Author Topic: Geology Education in Pakistan  (Read 2127 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
Geology Education in Pakistan
« on: April 30, 2018, 01:20:01 PM »
geology education in pakistan
An Urdu Article on ::Role in human development of geology education::
ارضیات تعلیم کے انسانی ترقی میں کردار
جیالوجی کی تعلیم کا انسانی ترقی میں کردار
تحریر:نجم الحسن عطاء :29 اپریل ، 2018

انسان کی ترقی میں بنیادی کردار قدرتی وسائل کی دستیابی ہے اور اس کے لئے جیالوجی یعنی ارضیات ایک ایسا مضمون ہے جس کا تعلیم میں بھی بنیادی کردار ہونا چاہیے اس لئے کہ یہ زمین کے اندر معدنیات، تیل سونا چاندی غرض کہ ہر وہ شے جس کے پیچھے صدیوں سے انسان تلاش میں جنگ و جدل میں مصروف عمل ہے اور مستفید ہورہا ہے لیکن بدقسمتی یہ دیکھیے کہ انسان کی ہوس نے اسی ارضیات کو تقسیم کردیا ہے۔

یعنی پہلے زمین تقسیم کی اب آسمان تقسیم ہونا شروع ہوگیا ہے۔ ارضیات کا بادلوں، آسمان چاند تاروں اور سمندر کا تعلق چاند سے ہے اور سورج کی حدت سے زمین کو تقویت ملتی ہے اس لئے زمین و سورج کا تعلق بہت گہرا ہے اس پر کئی کتب لکھی جاچکی ہیں۔

پھر یہ زمین گردش کرتی ہے یہ زمین کرہ عرض کہلاتی ہے اور یہ خلا میں چاند تاروں کے ساتھ ساتھ محو گردش ہے۔ اس میں لاوا ہے اس میں زلزلے ہیں اس میں عشرات الارض ہیں اس میں سمندر ہیں۔ سمندروں میں فطرت نے وہ چیزیں رکھی ہیں جن کا کسی کوکوئی علم تک نہیں۔ ابھی سطحی طور پر ہم سمندروں کی جانکاری رکھتے ہیں۔ زمین کے اندر کئی ساختیانی تختیاں ہیں اور اگر ایک تختی میں آگ ہے تو کئی میل نیچے جاکر دوسری میں برف ہے۔

آگے چلیں تو سونے چاند کاپیتل سمیت کئی معدنیات بشمول گیسوں کی تختیاں موجود ہیں۔ ایک لامتناہی سلسلہ ہے زمین کی تختیوں کا جسے قدرت نے بڑے سلیقے سےترتیب دیاہے۔ کمال کی بات یہ ہے کہ انسان ابھی زمین کی وسعت سے واقف نہیں اور چاند ستاروں کی بات کرتا ہے۔ لہٰذا ابھی عشق کے امتحاں اور بھی ہیں۔

ارضیات کی تعریف

اس زمین کو سمجھنے کے لئے انسانی مفکروں اور سائنسدانوں نے ایک نئے علم کی بنیاد رکھی جسے ہم ارضیات یا انگریزی میں جیالوجی کہتے ہیں۔ ارضیات زمینی علوم کی وہ شاخ ہے جس میں ٹھوس زمین، چٹانیں جن سے یہ بنی ہے اور وہ عوامل جن سے یہ تبدیل ہوتے ہیں کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ جس کا لغوی مطلب‘‘زمین کا علم‘‘ ہے۔ ارضیات کو عمومی طور پر دوسرے سیاروں کے ٹھوس خواص کے مطالعہ کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے (جیسے ارضیات برائے چاند و مریخ)۔

ارضیات ہمیں زمین کی تاریخ کے بارے میں بھی بتاتی ہے اور اس کے لیے پلیٹ ٹیکٹونکس، زندگی کی ارتقائی تاریخ اور ماضی کے موسموں کے بنیادی ثبوت مہیا کیے جاتے ہیں۔ معدنیات اور خام تیل کی تلاش و اخراج، پانی کے ذخائرکا تخمینہ، قدرتی آفات کے سمجھنے، ماحولیاتی مسائل کے حل اور ماضی کے موسموں کو سمجھنے میں ارضیات کا اہم کردار ہے۔

ارضیات کے چار بنیادی مظاہر ہیں جس میں زمین موسم ماحول اور زندگی قابل ذکر ہیں لیکن ہم زمین کی گردش اور چاند تاروں کا ذکر کریں تو پوری کائنات زمین کے حصار میں آجاتی ہے جس کی تسخیر کے لئے قرآن حکیم نے بھی کہا ہے۔ لیکن اس شعبے میں انسان ابھی بہت پیچھے ہے لہذا اس کی تعلیم پر جتنا ہی زور دیا جائے اتنا ہی کم ہے۔

اراضیات، جس کو انگریزی میں Earth science کہا جاتا ہے دراصل علم کی وہ شاخ ہے کہ جس میں کرہء ارض یا زمین پر موجود اس کی قدرتی ساختوں کا مطالعہ کیا جاتا ہے، اس کو علم الارضیات (geoscience)، علوم الارضیات (geosciences) اور علوم الارض (Earth Sciences) بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ایک وسیع علم ہے جو اب تک معلوم سیاروں میں سے واحد حیاتی سیارے (زمین) کی ساخت کے بارے میں معلومات فراہم کرتا ہے اور اس میں ایک طرح سے ارضیات بھی شامل ہوجاتی ہے۔ یہ علم اپنی مدد کے لیے دیگر سائنسی علوم؛ مثلا طبیعیات، ارضیات، ریاضیات، کیمیاء اور حیاتیات وغیرہ کو استعمال کرتا ہے۔

جیالوجی کے ماہرین کی رائے

جیالوجی کے ماہرین زمین کی ساخت کے متعلق کہتے ہیں ’’کرئہ ارض کا ایک خارج خول (outer shell) ہے، جو پورے قشر الارض، سطح زمین (crust) کے ساتھ ساتھ غلاف زمین (mantle) کے اس اوپرکے حصہ پر مشتمل ہے۔ یہ خول ٹھوس چٹان ہے۔ قشر الارض اور غلاف ارض کی اس مشترکہ چٹان کی پرت کو کرہ حجرۃ lithosphere کہا جاتا ہے۔ کرئہ حجرۃ کی موٹائی ہر جگہ تقریباً 100 کلو میٹر ہے۔ یہ کرہ حجرۃ ایک وحدت نہیں ہے بلکہ وہ تیس چھوٹے بڑے ٹکڑوں میں بٹا ہوا ہے، ان ٹکڑوں کو ساختمانی تختیاں (tectonic plates) کہا جاتا ہے۔

ماحولیات حیاتیات کی ایک شاخ ہے جس میں جانداروں کا ایک دوسرے اور ماحول کے مابین تفاعل کا مطالعہ کیا جاتا ہے۔ اصطلاحات ’’ایکولوجی‘‘ (Ecology) اور ’’اینوائرونمنٹ‘‘ (Environment) کا ایک ہی مطلب لیا جاتا ہے۔ ان دونوں اصطلاحات کو کم و بیش تمام تر انگریزی اُردو لغات میں ’’ماحول‘‘ اور ’’ماحولیات‘‘ کے نام سے اردو میں ترجمہ کیا گیا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ دونوں الفاظ (ایکولوجی اور اینوائرونمنٹ) ماحول ہی کی نمائندگی کرتے ہیں، لیکن پھر بھی دونوں میں فرق ہے۔ اینوائرونمنٹ سے مراد کوئی بھی ماحول ہو سکتا ہے: وہ خلاء بھی ہوسکتی ہے، زمینی فضا بھی ہوسکتی ہے اور کسی ستارے کا جھلساتا ہوا بیرونی حصہ بھی۔ یعنی اینوائرونمنٹ کے تحت بیان ہونے والے کسی بھی ماحول میں زندگی کی کوئی شرط نہیں۔ اس کے برعکس، ایکولوجی ایک وسیع البنیاد اصطلاح ہے۔

پینگوئن ڈکشنری آف سائنس (2009ء) کے مطابق، ایکولوجی سے مراد جانداروں کا ایسا مطالعہ ہے جو اِرد گرد کے ماحول (اور اس ماحول میں موجود دیگر جانداروں) سے اُن کے تعلق کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا جائے۔ یہی وجہ ہے کہ ایکولوجی میں کئی ایک موضوعات شامل ہیں جن میں جسمیات(فزیالوجی) سے لے کر جینیات (جینیٹکس) تک، کئی سائنسی شعبے شامل ہیں۔ اسی وجہ سے اینوائرونمنٹ اور ایکولوجی کو ’’ماحول‘‘ کی یکساں اصطلاح سے نہیں بیان کیا جاسکتا۔ چند سالوں سے سائنسی جرائد میں Environment (اینوائرونمنٹ) کے لیے ماحول اور ماحولیات، جبکہ Ecology (ایکولوجی) کے لیے ’’حیاتی ماحول‘‘ اور ’’حیاتی ماحولیات‘‘ کے اُردو مترادفات اختیار کیے جا رہے ہیں۔اس لئے ارضیات کا موضوع ترقی کے لئے اہم ہے۔