Author Topic: عورت اور تاریخ از ڈاکٹر مبارک علی  (Read 2565 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
عورت اور تاریخ از ڈاکٹر مبارک علی
« on: March 10, 2018, 11:52:03 PM »

Click to enlarge images

Click to enlarge images
عورت اور تاریخ از ڈاکٹر مبارک علی
تاریخ میں عورت کو ہمیشہ قربانی کیلئے استعمال کیا گیا اور قربانی کے بعد گمنام ہوجاتی ہے
ابتدائی دور میں جب قبیلوں کے درمیان باہمی جنگوجدل ہوتا اور اسکے بعد دوستی کے معاہدے ہوتے تو شادی وبیاہ کے ذریعے تعلقات کو بہتر بنایا جاتا ،
 مثلاً آسٹریلیا کے قدیم باشندوں میں یہ رواج تھا کہ وہ مخالف قبائل سے دوستی کے غرض سے اپنی عورتوں کو بھیج دیتے، اسکیمو قبیلہ کے ہاں بھی بیویوں کے تبادلے کا رواج تھا، اس پورے عمل میں عورت کی مرضی کا کوئی دخل نہیں تھا
مردنے اپنی عزت اور تخت وتاج بچانے کی خاطر اپنی عورتوں کو قربان کیا
 مثلاً بابر جب سمرقند میں تھا تو اس کا دشمن شبانی نے سمرقند کا محاصرہ کیا اور جب باہر کیلئے فرار کی کوئی امید نہ رہی تو اس نے اپنی بہن خان زادہ بیگم کو شادی کیلئے شبانی خان کے حوالے کردیا اور وہاں سے فرار ہوگیا
ایک عرصے تک غلاموں کو دیوتاؤں پر قربان کیا جاتا اس کے بعد جانوروں کی قربانی دینی لگی اس کے بعد عورت کو بھی قربانی میں شامل کیا گیا اس کو دیوی دیوتاؤں کی خوشنودی کے خاطر توُکبھی طغیانی سے بچاکے خاطر بھینٹ چڑھایا گیا
تاریخ میں عورت کا تزکرہ اس وقت بھی آتا ہےکہ جب
 جنگ کے بعد مال غنیمت جمع کیا جاتا تو جنگ کے فتح کے بعد یہ خوشخبری بھی سنائی جاتی ہے
 کہ کتنی عورتیں گرفتار ہوئی ہیں خاص طور سے خوبصورت عورتیں حکمرانوں اور امراء کیلئے اور باقی عام سپاہیوں میں تقسیم کی جاتی
یہ دستور بھی تھا کہ عورتوں کو دشمنوں کے ہاتھوں گرفتاری سے بچاو کی خاطر انہیں قتل کر دیا جاتا
جیسا راجپوتو ں میں جوہر کی رسم تھی کہ
 جب شکست کے آثار دیکھتے تو اپنی عزت و آبرو بچانے انہیں قتل کر دیتے یا زندہ جلا دیتے
( یعنی عورت خود نہیں تھی اگر تھی تو مرد کی عزتوابرو)
ویسے جنگ کے زمانے میں سب سے زیادہ اذیت کا شکار عورت ہوتی تھی،
 فاتح افواج سب پہلے مفتوع اقوام کی عورتوں کی آبروزو ی کرتی
 (ڈاکٹرمبارک علی کی کتاب :عورت اور تاریخ سے اقتباس)