Author Topic: متحدہ اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن کا اہم اجلاس  (Read 3729 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
متحدہ اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن کا اہم اجلاس

با شعور نوجوان ملک و قوم کا سرمایہ ہیں،اے پی ایم ایس او    

کراچی…آل پاکستان متحدہ اسٹوڈینٹس آرگنائزیشن کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری عمیر خان نے کہا ہے کہ تمام کارکنان خود کو علم کے زیور سے آراستہ کریں دنیا میں وہی قومیں کامیاب ہوتی ہیں جو علم کے خزانے سے مالا مال ہوتی ہیں۔قائد تحریک الطاف حُسین کی یہی تعلیمات ہیں پورے ملک کے کونے کونے میں علم کی شمع روشن کی جائے ان خیالات کا اظہار انھوں نے اے پی ایم ایس او سیکٹر بی کے ذمہ داران کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر مرکزی رکُن ارتضیٰ حیدر ، سیکٹر بی کے آرگنائزر و سیکٹر کمیٹی اور یونٹ کمیٹی کے ذمہ داران موجو د تھے۔
انھوں نے کہا کہ اے پی ایم ایس او طلباء کو وہ پلیٹ فارم فراہم کرتی ہے جہاں سے وہ پاکستان کی تعمیر و ترقی کیلئے منظم ہوکر جدوجہد کر سکتے ہیں، موجودہ حالات میں ہمیں اپنے اتحاد اور اپنے قائد پر اعتماد کو قائم رکھنا ہوگا اور جو توقعات قائد تحریک کو نوجوان طبقے بالخصوص اے پی ایم ایس او کے کارکنان سے ہیں اُس پر پورا اُترنے کی کوشش جاری رکھنی ہوگی۔انھوں نے کہا کہ ہمارا تعلق اُس طبقے سے ہے جس نے تکمیل پاکستان میں اہم کردار ادا کیا اور اب ہمیں اس ملک میں عنقریب رونما ہونے والے غریب متوسط طبقے کے انقلاب میں ہر اول دستے کا کردار ادا کرنا ہے۔آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم خود کو مکمل طور پر تنظیمی سانچے میں ڈھال لیں۔بانیء و قائد تحریک الطاف حُسین نے ہمیں جو درس دیا ہے اُس پر عمل کرتے ہوئے تعلیمی میدان میں کامیابی حاصل کرنی ہے تاکہ ہم زندگی کے کسی شعبے میں بھی ہوں اس قوم کی خدمت کر سکیں۔
انھوں نے کہا کہ کارکنان حق پرستی کی اس تحریک کا پیغام زیادہ سے زیادہ طلباء و طالبات تک پہنچائیں،قبل ازیں ارتضیٰ حیدر نے کہا کہ با شعور نوجوان طبقہ ہمارے ملک و قوم کا سرمایہ اور کامیابی کی ضمانت ہیں۔ ہمارا عظیم ملک پاکستان جسے ہمارے بزرگوں نے قیمتی جانوں کا نظرانہ دیکر حاصل کیا تھا وہ اس وقت قومی و بین ا لا اقوامی مسائل کا شکار ہے، پاکستان کو ان مسائل سے نجادت دلانے کیلئے نوجوان طبقے کو میدان عمل میں آکر اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ قائد تحریک الطاف حُسین اور ان کے ساتھیوں نے آج سے 33سال قبل جامعہ کراچی سے حق پرستی کی تحریک کا آغاز کیا اور طلبہ کیلئے ایک پلیٹ فارم مہیا کردیا جس کے ذریعے وہ پاکستان کی سیاست میں اپنا کردار ادا کر سکیں،آج قائد تحریک الطاف حُسین کی بدولت ہی ملک کے 98فیصد غریب و متوسط طبقے کے باشعور تعلیم یافتہ نوجوان کو یہ حق حاصل ہوا کہ وہ عوامی نمائندے کی حیثیت سے ملک کے ایوانوں میں جا سکیں۔ہم چاہتے ہیں کہ ملک میں رائج موروثی سیاسی کلچر کا خاتمہ ہو اور اس کے لئے ہم عملی جدوجُہد کر رہے ہیں۔انھوں نے ذمہ داران کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ اے پی ایم ایس او کا ہر کارکن نئے آنے والے طلبہ کی رہنمائی کرے اور حصول تعلیم میں اسکی ہر ممکن مدد کرنے کی کوشش کرے
بذریعہ ای میل پریس ریلیز