Author Topic: سندھ ٹیکسٹ بورڈ بحران کا شکار، چھٹی سے دسویں جماعت تک کی کتابیں چھپنا بند  (Read 2218 times)

Offline علم دوست

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 1288
  • My Points +2/-1

سندھ ٹیکسٹ بورڈ بحران کا شکار، چھٹی سے دسویں جماعت تک کی کتابیں چھپنا بند
   
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ بحران کا شکار ہوگیا ہے۔ سیکریٹری تعلیم رضوان میمن اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین علی اصغر بھٹو کے درمیان جاری کشمکش کے نتیجے میں گزشتہ ایک ماہ سے بورڈ میں کام نہیں ہو رہا ہے جس کی وجہ سے چھٹی سے دسویں تک کی کتابیں چھپنا بند ہوگئی ہیں اور بازار کیلئے واٹر مارک والا کاغذ بھی خریدا نہیں گیا ہے جبکہ پہلی سے دسویں جماعت تک سرکاری اسکولوں میں زیر تعلیم طلبہ کے لیے 3 کروڑ کتابوں کی مفت فراہمی کے سلسلے میں بھی کچھ نہیں ہوا ہے۔ سیکریٹری تعلیم رضوان میمن نے سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین علی اصغر بھٹو کو ہٹانے کی سمری ڈیڑھ ماہ قبل بھیج دی تھی، تاہم لاڑکانہ سے سابق رکن اسمبلی انور بھٹو کے بھائی ہونے کے ناتے انہیں ہٹانا اتنا آسان نہیں ہے۔ یہ علیحدہ بات ہے کہ علی اصغر بھٹو کے دور میں پہلی مرتبہ پہلی سے دسویں جماعت تک کی کتابیں چھپ کر اگست سے قبل ہی اسکولوں میں پہنچ چکی ہیں۔ اس وقت بورڈ میں کوئی کام نہیں ہو رہا ہے۔ چھٹی سے دسویں جماعت تک کی بیشتر کتابیں بازار میں موجود نہیں اور پبلشرز کو کاغذ نہ ہونے کے باعث چھپائی کا کام نہیں دیا جا رہا جبکہ پہلی سے دسویں جماعت کی 3 کروڑ کتابوں کے کاغذ کی خریداری کے لیے بورڈ نے 35 کروڑ روپے کے کاغذ کی خریداری کر لی ہے اور پھر چھپائی کے لیے پبلشرز کو کام تفویض کرنا ہے۔ نیا تعلیمی سال اب اگست کی بجائے یکم اپریل سے ہوگا یعنی اب صرف 6 ماہ باقی رہ گئے ہیں اور سیکریٹری تعلیم اور سندھ ٹیکسٹ بک بورڈ کے چیئرمین کی چپقلش کے باعث بورڈ بحرانی دور سے گزر رہا ہے۔




شکریہ جنگ
............
 

میں بہت عظیم ہوں جو کہ بہت ہی عظیم علمی کام کررہا ہوں