Author Topic: مشرقي پاكستان كي عليحدگي كي وجوہات  (Read 996 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
مشرقي پاكستان كي عليحدگي كي وجوہات

مشرقي پاكستان كي عليحدگي كي وجوہات كا مختصر جائزہ مندرجہ ذيل عوامل سے ليا جا سكتا ہے?

1? نا اہل ملكي قيادت

قائد اعظم  كي وفات كے بعد ملك ميں كوئي ايسا رہنما نہ تھا جس پر تمام پاكستانيوں كا اتفاق رائے ہوتا? قيادت كے فقدان نے مشرقي پاكستان كے لوگوں ميں احساس محرومي كو مزيد ہوا دي?

2? تجارت و ملازمت پر ہندوو?ں كے اثرات

مشرقي پاكستان ميں تجارت و سركاري ملازمتوں پر كافي تعداد ميں ہندو چھائے ہوئے تھے اور وہ ايك خاص منصوبہ كے تحت لوگوں كے اندر عليحدگي كے جذبات كو ابھار رہے تھے?

3? معاشي پسماندگي

مشرقي پاكستان معاشي لحاظ سے پسماندہ علاقہ تھا? كسي بھي حكومت نے اس علاقہ كي معاشي پسماندگي كو دور كرنے كے ليے خاطر خواہ اقدامات نہ كيے?

4? ہندو اساتذہ كا كردار:

مشرقي پاكستان ميں تعليم كا شعبہ پوري طرح ہندوو?ں كے كنٹرول ميں تھا? انہوں نے بنگاليوں كو پاكستان كے خلاف پوري طرح تيار كيا اور ان كے جذبات كو ابھارا?

5? زبان كا مسئلہ

زبان كا مسئلہ اگرچہ 1956ئ اور1962ئ كے دستور ميں حل ہو گيا تھا مگر مشرقي پاكستان كے لوگوں كے اندر زبان كے حوالے سے ايك احساس محرومي پيدا ہو چكا تھا جو ان اقدامات كے باوجود بھي ختم نہ كيا جا سكا?

6? بھارت كي بے جا مداخلت:

بھارت كي مشرقي پاكستان كے معاملات ميں بے جا مداخلت نے بھي حالات كو خراب كيا? بھارت نے مكتي باہني كے كاركنوں كو تربيت اور امداد دينے كے علاوہ عليحدگي پسند رحجانات كي بھي سرپرستي كي?

7? شيخ مجيب الرحمن كے چھے نكات

عوامي ليگ كے صدر شيخ مجيب الرحمن كے چھے نكات نے بھي عليحدگي پسند رحجانات كو كافي تقويت دي?

8? 1970ئ كے انتخابات

1970ئ كے عام انتخابات نے حالات كو ايك نئي كروٹ دي اور مشرقي پاكستان ميں عوامي ليگ كي مكمل كاميابي كے بعد لوگوں نے ايك نئے انداز سے سوچنا شروع كر ديا?

بنگلہ ديش كے قيام كے بعد جنرل يحيي? خاں نے باقي ماندہ مغربي پاكستان ميں اقتدار پاكستان پيپلز پارٹي كے سربراہ ذوالفقار علي بھٹو كے سپرد كر ديا كيونكہ اس جماعت كو1970ئ كے انتخابات ميں مغربي پاكستان ميں اكثريت حاصل ہوئي تھي? اس طرح ذوالفقار علي بھٹو نے پاكستان كي تاريخ ميں پہلے سول مارشل لا ايڈمنسٹريٹر كي حيثيت سے عہدہ سنبھالا? ملك كا نظام چلانے كے ليے ايك عبوري آئين 1972ئ ميں بنايا گيا اور مستقبل كے آئين كے ليے نو منتخب قومي اسمبلي كے 25 اركان پر مشتمل ايك كميٹي بنائي گئي جس ميں ان تمام سياسي جماعتوں كے نمائندے شامل تھے جن كي قومي اسمبلي ميں نمائندگي تھي? كميٹي نے ا پني سفارشات مسودہ كي شكل ميں31 دسمبر1972ئ كو قومي اسمبلي ميں پيش كيں? قومي اسمبلي نے ان سفارشات اور آئيني مسودہ كا تفصيلي جائزہ لينے كے بعد اسے 10 اپريل 1973ئ كو منظور كر ليا? پاكستان كا پہلا مقننہ آئين جسے تمام سياسي جماعتوں كي حمايت و تائيد حاصل تھي، 14 اگست1973ئ كو نافذ كيا گيا جو كہ اب تك مختلف تراميم اور تبديليوں كے ساتھ ملك ميں رائج ہے?