آپ کی پاک اسٹڈی آمد کا بہت شکریہ
نمبر 1 زیادہ نمبروں کے حصول کے لئے دوبار امتحان تمام پرچوں (سبجیکٹ)ہوتا ہے ۔
نمبر 2 اگر آپ کے آئندہ امتحان میں زیادہ نمبر حاصل نہ کئے تو یہ رزلٹ برقرار رہے گا۔
نمبر 3 کئی بورڈ میں دوبار امتحان کے لئے الگ داخلہ فارم ہوتا ہے ۔اور کئی بورڈ میں داخلہ فارم میں ایک خانہ موجود ہوتا ہے جس میں سابقہ رول نمبر ، امتحان ، اورحاصل کردہ نمبر درج کرنا ہوتا ہے۔
نمبر 3 اگر آپ دوبار امتحان میں زیادہ نمبر حاصل کرلتے ہیں۔ تو آپ کو موجود سند یا رزلٹ کارڈ واپس کرنا ہوگا۔ جس کے بعد آپ کو نئی سند جاری کی جائے گی۔ اور نئی سند کے سب سے نیچے واضح تحریر ہوگا۔ کہ ’’ بورڈ کے قاعدہ نمبر .... کے تحت زیادہ نمبروں کے دوبار امتحان دیا گیا تھا۔ ‘‘
یہ تو قانونی معلومات تھی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہ میری ذاتی رائے ہے ۔
میرے علم اور تجربہ کے مطابق زیادہ نمبر کے حصول کے لئےدوبار امتحان دینا زیادہ فائدہ مند نہیں ہوتا۔
کیونکہ آپ کی زندگی کا ایک قیمتی سال اس میں صرف ہوجاتا ہے ۔ اور میرے قریب جنتے بھی افراد نے یہ امتحان دیا ہے ۔ وہ کوئی بہت زیادہ نمبر حاصل نہیں کرسکے۔ صرف بیس 20 سے 70 نمبر تک حاصل کیئے ہیں۔
اگر آپ کو کسی خاص شعبہ میں میرٹ کا مسئلہ نہیں مثلا میڈیکل وغیرہ تو میرا مشورہ ہے آپ یہ امتحان نہ دیں۔
باقی آپ کی مرضی ہے
اور کوئی مسئلہ ہو تو ہم حاضر ہیں۔
iarehman کے سوال کا جواب یہ ہے
عرض یہ ہے کہ یہ آپ کی مرضی پر ہے کہ آپ کون سا رزلٹ قبول کرتے ہیں۔ عقلی طور پر جس امتحان میں آپ کے نمبر زیادہ ہوں گے وہ ہی آپ قبول کریں گے ۔
ڈویژن/ مارکس امپرمنٹ کا امتحان دیا ہی اس لئے جاتے ہے کہ موجود سے زیادہ نمبر حاصل ہوں۔ اگر کسی وجہ سے کوئی طلبہ پہلے سے کم نمبر حاصل کرتا ہے تو اس کا سابقہ رزلٹ برقرار رہتا ہے ۔
ویسے آپ داخلہ فارم جمع کروانے سے پہلے بورڈ آفس سے ذاتی طور پر لازمی لازمی تصدیق کرلیں۔ تاکہ بعد پریشانی نہ ہوں
آپ کی پاک اسٹڈی آمد کا بہت شکریہ