Author Topic: Germanyجرمنی  (Read 1913 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male
Germanyجرمنی
« on: December 09, 2007, 08:38:02 PM »
Germanyجرمنی

جرمنی كا دارالحكومت برلن ہے۔ مشتركہ ہونے سے پہلے مغربی اور مشرقی جرمنی كہلاتا

تھا۔ مغربی جرمنی كا دارالحكومت بون اور مشرقی كا برلن تھا۔ مگر اب برلن ہی

دارالحكومت ہے۔ جرمن كی كرنسی جرمن مارك ہے۔ اس كے اہم شہروں میں بون، برلن،

ہمبورگ ، فرینكفرٹ ، باوٕن، میونخ ، لیرگ، گارشنگ، باس، ورٹمبرگ ہیں۔ یہاں كی زبان

ڈوچ ہے۔ جرمنی یورپ كے عین وسط میں واقع ہے۔ اس كے شمال میں سمندر اور جنوب میں

ایلپس كے پہاڑی سلسلے اور سرحدیں واقع ہیں۔ اس كے ہمسایہ ممالك میں ہالینڈ، بلجیم،

لكسمبرگ ، فرانس اور سپین ہیں۔ جرمن كو ڈچ لینڈ بھی كہتے ہیں۔

جرمنی كا ویزا حاصل كرنا كافی مشكل ہے كیونكہ جرمن ایمبیسی مكمل تحقیقات كے بعد

ویزا جاری كرتی ہے اس چھان بین میں ہفتوں لگ جاتے ہیں تاہم دو طرح كے ویزے جاری كئے

جاتے ہیں۔ جرمن ویزا فارم كی كاپی ساتھ ہے بطور نمونہ كے

ٹورسٹ ویزا

موجودہ حالات میں كچھ شرائط كے ساتھ ویزا جاری كر دیا جاتا ہے۔

١۔ درخواست گزار جرمنی سے اپنا تعلق ﴿رشتہ دار، دوست﴾ ثابت كر سكے۔

٢۔ سپانسرز ان لوگوں كی طرف سے جو جرمنی قانونی طور پر رہ رہے ہیں اور كم از كم دو

سال سے ان كو رہنے كی اجازت مل چكی ہے یا كیس منظور ہو چكا ہے اور پاسپورٹ مل چكا

ہے ۔ ان صورتوں میں درخواست گزار كو جرمنی كا دو طرفہ ٹكٹ كنفرم دكھانا پڑتا ہے اور

اخراجات كے لیے مناسب رقم كم از كم ٠٠٠١ ہزار امریكن ڈالر پیش كرنا پڑتے ہیں۔



كاروباری ویزا

كاروبار كے سلسلہ میں ویزا لگنے كے چانس كافی ہوتے ہیں۔ اگر آپ ثابت كر سكیں كہ آپ

واقعی بزنس مین ہیں اور اپنے كاروبار كی وسعت كی خاطر یا اپنے كاروبار كو متعارف كروانے

كے لیے جرمنی جا رہے ہیں اس كے لیے ضروری ہے كہ آپ

چیمبر آف كامرس كی ممبر شپ ۔ سفارشی لیٹر۔

ایكسپورٹ پروموشن بیورو كا سرٹیفكیٹ۔

كمپنی یا فرم كا ثبوت۔

بینك بیلنس شیٹ ﴿كم از كم چھ ماہ كی﴾۔

ٹیكس ہر قسم كا جو آپ ادا كرتے ہیں اس كا ثبوت۔

دو طرفہ ہوائی ٹكٹ كنفرم تاریخوں كا۔

اخراجات۔

اگر كسی جرمن فرم سے ٹیلیكس آیا ہے تو اس كی كاپی۔

كاروبار آرڈرز جو آپ پہلے ڈیلیور كرتے رہے ہیں كا ثبوت پیش كرنا پڑتا ہے۔

اگر آپ نے كاروبار نیا شروع كیا ہے تو اكنامك اینڈ كمرشل ڈیپارٹمنٹ سے آپ كو جرمن كی

كاروبار فرموں كے ایڈریس مل سكتے ہیں۔ اسی طرح ایكسپورٹ پروموشن بیورو بھی مكمل

مدد دیتا ہے۔ عام طور پر پاكستان میں موجود جرمن ایمبیسی ، ہائی كمیشن سے ویزا

حاصل كیا جا سكتا ہے۔ دوسرے ملكوں میں موجود جرمن ایمبیسی ، ہائی كمیشن ویزا

دینے كا مجاز نہیں ہے۔

وہ لوگ جن كو ویزا كی ضرورت نہیں

جرمنی كے رہائشی۔

برطانیہ كے شہری، برطانیہ كی كالونیز كے شہری۔

ارجنٹائن، آسٹریلیا، آسٹریا، بلجیم، بینن، بلویا، برازیل، برونائی، كینیڈا، چلی، كولمبیا،

كوسٹ رائس، دمشق ، ڈنمارك، ایل سلوا ڈور، فن لینڈ، فرانس، یونان، گوئٹے مالا، آئس

لینڈ، آئرلینڈ، اسرائیل، اٹلی، جمیكا، جاپان ، كینیا، كوریا، لكسمبرگ، ملائشیا، مالٹا،

میكسیكو، ہالینڈ، ناروے، سویڈن، پرتگال، نیوزی لینڈ، سنگاپور، سوئٹزرلینڈ، امریكہ، وٹیكین

ستی۔

 ان ممالك كے لوگوں كو ویزا كی ضرورت نہیں۔

سولہ سال كی عمر سے كم كے افراد اپنے گارڈین، والدین كے ہمراہ ﴿جرمن قانون كی كاپی

منسلك ہے﴾

اسی طرح ایسے لوگ جن كے پاسپورٹ كے صفحہ ٥ پر درج ہے۔

Holder is subject to control under the commonwealth immigants acts.

ٹریول ڈاكومنٹ

مندرجہ ذیل ممالك كے پناہ گزین جن كو سفری كاغذات مل چكے ہیں۔ جرمن بغیر ویزا كے آ

سكتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ تین ماہ كے لیے۔ بلجیم، ڈنمارك، فرانس، آئس لینڈ، اٹلی،

لكسمبرگ، ہالینڈ، ناروے، سویڈن، سوئٹزرلینڈ۔

شہریت كیسے حاصل كریں

شہریت حاصل كرنے كے لیے ضروری ہے كہ آپ جرمن عورت سے شادی كریںمگر پھر بھی آپ

كو ووٹ ڈالنے كا حق نہیں مل سكتا۔ شادی كرنے سے فوری طور پر شہریت نہیں مل جاتی

بلكہ اس كے لیے انتظار كرنا پڑتا ہے اور قانونی كارروائی مكمل كرنا پڑتی ہے۔ شادی كرنے كے

بعد آپ كو چند سال ﴿١ سے ٣ سال﴾تك كا ویزا دیا جاتا ہے۔ جس كے اختتام پر پانچ سال كے

لیے اور اس كے بعد آپ كو پاسپورٹ جاری كر دیا جاتا ہے۔

جرمن میں شادی كرنے كے بعد آپ كسی بھی ملك آسانی سے آ جا سكتے ہیں اور اپنے ہوم

كنٹری بھی جا سكتے ہیں۔ جرمن میں پیدا ہونے والا ہر بچہ جرمن نیشنل كہلائے گا۔ اس كے

والدین دنیا كے كسی بھی ملك كے شہری كیوں نہ ہوں۔

جرمن عورت سے شادی كرنے كے بعد آپ كو پاكستانی پاسپورٹ پر مخصوص مدت كا ویزا

جاری كیا جاتا ہے۔ اس مدت كے دوران كم از كم چھ ماہ تك آپ كو كام كر كے اس پر واجب

ہونے والا ٹیكس ادا كرنا ہوتاہے۔

اگر آپ چھ ماہ تك تسلسل كے ساتھ اپنی آمدنی پر ٹیكس ادا كرتے رہے تو آپ كو جرمن

پاسپورٹ جاری كر دیا جاتا ہے درخواست دینے پر۔

اسی طرح شادی كے بعد اگر پاسپورٹ حاصل كرنے كے بعد علیحدگی ہو جاتی ہے تو تین

سال كے بعد آپ كا پاسپورٹ كینسل كر دیا جاتا ہے اور اگر كوئی اولاد ہے تو اس اولاد كے ٨١

سال كی عمر تك پہنچنے تك آپ قانونی طور پر جرمن میں رہ سكتے ہیں جس كے بعد

پاسپورٹ كینسل كر دیا جاتا ہے لیكن آپ كی اولاد آپ كو جرمنی سپانسر كر سكتی ہے۔ آپ

ساتھ واپس آ سكتی ہے اور واپس جا سكتی ہے۔

قانون كے مطابق طلاق كے بعد بھی آپ كی بیوی آپ سے اخراجات كا مطالبہ كر سكتی

تھی اور اگر كاروبار آپ كر رہے ہیں تو آپ كی بیوی اس كاروبار سے آدھے حصہ كی حق دار

ہو گی اور مطالبہ پر آپ كو حصہ یا متوازن رقم دینا ہو گی۔

پہلے پہل جرمنی میں بہت سے لوگ جاتے ہی شادی كر لیتے تھے اور بیوی كو اپنے پاس نہیں

ركھتے تھے جسے پیپر میرج كا نام دیا جاتا تھا۔ ایسی صورت میں كچھ رقم دے كر كام بن

جاتا تھا مگر آج كل یہ كام كافی مشكل ہو گیا ہے۔ جرمن عورتیں اس بات كو سمجھ گئی

ہیں كہ پاكستانی لوگ ہمیں بطور سیڑھی استعمال كرتے ہیں اور جرمنی میں رہنے كا

ذریعہ بناتے ہیں۔ ہم سے اولاد پیدا كر كے واپس پاكستان چلے جاتے ہیں اور واپس نہیں آتے۔

اسی طرح یہ اصل شادی پاكستان میں ہی كرتے ہیں ۔ یہاں پر صرف دولت كمانے كی خاطر

شادی كرتے ہیں۔ اس لیے آج كل كافی سوچ بچار كے بعد شادی پرآمادہ ہیں ۔ آپ كو كم از

كم سال سے جانتی ہو تو شادی نہیں كرتی۔ اسی طرح پیپر میرج كے لیے تقریبا بیس ہزار

مارك سے پچیس ہزار مارك تك مطالبہ كرتی ہیں۔ اس كے علاوہ بھی گاہے بگاہے رقمیں

مانگتی رہتی ہیں۔ جرمنی میں شادی كے لیے اب كچھ كاغذات بنوانا پڑتے ہیں ان كاغذات

كی كاپی ساتھ منسلك ہے۔

جرمنی میں كافی زیادہ لوگ پولیٹیكل بنیادوں پر رہ رہے ہیں۔ آج كل سب سے مضبوط كیس

MQM كا بنتا ہے۔ اسی كشمیر كے رہنے والے افراد كا۔

جرمن قانون كے مطابق جس ملك میں جنگ چھڑ جائے وہاں كے پناہ گزین اس وقت تك ملك

میں رہ سكتے ہیں جب تك ان كے ملك میں امن نہ ہو جائے ۔ حالت امن میں انہیں ہر صورت

میں ملك میں چھوڑنا ہو گا۔ انسانی حقوق كمیشن جہاں پر بھی انسانی حقوق كمیشن

كی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔ وہاں پر انسانی حقوق كی بحالی كے لیے كوشش كرتا رہتا

ہے۔ انسانی حقوق كی بنیاد پر بھی آپ كا كیس منظور كر لیا جاتا ہے۔

جرمنی جانے كا كریز تقریبا ہر نوجوان كو ہے۔ شاید اس لیے كہ جرمنی ہی دنیا مین وہ واحد

ملك ہے جہاں كی زندگی نہایت پرسكون اور آرام دہ ہے اور معیار زندگی دنیا كے تمام ممالك

سے بلند ہے۔ انسانیت كی قدر كی جاتی ہے اور معاوضے معقول ہیں۔ آسٹریلیا، ہالینڈ،

برطانیہ ، امریكہ جیسے ممالك كے لوگ جرمنی میں زندگی گزارنا چاہتے ہیں اور اپنا ملك

ترك كر كے جرمنی میں رہ رہے ہیں۔

تركی كے بہت سے لوگ جرمنی میں آباد ہیں۔ سولہ سال سے كم عمر كے افراد بغیر ویزا كے

جرمنی آ سكتے ہیں تاہم ان كو متعلقہ قانون كی كاپی وزارت خارجہ سے تصدیق شدہ

پیش كرنا ہو گی اور ایمبیسی كی طرف سے سرٹیٖفكیٹ حاصل كرنا ہو گا۔

٥٩٩١ئ سے نئے قانون كے مطابق مشتركہ یورپ بنا ہے۔ جس میں جرمنی، ہالینڈ ،

لكسمبرگ ، بلجیم ، فرانس ، پرتگال ، سپین ، شامل ہیں۔ اٹلی اور یونان اس میں شامل

ہونے كی كوشش كر رہے ہیں۔ اس كے مطابق آپ كسی ایك ملك كا ویزا حاصل كرنے سے

كسی بھی آپ نے جس ملك كا ویزا حاصل كیا ہے پہلے اس ملك میں جائیں اگر وہ آپ كو

انٹری نہ دے تو دوسرے ممالك بھی انٹری دینے سے انكار كر سكتے ہیں۔ ایك ملك كے انكار

كرنے سے باقی سب بھی انكار كر دیتے ہیں۔ یہی صورت حال ویزے كے حصول كے سلسلہ

میں بھی پیش آتی ہے ۔ كسی ایك كے انكار سے دوسرے بھی ویزا دینے سے انكار كردیتے

ہیں۔ جس ملك كا آپ ویزا حاصل كیا ہے پہلے اس ملك میں داخل ہوں اس كے بعد دوسرے

ملك میں جائیں۔

مشتركہ یورپ میں آئندہ سے ایك كرنسی ہو جائے گی۔ كمپیوٹر نظام اب بھی تمام ممالك

نے ایك كر دیا ہے۔ اس نظام سے غیر قانونی آنے والوں كی كنٹرول كر لیا جائے گا۔

سیاسی پناہ

دنیا میں سب سے زیادہ سیاسی پناہ كی درخواستیں جرمن حكومت كو موصول ہوتی

ہیں اور شاید سب سے زائد كیس بھی یہیں منظور ہوتے ہیں۔ جرمنی پناہ گزینوں كی كھلے

دل سے مدد كرتا ہے اور كھلے پن كا مظاہرہ كرتا ہے۔

نئے قوانین كے مطابق آپ جس ملك كے خلاف سیاسی پناہ لینا چاہتے ہیں ضروری ہے كہ اس

ملك سے ڈائریكٹ فلائٹ پر جرمنی ائیرپورٹ پر وارد ہوں۔ ان ڈائریكٹ طریقے سے آنے والے پناہ

گزینوں كو واپس بھیج دیا جائے گا۔ ڈائریكٹ آنے والے پناہ گزینوں كو چند ہفتوں تك ائیرپورٹ

كی حدود میں ركھا جائے گا۔ ان كی بیان كردہ مشكلات كا جائزہ لیا جائے گا۔ تحقیقات كے

بعد اگر واقعی میں ایسی كوئی مشكل نہیں ہے جس كا اظہار كیا گیا ہے تو ایسے شخص

كو وطن واپس بھجوا دیا جائے گا۔

اسی طرح وہ ائیر لائن جو ایسے اشخاص كو لے كر آئے گی جن كے پاس ویزا نہ ہو اور وہ

زائیلم یا سیاسی پناہ كی درخواست دیں۔ اس ائیر لائن میں ان اشخاص كی تعداد كے

مطابق جرمانہ كیا جائے گا اور یہ بھی ہو سكتا ہے كہ اس ائیر لائن كا روٹ ہی منسوخ كر

دیا جائے۔

اگر آپ كسی اور ذریعہ سے جرمنی داخل ہو جاتے ہیں تو سیاسی پناہ كی درخواست اس

علاقہ جس میں آپ پہنچ گئے ہیں كہ پولیس سٹیشن میں دائر كرنا ہو گی۔ درخواست كے

ساتھ كوئی ایسا ثبوت جس سے آپ كی شہریت كا پتہ چل سكے لگانا ہو گا۔اس صورت

میں آپ كو چند دن تك پولیس كی حفاظت میں رہنا ہوتا ہے یا مخصوص علاقہ میں پہنچا دیا

جاتا ہے جسے لاغر كہتے ہیں۔ چند دنوں یا ہفتوں كے بعد آ پ كو كوئی اور علاقہ الاٹ كر دیا

جاتا ہے۔ جہاں پر جب تك آپ كو كام نہ ملے سوشل والے بے كاری الاوٕنس دیتے رہتے ہیں۔

بعض علاقوں میں صرف آپ كی ضروریات پوری كی جاتی ہیں اور نقد رقم نہیں دی جاتی

اور بعض علاقوں میں آپ كو رہائش گورنمنٹ كی طرف سے مل جاتی ہے اور كچھ رقم مثلاً

٠٠٢ سے ٠٠٥ ماریك تك اخراجات كے لیے دے دئیے جاتے ہیں۔ ہر صوبے كے اپنے قوانین ہوتے ہیں۔

جس كے مطابق آپ سے سلوك كیا جاتا ہے۔ آپ كو ایك كارڈ یا سرٹیفكیٹ جو پاكستان میں

ڈومی سائل كے سائز كے برابر ہوتا ہے دے دیا جاتا ہے۔ اس سے آپ اپنے مخصوص علاقہ میں

رہ سكتے ہیں۔ آپ كے كیس كی منظوری كے بعد ایك پاسپورٹ جاری كر دیا جاتا ہے۔ اس

پاسپورٹ پر آپ تمام ممالك جا سكتے ہیں سوائے اپنے ہوم كنٹری كے اور اگر آ پ كو ویزا

پاكستانی پاسپورٹ پر دیا جاتاہے ۔ تب آسانی سے اپنے ہوم كنٹری آ سكے ہیں اور دنیا كے ہر

ملك جا سكتے ہیں۔

شادی كرنے كے لیے ضروری ہوتاہے كہ آپ پہلے سے شادی شدہ نہ ہوں ورنہ پہلی بیوی سے

اجازت حاصل كرنا ہو گی۔ اسی طرح پاكستان سے اس بات كی تصدیق كہ اس سے پہلے

آپ كی كوئی منگنی نہیں ہوئی۔ ان فارم كی كاپی منسلك ہے۔ والدین كی اجازت،

مجسٹریٹ كی طرف سے اجازت نامہ، میونسپل كارپوریشن كی طرف سے برتھ سرٹیفكیٹ

انگریزی میں ترجمہ شدہ وغیرہ۔ منسٹری آف فارن آفئیر سے تصدیق شدہ لگانا ہوتی ہے ۔

یہ تمام فارم اصل صورت میں جرمن ایمبیسی جمع كروا دئیے جاتے ہیں اور ساتھ میں

متعلقہ فیس۔ تحقیقات كے بعد آپ كا سرٹیفكیٹ جرمن بجھوا دیا جاتا ہے۔