Author Topic: آئين كي ناكامي  (Read 985 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
آئين كي ناكامي
« on: August 30, 2009, 02:39:20 PM »
1962 كے آئين كي ناكامي

صدر جنرل محمد ايوب خاں نے قريباً10 سال حكومت كي اور ان كے دور ميں كئي اصلاحات نافذ ہوئيں اور ملك نے صنعتي ميدان ميں كافي ترقي كي? جنرل محمد ايوب خاں كي آمرانہ حكومت كے خلاف عوام نے زبردست تحريك چلائي اور حالات ان كے كنٹرول سے باہر ہونے لگے? آئين كي رو سے تمام اختيارات صدر پاكستان كے پاس تھے? ان حالات كے پيش نظر ايك دفعہ پھر ملك ميں مارشل لائ نافذ كر ديا گيا? 25 مارچ1969ئ كو جنرل آغا محمد يحيي? خاں نے حكومت سنبھال لي اور 1962ئ كے آئين كو ختم كر ديا?

جنرل يحيي? خاں كا دور حكومت:

جنرل يحيي? خاں كا دور حكومت پاكستان كي د ستوري تاريخ ميں بڑا مختصر تھا مگر اس دور ميں پاكستان كي دستوري و سياسي تاريخ ميں اہم واقعات رونما ہوئے? پاكستان كے پہلے عوامي انتخابات 1970ئ ميں ہوئے اور ان انتخابات ميں مشرقي پاكستان ميں مجيب الرحمن كي عوامي ليگ اور مغربي پاكستان سے ذوالفقار علي بھٹو كي جماعت پيپلز پارٹي نے نماياں كاميابي حاصل كي? اقتدار كي ہوس اور سياست دانوں كي باہمي عداوتيں اور جنرل يحيي? خاں كي اقتدار سے چمٹے رہنے كي خواہش نے مشرقي پاكستان كے لوگوں ميں احساس محرومي كو مزيد ہوا دي جو آخر كار دسمبر 1971ئ ميں مشرقي پاكستان كي عليحدگي كا باعث بني اور بنگلہ ديش كے نام سے ايك نيا ملك دنيا كے نقشے پر قائم ہوا?