لڑکیوں کا اپنے اپنے ڈویژن میں ٹاپ کرنا اور کئی طالبات کا میرٹ لسٹ میں مقام حاصل کرنا اس بات کا غماز ہے کہ اب تعلیم کے میدان میں مسلم لڑکیاں کافی آگے نکل چکی ہیں۔

   
مغربی بی اور تنزیلہ
 مسلم متوسط گھرانوں میں لڑکیوں میں خود کفیل بننے کے رجحان نے انہیں سماج میں آگے نکلنے کا حوصلہ دیا ہے۔اور اس کے لیے ہمیں میڈیا کا شکر گزار ہونا پڑےگا۔
 
علی شمسی، صدر تنظیم والدین

خیر امت ٹرسٹ اور تنظیم والدین کے صدر علی ایم شمسی کا خیال ہے کہ ’مسلم متوسط گھرانوں میں لڑکیوں میں خود کفیل بننے کے رجحان نے انہیں سماج میں آگے نکلنے کا حوصلہ دیا ہے۔اور اس کے لیے ہمیں میڈیا کا شکر گزار ہونا پڑےگا۔ لڑکے چونکہ ہمارے گلی محلوں کے ماحول سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں اس لیے وہ پڑھائی کی طرف توجہ دینے کے بجائے غلط ماحول کو اپنا لیتے ہیں۔ اسی لیے وہ تعلیم میں بھی لڑکیوں سے پیچھے رہ جاتے ہیں۔‘

کمو جعفر گرلز ہائی سکول کی سابق پرنسپل شہناز شیخ کے مطابق ’لڑکیوں میں تعلیم حاصل کرنے کا جوش اور جذبہ زیادہ ہوتا ہے۔ آج کل لڑکیوں کا ساتھ ان کی مائیں زیادہ دے رہی ہیں کیونکہ وہ اکثر سکول آکر کہتی تھیں کہ انہوں نے نہ پڑھ کر بہت غلط کی تھی، ان کے والدین نے ان کا ساتھ نہیں دیا تھا، اس لیے وہ چاہتی ہیں کہ ان کی لڑکیاں اعلٰی تعلیم حاصل کریں۔ یہ رجحان بڑھتا جارہا ہے اور ان کی سکول کی کئی لڑکیاں آج ڈاکٹر اور انجینئر بن چکی ہیں۔ یہ خواب آج سے چند برس قبل تک پورا ہونا ناممکن تھا۔‘

اردو میڈیم سکول کی لڑکیوں میں آج خود اعمتادی پیدا ہو چکی ہے۔ اس کا اعتراف انجمن سکول کی ایجوکیشن ڈائرکٹر سلمی لوکھنڈوالا نے کیا: ’آج ان بچیوں کی آنکھوں میں جو خود اعتمادی ہے اس سے یہ نہیں لگتا کہ وہ کسی اردو میڈیم کی طالبات ہیں اور آج دیکھیے انہوں نے یہ ثابت کر دیا کہ وہ کسی اور میڈیم کی طالبات سے پیچھے نہیں ہیں۔ ہم نے سکولوں میں ماؤں کے لیے ورک شاپ منعقد کیں اور انہیں اپنی بچیوں کی تعلیم کی اہمیت کا سمجھایا اور آج ہمیں اس کا پھل مل رہا ہے۔‘


Offline farooq ahmad

  • bis-group
  • Primary Group
  • *
  • Posts: 1
  • My Points +0/-0
Re: انڈیا میں مسلم لڑکیاں تعلیم میں آگے
« Reply #1 on: July 15, 2008, 02:52:19 PM »
iram
its very good for muslims in india
so keep it up[/b]