Author Topic: ملٹری كالج آف سگنلز  (Read 2086 times)

Offline iram

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 3849
  • My Points +16/-3
  • Gender: Female
ملٹری كالج آف سگنلز
« on: September 17, 2008, 09:23:57 PM »


ملٹری كالج آف سگنلز

بری فوج میں سگنلز كے محكمے كو بڑی اہمیت حاصل ہوتی ہے۔ چنانچہ اس كی اہمیت كے پیش نظر قیام پاكستا ن كے موقع پر ٧٤٩١ ئ میں راولپنڈی میں پاكستان آرمی سكول آف سگنلز قائم كیا گیا۔ ٠٣ سال سكول كی حیثیت سے كام كرنے كے بعد ٧٧٩١ ئ میں اسے كالج كا درجہ دے دیا گیا۔ اور یونیورسٹی آف انجینئیرنگ اینڈ ٹیكنالوجی لاہور سے اس كا الحاق منظور ہوا۔

وہ تمام آفیسر اور سینئر ٹیكنیشنز جو ٹیلی كمیونیكیشن كے موثر عمل میں اہم كردار ادا كرتے ہیں ۔ اسی كالج سے تربیت حاصل كرتے ہیں اور پھر سروسز كے دوران كورسز كے لئے بار بار یہاں آتے ہیں۔ ٹیلی كمیونیكیشن انجینئرنگ كورس ، ٹیكنیكل ٹریننگ TECHNICAL TRAINING   كی اے ۔ سی ۔  ایم ۔ ای ہے ۔ جو اس كالج میں دی جاتی ہے۔ كورس كو كامیابی سے پورا كرنے والے افسروں كو ٹیلی كمیونیكیشن انجینئرنگ میں بی۔ ایس ۔ سی كی ڈگری دی جاتی ہے۔   

٤ اپریل ٨٧٩١ ئ كو اس كالج كا پہلا كانووكیشن ہوا جس سے صدر جنرل محمد ضیائ الحق نے خطاب كیا اور گریجوئیٹنگ ۔۔۔۔۔۔ آفیسرز كو بی۔ ایس۔ سی اور ٹیلی كمیونیكیشن انجینئرنگ كی ڈگریاں عطا كیں۔ اس كے پہلے پاكستانی كمانڈنٹ لیفٹیننٹ كرنل ﴿بعد میں میجر جنرل﴾ اے۔اے قریشی تھے، جنہوں نے ٤٥٩١ ئ میں كالج كی كمان سنبھالی۔ كالج میں ریسرچ كا مستقل انتظام بھی موجود ہے۔