Author Topic: سندھ کے 800 سے زائد ایڈھاک لیکچررز کو مستقل کرنے کی منظوری  (Read 1483 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

سندھ کے 800 سے زائد ایڈھاک لیکچررز کو مستقل کرنے کی منظوری
   
کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے سندھ کے 800 سے زائد ایڈہاک لیکچررز کو مستقل کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ یہ بات سندھ کے سینئر وزیر تعلیم پیر مظہر الحق نے پیر کو سندھ اسمبلی کے اجلاس کے بعد اسمبلی بلڈنگ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتائی۔ وزیر تعلیم نے کہا کہ ہم نے ایڈھاک لیکچررز کے مسئلے کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر حل کرنے کے لئے وزیراعلیٰ سندھ سے درخواست کی تھی جو انہوں نے منظور کر لی ہے اور اب ان ایڈہاک لیکچررز کو صرف زبانی ٹیسٹ اور اپنی تعلیمی اسناد پیش کرنا ہوں گی۔ انہوں نے کہاکہ یہ مسئلہ سابق حکومت کا پیدا کردہ تھا۔ سابق حکومت نے ان لیکچررز کو آرڈر تو جاری کردئیے تھے تاہم انہیں ریگولرائز کرنے کے اقدامات نہیں کئے گئے۔ جس کے بعد اس معاملے کو وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ نے حل کرنے کے لئے اقدامات کئے اور گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ نے انہیں مستقل کرنے کی منظوری دے دی۔ ہم نے سندھ پبلک سروس کمیشن کے چیئرمین کو بھی ہدایت دے دی ہے کہ ان ایڈہاک لیکچررز کے زبانی ٹیسٹ (انٹرویوز) لئے جائیں اور ان کی تعلیمی اسناد کی تصدیق کی جائے۔ بعد ازاں انہیں مستقل کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آئندہ ایڈہاک لیکچررز کے اس طرح مستقل ہونے کے دروازے بند کرنا چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں سینئر وزیر تعلیم نے بتایا کہ ثانوی اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈز کا جو بل گورنر نے واپس کردیا ہے وہ اسمبلی کے موجودہ اجلاس میں دوبارہ پیش نہیں کیا جائے گا۔ اتحادی جماعت ایم کیو ایم کے ساتھ مشاورت کے بعد اسمبلی کے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔

شکریہ جنگ
....................................
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

زبانی ٹیسٹ پر ایڈہاک لیکچرارز کو مستقل کرنے کی بات پہلے بھی کی جاچکی ہے، سپلا
   
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ پروفیسرز اینڈ لیکچرارز ایسوسی ایشن کے مرکزی جنرل سیکرٹری پروفیسر لیاقت عزیز نے کہا ہے کہ وزیر تعلیم پیر مظہر الحق نے اپنی پریس کانفرنس میں کوئی نئی بات نہیں کی، زبانی ٹیسٹ کی بنیاد پر ایڈہاک لیکچرارز کو مستقل کرنے کی بات وہ پہلے بھی کر چکے ہیں جبکہ ہم سے انہوں نے تحریری معاہدہ کیا تاہم اس پر عمل نہیں کیا گیا۔ لیاقت عزیز نے کہا کہ ایڈہاک لیکچرارز کی تعداد صرف 330 ہے، 8 سو سے زائد نہیں جبکہ کمیشن پاس کرنے والے لیکچرارز کو بھی ایڈہاک اساتذہ میں شمار کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی محکمہ تعلیم کے خلاف ہمارا احتجاج جاری رہے گا۔ 14 فروری کو حیدرآباد اور 19 فروری کو سکھر میں احتجاج کیا جائے گا لیاقت عزیز سولنگی نے کہا کہ ایڈہاک اساتذہ کو کسی تحریری ٹیسٹ یا زبانی امتحان کی ضرورت نہیں۔
   
شکریہ جنگ
....................................
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"