Author Topic: تعليم  (Read 1074 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
تعليم
« on: September 01, 2009, 12:00:52 PM »
right]تعليم

تعليم انسان كي بنيادي ضرورت ہے اور ايك ہمہ گير عمل ہے? تعليم صرف پڑھنے اور پڑھانے كا نام نہيں ہے بلكہ يہ ايك مسلسل عمل ہے جس كے ذريعے فرد كو ماحول اور ثقافت سے روشناس كرايا جاتا ہے اور وہ اس سے مطابقت اختيار كرتا ہے?

پاكستان ميں تعليم كا بنيادي مقصد يہ ہے كہ ہر شہري اپنے ملك كي فكري، سياسي اساس اور اسلامي نظريہ حيات كو اچھي طرح سمجھے اور ملك سے محبت اور دوسرے لوگوں سے مساوات،ا نصاف اور بھائي چارے كي بنياد پر تعلقات قائم كرے? مسلمانوں كے ليے رسمي تعليم كا حصول مذہبي فريضہ سے كم نہيں? ہمارے نبي حضرت محمد   نے فرمايا كہ ?? علم حاصل كرنا ہر مسلمان مرد اور مسلمان عورت پر فرض ہے??? حكومت پاكستان كي مسلسل منصوبہ بندي سے پاكستان ميں رسمي تعليم كو بڑھايا جا رہا ہے اور اعلي? تعليم دينے والے اساتذہ و فني ماہرين كي تعداد بڑھائي جا رہي ہے تاكہ ترقي كا عمل تيز ہو? آج كے جديد دور ميں ماہرين تعليم نے تعليم كو درج ذيل تين اقسام ميں تقسيم كيا ہے:

1? رسمي تعليم

جو تعليم باقاعدہ طور پر كسي ادارے يعني سكول، كالج يا يونيورسٹي ميں حاصل كي جائے اسے رسمي تعليم كہتے ہيں? ہر معاشرہ كچھ ايسے تعليمي ادارے قائم كرتا ہے جن ميں تعليم ايك واضح نصب العين اور نظريات كي روشني ميں تيار كردہ نصاب كے مطابق دي جاتي ہے?

2? نيم رسمي تعليم

بعض اوقات مختلف اساتذہ سے جز وقتي كام لے كر مختلف كورسز كي تدريس كا اہتمام كيا جاتا ہے?ا ساتذہ كي باقاعدہ بھرتي عمل ميں نہيں آتي? اس تعليم ميں نصاب اور تعليمي مقاصد بھي طے شدہ ہوتے ہيں ليكن باقاعدہ تعليمي اداروں كا قيام عمل ميں نہيں لايا جاتا مثلاً علامہ اقبال اوپن يونيورسٹي كے تحت مختلف كلاسز كے مختلف مضامين كي تياري كے ليے باقاعدہ تعليمي ادارے موجود نہيں ہيں?

3? غير رسمي تعليم

يہ تعليم باقاعدہ اداروں ميں حاصل نہيں ہوتي اور نہ ہي شعوري انداز ميں مقاصد تعليم كو پيش نظر ركھا جاتا ہے مثلاً كاشتكار كا بيٹا كاشتكاري سيكھنے كے ليے كسي سكول ميں داخل نہيں ہوتا بلكہ اپننے والدين كا ہاتھ بٹاتا ہے اور كاشتكاري سيكھ جاتا ہے? خاندان ميں بچے بہت سي عادات و اطوار ماں باپ اور ديگر افراد خانہ كي صحبت، ہدايت اور ان كے ساتھ كام كرنے سے سيكھتے ہيں? ماں كي گود كو بچے كي پہلي درس گاہ سمجھا جاتا ہے? جس ماحول ميں بچے وقت گزارتے ہيں يا تعليم حاصل كرتے ہيں وہ ان كي ذہني اور جسماني نشوونما پر اثر انداز ہوتا ہے? اس كے علاوہ عملي زندگي ميں كام كرنے سے بچوں كي تربيت خود بخود ہوتي ہے? ايسي تعليم كے ليے جگہ، وقت اور نصاب كا تعين نہيں ہوتا?

[/right]