Author Topic: کفر یا واجب القتل کے فتووں کی تائید نہیں کرتے، مرکزی صدر انجمن طلبا اسلام  (Read 1534 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
واجب القتل قرار دیئے جانے کے فتووں کی تائید  نہیں کرتے : مرکزی صدر انجمن طلبا اسلام
کارکنان و وابستگان انجمن طلبا اسلام
السلام علیکم!
سپریم کورٹ کی طرف سے آسیہ ملعونہ کی رہائی کا فیصلہ انتہائی افسوسناک ہے۔ فیصلے کا وقت اورعدالتی کاروائی کے بارے میں اطلاعات ایک گہری سازش کا پتہ دیتے ہیں۔حالات و واقعات تواتر کے ساتھ اس سمت اشارہ کرتے ہیں کہ کیس کو میرٹ پہ نہیں دیکھا گیا اور جانبداری کا مظاہرہ کرتے ہوئے قانون و انصاف کے تقاضے پورے نہیں کیے گئے. اس سے کروڑوں مسلمانوں کی دل آزاری ہوئی ہے۔ انجمن طلبا اسلام اس غیر منصفانہ فیصلے کو مسترد کرتی ہے اور ہمارا مطالبہ ہے کہ عدلیہ اس فیصلے پہ نظرثانی کرے اور انصاف کےتقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اپنے مذہبی و قانونی فرائض پورے کرے۔

ہم یہ بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ آسیہ ملعونہ کو ملک سے باہر نہ بھیجا جائے اور اس کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈال کر اسے تحویل میں رکھا جائے۔

اس بات کی وضاحت بھی ضروری ہے کہ انجمن طلبا اسلام ایک آزاد اور خود مختار طلبا تنظیم ہے جو ہر قسم کی انتہاپسندی اور تشدد کی مذمت کرتی ہے۔ہماری پچاس سالہ تاریخ گواہ ہے کہ ہم ناموس رسالت کے مسئلے میں ایک الگ فریق اور مکمل سٹیک ہولڈر ہیں. ہمارا احتجاج ہمارے اپنے جذبہ ایمانی اور تنظیمی پالیسی کے تحت ہے۔ نہ تو ہم کسی اور جماعت یا تنظیم کی دعوت پہ احتجاج کررہے ہیں نہ ہی کسی اور کے کہنے پہ احتجاج ختم کریں گے۔ ہمارا احتجاج تحفظ ناموس رسالت کے لیے ہم جو اپنے منطقی مقاصد کے حصول تک جاری رہے گا۔

ہم تمام ہم خیال تنظیمات کے ساتھ ناموس رسالت کے تحفظ کے لیے مشترکہ جدوجہد کرتے آئے ہیں اور ابھی بھی کررہے ہیں
لیکن اس بات کو وضاحت سے سمجھ لیا جائے کہ ہم ملکی سالمیت اور ملکی اداروں کے خلاف کسی اقدام کی حمایت نہیں کرتے. کسی تشدد، جلاؤ گھیراؤ یا تخریب کاری کی ترغیب نہیں دیتے اور کفر یا واجب القتل قرار دیئے جانے کے فتووں کی تائید بھی نہیں کرتے۔

الحمدللہ ہمارا اپنا واضح اور جامع بیانیہ اور لائحہ عمل اس حوالے سے موجود ہے. جس کا تفصیلی اعلان کچھ دیر تک کردیا جائے گا۔

کارکنان انجمن خیال رہے کہ ہم ناموس رسالت کے لیے ہر اٹھنے والی آواز کے ساتھ ہیں، لیکن کسی کے ذاتی یا گروہی مفادات اور سوچ کی تکمیل کے لیے آلہ کار نہیں بنیں گے۔ تمام ہم خیال تنظیمات کے ساتھ مشترکہ احتجاج کریں, لیکن کسی ایسی سرگرمی کا حصہ نہ بنیں جو انجمن کی ساکھ کو نقصان پہنچائے. ملکی اداروں کے خلاف کسی بیان بازی، اپنے دیس کی املاک کو نقصان پہنچانے اور عوام الناس کو تکلیف اور نقصان پہنچانے والی کسی سرگرمی کا حصہ نہ بنیں۔ اپنے اردگرد ان تخریب کار عناصر پہ نظر رکھیں جو اس احتجاج کی آڑ میں اپنے ایجنڈے کی تکمیل کی کوشش کریں اور اس مشن کے بیانیے کو کمزور کرنےکا باعث بنیں۔
والسلام!

رمیض حسن راجہ
مرکزی صدر اے ٹی آئی پاکستان و صدر متحدہ طلبا محاذ۔
حوالہ: یہ پیغام بذریعہ ای میل پریس ریلیز مورخہ یکم نومبر 2018 کی دوپہر اے ٹی آئی کی جانب سے موصول ہوا۔