Author Topic: میٹرک امتحان منسوخ اسلامیات کا پرچہ آؤٹ  (Read 1699 times)

Offline فائزہ

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 1749
  • My Points +0/-0
  • Gender: Female
میٹرک امتحان منسوخ اسلامیات کا پرچہ آؤٹ
   ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے تحت میٹرک کے سالانہ امتحانات کے سلسلے میں ہفتہ کو دسویں سائنس گروپ کا اسلامیات کا پرچہ آوٴٹ ہوگیا۔ پرچہ دوپہر دوبجے ہونا تھا تاہم ساڑھے 12 بجے یہ آوٴٹ ہوگیا جس پر بورڈ آفس کی انتظامیہ نے یہ پرچہ منسوخ کردیا، تاہم یہ اطلاع امتحانی مراکز میں بروقت نہیں پہنچی اسی دوران امتحان دینے والے ڈیڑھ لاکھ سے زائد میٹرک سائنس کے امیدوار امتحانی مراکز پہنچ چکے تھے
 بعض امتحانی مراکز پرامیدواروں سے دستخط کرانے کے بعد امتحانی کاپیاں بھی تقسیم کی جاچکی تھیں، جس پر امیدواروں نے اپنے رول نمبر وغیرہ بھی لکھ دیئے تھے تاہم ان سے کاپیاں واپس لے لی گئیں۔طالبات کی اکثریت نے رونا شروع کردیا اور وہ یقین کرنے پر تیار نہیں تھیں کہ ان کا پرچہ منسوخ ہوگیا ہے۔ اخبارات اورٹی وی کے دفاتر پر فون کالوں کا تانتا بندھ گیا اس دوران مشتعل طلبہ کا ایک گروپ بورڈ آفس پہنچ گیا
جس نے بورڈ آفس کے باہر انتظامیہ کے خلاف احتجاج کیا، نعرے لگائے اور بورڈآفس پر پتھراوٴ شروع کردیا۔ اس دوران مشتعل طلبہ بورڈ آفس کے اندر گھس آئے جہاں انہوں نے بورڈ کی نچلی منزل پر توڑ پھوڑ کی اور کھڑکیوں کے شیشے اور دروازے توڑ دیئے، جب ان کو روکنے کی کوشش کی توانہوں نے ملازمین کی پٹائی کردی جس سے بورڈ کے دو ملازم زخمی ہوگئے۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی، توڑ پھوڑ اور سرکاری کام میں مداخلت کے الزام میں 18 افراد کو حراست میں لے لیا، جن میں 9 طلبہ یونیفارم بھی پہنے ہوئے تھے۔ احتجاج کا سلسلہ کافی دیر تک جاری رہا تاہم پولیس اور رینجرز نے بورڈ آفس کوچاروں طرف سے گھیرے میں لے لیا جس کے بعد طلبہ منتشر ہوگئے۔ پرچہ منسوخ ہونے یا نہ ہونے کی کشمکش میں امتحانی مراکز پر افراتفری مچی رہی طلبہ اور ان کے والدین معلومات کے لئے ادہر اُدھر بھاگتے رہے
 بعض امتحانی مراکز پرتالے ڈال دیئے گئے تھے اورطلبہ کو اندر جانے نہیں دیا جارہا تھا۔میٹرک بورڈ کراچی کے چیئرمین انظار حسین زیدی نے کہاہے کہ پرچہ آؤٹ کرانے میں مافیا کا ہاتھ ہے، تاہم اس کی تحقیقات کرائی جائے گی اور ذمہ داروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن (پسما) کے چیئرمین شرف الزماں ،پیک پرائیویٹ اسکولز ایسوسی ایشن کے صدر حیدر علی اور آل پرائیویٹ اسکولز مینجمنٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین خالد شاہ نے کہا کہ بورڈ کے عملے کی ملی بھگت کے بغیر پرچہ آؤٹ ہونا ممکن نہیں ۔جبکہ چیئرمین میٹرک بورڈ نے بورڈ آفس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہفتے کو پہلے انہیں دہلی اسکول میں کھلے عام نقل کی اطلاع ملی جس پر اسکول کے سینئر سپرنٹنڈنٹ نیاز کو ہٹا دیا گیا جبکہ ویجلنس ٹیم کو معطل کردیا گیا ہے انہوں نے بتایا کہ دوپہر کو ساڑھے 12 بجے اسلامیات کا پرچہ آؤٹ ہونے کی اطلاع ملی جس پر پرچہ منسوخ کردیا گیا بعدازاں بورڈ آفس کے باہر مظاہرہ ہوا کچھ مظاہرین اندر گھس آئے جنہوں نے توڑ پھوڑ کی اور بورڈ کے ملازمین کو تشدد کا نشانہ بنایا، جس سے دو افراد زخمی ہوگئے چیئرمین نے کہا کہ وہ کوشش کریں گے کہ آئندہ پرچہ آؤٹ نہ ہو۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ توڑ پھوڑ اور پتھراؤ کرنے والے افراد زیادہ عمر کے دکھائی دیتے تھے اگرچہ ان میں کچھ طلبہ یونیفارم میں تھے مگر بیشتر بڑی عمر کے سادہ کپڑوں میں تھے اور ایسا محسوس ہورہا تھا کہ یہ سب ایک طے شدہ منصوبے کے تحت کیا جارہا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اگر گورنر سندھ سابق چیئرمین کے دور میں ہونے والی بے قاعدگیوں کی تحقیقات کیلئے ہدایت دی دیں تو وہ ضرور کریں گے تاہم وہ آگے دیکھنا چاہتے ہیں کہ ماضی میں بورڈ میں مارکس شیٹس تبدیل ہوتی تھیں، نمبرز بڑھتے تھے اور کاروبار ہوتا تھا، جو اب رک گیا ہے او ر یہ بات مافیا کو پسند نہیں لہٰذا مافیا نے پہلے تو امتحانی فارم جمع کرانے کے مسئلے پر ہنگامہ کیا اور اب مافیا پرچہ آؤٹ کرانے میں کامیاب ہوگیا۔ چیئرمین نے پرچہ آؤٹ ہونے کے معاملے پر بورڈ ورک سیکرٹری حور مظہر اور افسر محمد علی شائق پر مشتمل دو رکنی کمیٹی قائم کردی گئی ہے جو پانچ روز میں اپنی تحقیقات مکمل کرے گی جبکہ ملتوی ہونے والا اسلامیات کا پرچہ 16/اپریل کو صبح 9بجے لیا جائے گا۔دوسری جانب پسما کے چیئرمین شرف الزماں نے کہا کہ بورڈ کے عملے کی ملی بھگت کے بغیر پرچہ آؤٹ ہونا ممکن نہیں ۔ لہٰذا اس کا سارا قصور مافیا پر ڈال کر جان چھڑانا درست نہیں ۔ ہفتہ کو مقامی ریسٹورنٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا اگر بورڈ کی سابق انتظامیہ کا احتساب ہوجاتا اور اس دور میں ہونے والے تمام غیر قانونی معاملات کی چھان بین ہوئی تو یہ واقع رونما نہ ہوتا ۔ انہوں نے کہا کہ پرچہ آؤٹ ہونے ، ایڈمٹ کارڈ نہ ملنے کے معاملات کی ذمہ داری بورڈ کی انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے ۔ لہٰذا بورڈ کی پوری انتظامیہ کو رضاکارانہ مستعفی ہوجانا چاہئے ۔جبکہ حیدر علی اور خالد شاہ نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی سالوں سے میٹرک بورڈ کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس نہ لئے جانے کے باعث یہ صورتحال پیدا ہوئی۔ یہ غیر حقیقی صورتحال امتحان دینے اور منعقد کرنے کی اجازت نہیں دیتی ، کراچی پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دونوں رہنماؤں نے کہا کہ نااہل اور ناتجربہ کار افراد نے طلبہ کا مستقبل داؤ پر لگادیا ہے ۔ سابق چیئرمین کے 8 سالہ دور میں ہونے والی خلاف ضابطہ بھرتیوں اور تقرریوں کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات کرائی جائے۔ شعبہ امتحانات میں اہل و تجربہ کار اچھی شہرت کے حامل افراد تعینات کئے جائیں ۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے امتحانات کے دوران بدانتظامی اور غیر قانونی ذرائع کے استعمال کی اطلاعات کا سخت نوٹس لیا ہے۔ انہوں نے متعلقہ حکام کو اس ضمن میں فوری اقدامات کرتے ہوئے طلبہ کا اعتماد بحال کرنے اور امتحانی نظام کو شفاف رکھنے پر زور د یا ۔ انہوں نے اس بات کا بھی نوٹس لیا کہ اسلامیات کا پرچہ آؤٹ ہونے کے بعد متبادل پرچہ فراہم کرنے کی بجائے اسے ملتوی کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے ہی دو پرچے ملتوی کئے جاچکے ہیں اور اب دوبارہ یہ اقدام امیدواروں کے لئے پریشانی کا باعث ہوگا۔ گورنر ڈاکٹر عشرت العباد خان نے پرچوں کی ترسیل اور نقل کی روک تھام کے انتظامات کو فول پروف بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے امتحانی نظام کو سبوتاژ کرنے والے مافیا، نااہلی اور غفلت کے مرتکب افراد کی فوری نشاندہی اور ان کے خلاف مثالی کاررو ائی کی بھی ہدایت کی۔ گورنر کی ہدایت پر پیر سے اعلیٰ اختیاراتی ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی جن میں وزراء بھی شامل ہونگے یہ ٹیمیں امتحانی مراکز کا اچانک دورہ کرکے جاری امتحانات کی شفافیت یقینی بنائیں گی۔ شکریہ جنگ