Author Topic: پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن کوٹ ادو کی طلبہ حقوق کی جدوجہد  (Read 2192 times)

Offline iram

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 3849
  • My Points +16/-3
  • Gender: Female

پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن کوٹ ادو کی طلبہ حقوق کی جدوجہد
(رپورٹ ۔ رانا فاران) کسی بھی ملک کی صورتحال کا جائزہ تعلیمی سہولیات سے بنا آسانی لگایا جا سکتا ہے۔پاکستان ان ملکوں کی فہرست میں پہلے نمبر پر آنا چاہیے جہاںتعلیم کو دوسری جنسوں کی طرح بازار کی زینت بنا کر بیچا جا رہا ہے۔بوسیدہ نصاب تعلیم کو آج تک تبدیل کرنے کی ضرورت محسوس نہیں کی گئی، نئے تعلیمی اداروں کی بنائے ، پہلے سے موجود اداروں کی نجکاری کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
 سفری سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں اور اکثراداروں میں تو سرے سے موجود ہی نہیں انہی علاقوں میں کوٹ ادو بھی شامل ہے جہاں پوسٹ گریجوایٹ کالج، کامرس کالج ہونے کے باوجود کسی قسم کی ٹرانسپورٹ نہیں فراہم کی گئی جبکہ مذکورہ کالج شہر سے بھی کافی فاصلے پر موجود ہیں، اور نزدیکی قصبوں اور دیہاتوں سے تعلق رکھنے والے طلباءکو کالج پہنچنے میں ہمیشہ مسائل کا سامنا کر نا پڑتا ہے۔ اور پرائیویٹ بس اور ویگن مالکان سے آئے دن جھگڑا ہوتا رہتا ہے۔کچھ عرصہ پہلے سے یہاں ایک نیا تنازع جنم لے چکا ہے
جسکی بنیادی وجہ دو ٹرانسپورٹرز گرہووں کے درمیان کاروباری مسا بقت تھی، جس میںانہی کے کچھ شر پسند عناصروں نے طلباءکو بھی استعمال کرنے کی کوشش کی، جسے طلباءکے اتحاد نے ناکام بنا دیا، اس مسئلے کے حل کے سلسلے میں متعدد ہڑتالیں ی گئیں، اور کئی یاداشتیں ہرحکومتی ادارے کو پیش کی گئیںجو آج تک بار آور ثابت نہیں ہو سکیں،

 پیپلز سٹوڈنٹس فیڈریشن اور متحدہ محاذ طلباءنے پچھلے دنوں ٹرانسپورٹ کی فراہمی اور تعلیمی فیسوں میں اضافے کے خلاف ایک احتجاجی ریلی کا اہتمام کیا گیا جو کہ ڈگری کالج کوٹ ادو سے شروع ہو کر پریس کلب کوٹ ادو پرختم ہوئی ، راستے میں طلباءنے اپنے مطالبات کے حق میں شدید نعرے بازی کی، پریس کلب کے سامنے کامریڈ اظہر نیا ز نے خطاب کرتے ہوئے کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے ہی اپنی پہلے حکومت طلباءکو مفت ٹرانسپورٹ کی سہولت فراہم کی تھی لیکن اس کے بعد آنے والی تمام حکومتوں نے طلباءکو کسی قسم کی سہولیات فراہم کرنے کی بجائے صرف نصابی رٹے لگانے پر مجبور کیا ہے۔ غیر صحت مندانہ ماحول کی وجہ سے تعلیمی اداروں کے کروڑوں نوجوان منشیات، اسلحہ اور مفاداتی سیاست کے ہاتھوں استعمال ہوئے ہیں ،
 رانا فاران نے کہا کہ طلباءکے مسائل موجودہ سرمایہ دارانہ نظام حل کی نہی کر سکتا کیونکہ سرمایہ داری کا مطلب منافع کمانا ہے نہ کہ فائدہ پہنچانا، اسلئے تعلیم بھی اسی نقطہ نظر سے فراہم کی جاتی ہے اور آج اس کاروبار سے زیادہ نفع بخش کاروبار کوئی نہیں، طلباءنے پریس کلب کوٹ ادو میں مشترکہ قرارداد پیش کی اور ڈی ایس پی کوٹ ادو کی طرف سے ان کے مطالبات حکومتی اداروں تک پہنچانے کے بعد منشتر ہو گئے۔