Author Topic: Chinaچین  (Read 5158 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male
Chinaچین
« on: December 09, 2007, 08:39:38 PM »

  چین  CHina


چین كا دارالحكومت بیجنگ ہے۔ یہاں كی زبان چینی ہے۔ چینی زبان دنیا كی سب سے بڑی زبان ہے۔ یہ دنیا میں سب سے بولی اور سمجھی جاتی ہے ۔ یہاں كی كرنسی یوآن ہے۔

یہاں كا شرح خواندگی تقریباً ٥٧ فیصد ہے ۔ چائنہ میں بدھ مت ، عیسائی ، تاوٕ ازم اور اسلام كے ماننے والے رہتے ہیں۔چائنہ براعظم مشرقی ایشیا میں واقع ہے۔ اس كے شمال میں منگولیا ہے۔ اس كے شمال مشرق میں شمالی كوریا، شمال مغرب میں روس اور جنوب میں ویت نام لاوٕس ، برما ، بھوٹان ، نیپال، بھارت، پاكستان اور افغانستان ہیں۔

چین رقبہ كے لحاظ سے دنیا كا تیسرا بڑا ملك ہے اور آبادی كے لحاظ سے دنیا كا سب سے بڑا ملك ہے۔ دنیا كا سب سے بڑا صحرا صحرائے گوبھی بھی یہیں واقع ہے۔ اپنے جغرافیائی محل وقوع كی وجہ سے اس كی سرحدیں نہایت وسیع ہیں۔

چین پاكستان كا ہمسایہ ملك ہے اور بہترین دوست۔ مشكل كے ہر وقت میں چین نے پاكستان كی مدد كی ہے ۔ پاك چین دوستی كی مثال دنیا میں اور كہیں نہیں ملتی۔


  اہم شہر

چین كے مشہور شہروں میں تان جن، چیون كنگ، لوڈا وہان اور كوانگ زہو شامل ہیں۔ یہ شہر اپنی خوب صورتی اور مشرقی حسن كا منہ بولتا ثبوت ہیں۔

  اہم پیدوار
 چین كی اہم زرعی پیداوار گندم، چاول ، سویا بین، چائے ، تمباكو، گنا، كپاس ، باجرہ، مكئی ، پٹ سن، ریشم، اخروٹ وغیرہ شامل ہیں۔ الیكڑونكس میں چائنہ بہت آگے ہے۔ ٹی وی ، ویفریجریٹر ، ریڈیو، وی سی آر، ٹائپ رائٹر ، بجلی كا سامان۔ اور اسٹیل كی مصنوعات كی انڈسٹری بہت ترقی كر چكی ہے ہیوی مكینكل ، كیمیكلز ، ٹیكسٹائلز كی بے شمار فیكٹریاں ہیں۔

 چین دنیا كی بڑی طاقتوں میں شمار ہوتا ہے۔ یہ ایٹمی قوت بھی ركھتا ہے۔ جدید چین كی بنیاد جناب ماوٕزے تنگ نے ركھی۔

  ویزا کا حصول

چین كا ویزا حاصل كرنا كوئی مشكل نہیں ہے۔ تقریباً تمام ویزا درخواستوں كو ویزا جاری كر دیا جاتا ہے۔ پاكستان سے بہت زیادہ سیاح چین جاتے ہیں۔ كسی زمانے میں چین علم كا گہوارہ ہوتا تھا۔ دور و نزدیك سے لوگ تحصیل علم كے لیے آتے تھے۔ آج بھی بے شمار یونیورسٹیاں اور كالجز قائم ہیں اور تحصیل علم كا فریضہ ادا كر رہے ہیں۔

پاكستان سے چائنہ جانے والے لوگ ہزاروں كی تعداد میں ہوتے ہیں اس لیے سہولت كی خاطر چین كے بارڈر پر ہی قونصل خانہ قائم كر دیا گیا ہے تاكہ ویزا حاصل كرنے میں دشواری نہ ہو مگر پھر بھی بہت سے لوگوں كو ویزا حاصل كرنے میں كافی انتظار كرنا پڑتا ہے۔شاہراہ قراقرم كے ذریعے پاكستان سے چین براستہ سڑك جایا جاتا ہے۔ شاہراہ قراقرم چین اور پاكستانی محنت كشوں كی مشتركہ محنتوں كا نتیجہ ہے۔ دیو ہیكل پہاڑوں كو كاٹ كر اور ان كے درمیان سے سرنگ بنا كر سرك بنانا بھی انہی كا خاصہ ہے۔ دیوار چین دنیا كے عجوبوں میں شامل ہے۔ اس دیوار پر سات گھوڑے ایك ساتھ سرپٹ بھاگ سكتے ہیں۔ یہ دیوار سیسہ ، سیمنٹ ، پتھرسے مل كر بنی ہے۔ چنگیز خان كا تعلق بھی چین كے علاقے سے تھا۔

  تعلیم کے مواقع

بہت سے لوگ چائنہ میں قائم یونیورسٹیوں میں داخلہ حاصل كرتے ہیں اور سال چھ ماہ تعلیم حاصل كر كے سیر كے لیے جاپان چلے جاتے ہیں یا ایك ٹورسٹ گروپ تشكیل دیتے ہیں جو دنیا كے مختلف ممالك كے لوگوں كا ہوتا ہے جو تمام وہاں تعلیم كی غرض سے رہ رہے ہوتے ہیں۔ یہ گروپ جاپان كا ویزا برائے سیاحت حاصل كرتا ہے اور وہ لوگ جنہوں نے واپس نہیں آنا ہوتا وہ وہیں رہ جاتے ہیں۔ اس طرح جاپان جانے والوں كا خرچہ كم آتا ہے۔

  وہ لوگ جن کو ویزا کی ضرورت نہیں

وہ لوگ جن كو ویزا كی ضرورت نہیں چین كے شہری۔ ہنگری كے شہری۔سفارتی یا سركاری پاسپورٹ ہولڈر افراد ان ممالك كے۔ البانیہ، بلغاریہ ، جرمنی ، كوریا و ہنگری، كوریا، پولینڈ، رومانیہ، روس، چلی كے سفارتی پاسپورٹ ہولڈر افراد۔ٹرانزٹ مسافر مگر ان كے پاسپورٹ متعلقہ حكام كے پاس رہیں گے۔ہر مسافر كو چین میں آنے كے لیے ہیلتھ كارڈ كی ضرورت ہو گی۔ ان مسافروں كو بھی جو ٹرانزٹ ویزا پر ہیں۔ خاص طور پر ایڈز اور جنسی تعلقات كے سلسلہ میں خون كا ٹیسٹ ۔

وہ لوگ جو بغیر پاسپورٹ کے آسکتے ہیں 

وہ لوگ جو بغیر پاسپورٹ آ سكتے ہیںچلی كے شہری۔مندرجہ ذیل كے شناختی كارڈ كے حامل افراد۔برازیل، ارجنٹائن ، پیراگوئے، یوراگوائے۔
Lissez-passer جو اقوام متحدہ كا جاری كردہ ہو۔بحری جہاز كا عملہ كسی بھی ملك كا ۔


Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
Re: Chinaچین
« Reply #1 on: April 14, 2008, 07:19:56 PM »
Higher education in China
From Wikipedia, the free encyclopedia
Jump to: navigation, search

Higher education in China is continuously growing, changing and developing. There are over 2,000 universities and colleges, with more than six million enrollments in total.[1] China has set up a degree system, including Bachelors, Masters and Doctoral degrees that are open to foreign students. The country offers non-degree programs as well.

According to the Ministry of Education of the People's Republic of China, the government authority on all matters pertaining to education and language, higher education in China has played a significant part in economic growth, scientific progress and social development in the country "by bringing up large scale of advanced talents and experts for the construction of socialist modernization."[2]

New trends in Chinese higher education are attracting the attention of educators around the world. Since China began to develop a Western-oriented university model at the end of nineteenth century, Chinese higher education has continued to evolve. Since the late 1980s, however, tremendous economic development in China has stimulated reforms in higher education that have resulted in remarkable changes.