Author Topic: About bise Mardan Board  (Read 1521 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
About bise Mardan Board
« on: December 17, 2018, 04:23:24 PM »
about bise Mardan board
Mardan is a beautiful city, a Board of Intermediate and Scanary Education is set up for the examination and examinations in Mardan City. This educational board Manran Division conducts mathematical and intermediate examinations in all districts.

مردان ایک خوبصورت شہر ہے
مردان شہر میں کلاس نہم اوردہم کے امتحانات کے لئے ایک بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن قائم  ہے
یہ تعلیمی بورڈ مردان ڈویژن کے تمام اضلاع میں میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کے امتحانات کا انعقاد کرواتا ہے۔
صوبائی حکومت بورڈ کے تمام انتظامات کے لئے آفسیر تعینات کرتی ہیں۔
مردان بورڈ ضلع مردان اور ضلع صوابی کی تمام تحصیلوں کے سکولوں اور کالجز کا واحد امتحانی بورڈ ہے ۔
----


    ضلع مردان ضلع صوابی

صوبہ خیبر پختونخوا کا ایک ضلع۔ ضلع مردان صوبہ خیبر پختونخوا میں سوات روڈ پر واقع ہے۔ يہ صوبہ خیبر پختونخوا کا بہت پرانا ضلع ہے جو 1937ميں وجود ميں آيا۔پشاور اور مالاکنڈ ڈویژن کے بيچ ميں واقع ہے۔ زمانہ قديم سے يہ ضلع ايک زرعي علاقہ رہاہے۔ جو گنے،تمباکو اورميوہ جات کيلئے بہت مشہور ہے۔يہاں في ايکڑ پيداوار بہت بہتر ہے۔ دوسرے اضلاع کے مقابلے ميں يہ ضلع ايک مضبوط صنعتي حیثیت رکھتا ہے۔ جغرافيائي محلِ وقوع کے اعتبار سے مردان کو دوسرے علاقوں پر قدرتي طور پر فوقيت حاصل ہے۔ تحصيل صوابی الگ ہونے پرضلع مردان صرف دو تحصيلوں مردان اور تخت بھائی پرمشتمل رہ گیا ہے۔ سياسي ،سماجي اور ثقافتي اقدار کي وجہ سے يہ علاقہ بہت حساس ہے۔ یہ ضلع زراعت پر مبني صنعتي بنياد کا حامل ہے۔ صوبے کي صنعتي ترقي ميں مردان کو ايک اہم مقام حاصل ہے۔يہي وجہ ہے کہ يہاں سے بہت سي اشياء پسماندہ علاقوں کو برآمد کي جاتي ہيں۔ جغرافيائي محلِ وقوع، اچھي معاشي استعداد اور وسيع سرکاري سرمايہ کاري کي وجہ سے یہ ضلع کافی اہمیت کا حامل ہے۔ یہاں پر ایک بڑی شوگر مل بھی ہے۔ تخت بھائی اور شہباز گڑھی ميں آثارقديمہ کي موجودگي اِس ضلع ميں سيرو سياحت کو سائنسي بنيادوں پر استوار کرنے کي ضرورت اُجاگرکرتي ہے۔ فوجي چھائوني اس علاقے کي ترقي ميں اہم کردار ادا کر رہي ہے۔

خیبر پختونخوا کا ایک ضلع اور تحصیل۔ صوابي اپنے ضلعي صدر مقام کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ جون 1988 تک یہ ضلع مردان کا حصہ تھا۔ بعد ميں یہ ضلع مردان سے علاحدہ ہو گیا۔ یہ ضلع تحصيل صوابی اور تحصيل لاہور پر مشتمل ہے۔ قبائلی علاقہ گدون بھی اس میں شامل ہے۔ اس علاقے نے جنگ آزادی کے بڑے جرار ،نامور اور بڑے عالم و فاضل پیدا کیے۔ اس کے علاوہ صوابی کی موجودہ تاریخ کرنل شیر خان شہید کے ذکر کے بغیر نا مکمّل ہے۔

ضلع صوابی مُلکي سطح پر ايک زرخيز زمين ہے۔ جو گنے ،مکئي اور تمباکو کي فصل کيلئے بہت زيادہ مشہور ہے۔ آزادي سے پہلے يہاں چيني اور تمباکو کے کارخانے موجود تھے۔ پورے صوبہ خیبر پختونخوا ميں چيني اور تمباکو کے کارخانو ں کا انحصار اس ضلع کي پيداوار پر ہے۔ ضلع کا بيشتر حصہ ديہي نوعيت کا ہے۔ ليکن حکومت کي

گدون آمازئی کا صنعتی علاقہ بھی علاقے کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ حال ہي میں غلام اسحق خان انسٹيٹيوٹ ٹوپي کے قيام نے علاقے کي ترقي کو مزيد چار چاندلگاديئے ہيں۔ دوسرے آبپاشي والے اضلاع کي طرح اس ضلع کو بھي سيم و تھور کا خطرہ لاحق ہے۔ اس معاشي مسئلہ کے سدباب کيلئے صوابي سکارپ کافي عرصہ سے کوشاں ہے۔ یہاں کے لوگ بہت مہمان نواز اور نڈر لوگ ہیں