Author Topic: CH Naseer Bhutta (MNA) Raise the Voice of B.Tech Engg in "NATIONAL ASSEMBLY"  (Read 3169 times)

Offline Engr WASEEM RAJA

  • Primary Group
  • *
  • Posts: 9
  • My Points +0/-0
First of all extreamly thx to CH. Naseer Bhutta (MNA), all B.Tech Association of pakistan and B.Tech Gaduates for promoting our cause in National Assambly Session. Now ths is a time of Unite and Struggle with zeal n zest.

The MNA "CH. Naseer Bhutta" has taken up the PTC (Pakistan Technology Council) Case in favour of B.Tech Engineers.He is dicussing in NA very Loudly that HEC must accept the B.Tech equal to BE/BSc Engg and M.Tech to MS Engg and also provide a seperate plateform (PTC)  to all B.Tech and M.Tech Engineers.

Further PSBTE will arrange a meetings with MNAs (Malik Shakeel Awan & Raja Haneef Abbassi) very soon to highlight the problems of registeration of B.Tech Engineers and esstablishment of PTC.

I personaly request to all members of PSBTE and all B.Tech Graduates to meet yr MNAs to brief them with reference to MNA Ch Naseer Bhutta because our efforts and struggle are very important for the establishment of PTC (Pakistan Technology Council).

The Debate of Ch. Naseer Bhutta about registeration of B.Tech dated 26 JAN, 2011 is as under:

CH Naseer Ahmed Bhutta Says:
اس پوائنٹ آف آرڈر کے زریعے میں چاہوں گا بی ٹیک اور بی ٹیک آنرز کے جو سند یافتہ لوگ ہیں ان کے مسائل کی طرف تھوڑی سی توجہ مبزول کروانا چاہوں گا حکومت کی جس میں یہ ہے کہ باکستان کے اندر تقریبن اُنیس کالجز اور یونیورسیٹیز میں بی ٹیک اور بی ٹیک آنرز کی تعلیمات دی جا رہی ہیں- لیکن افسوسناک بات یہ ہے کہ ان کی منظوری اور ما نٹرنگ کا کوئی ادارہ نہیں اور دوسری بات یہ ہے کہ پی۔ ای۔ سی جو ہے وہ بی ٹیک آنرز کے خلاف اقدامات لے رھی ہے حالانکہ ١٩٧٣ میں جو قا نون بنا تھا اس کے اندر بی ٹیک آنرز کو بی۔ ایس۔ سی انجنیرنگ کے برابر مانا گیا تھا- لیکن پی۔ ای۔ سی نے ایچ۔ ای۔ سی سے یہ فیصلہ تبدیل کروایا اور آج پی۔ ای۔ سی نے تمام پبلک اداروں کو بی ٹیک آنرز بی۔ پی۔ ایس۔ ١٧ میں بھرتی کرنے سے اور پروموٹ کرتے سے روکا ہے اور پی۔ ای۔ سی نے تمام یونیورسیٹیز کوبی ٹیک آنرز کو داخلہ دینے سے منع کیا ہے اور ایم ٹیک ڈگری کو ایم۔ ایس۔ سی انجینئرنگ کے برابر تسلم کرنے سے بھی منع کیا ہے - تو میں یہ کہوں گا کہ آج کے اس پوائنٹ آف آرڈر سے کہ ایچ۔ ای۔ سی بی ٹیک آنرز کو سولہ سالہ تعلیم مانے اور پی۔ ای۔ سی ، ایچ۔ ای۔ سی والے بی ٹیک آنرز کو بی۔ ایس۔ سی انجنیرز کے ماتحت نہ کریں بلکہ ان کو بی ٹیک آنرز ، بی۔ ایس۔ سی انجنیرز اور ای ٹیک کو ١٩٧٣ والے قانون کے تحت بحا ل کیا جائے اور ان کے لیئے منسٹری آف سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحت الگ اور خودمختار پاکستان ٹیکنالوجی کونسل بنائی جا جہاں پر ان کے معملات کو دیکھا جائے-
For More News Updates Visit:
http://www.psbte.webs.com
PAKISTAN SOCIETY OF B-TECH ENGINEERS (PSBTE)
REGARDS:
Engr WASEEM RAJA