Author Topic: پیر کالونی میں گورنمنٹ اسکول کی عمارت گرادی گئی، 250 طلباء تعلیمی سلسلہ منقطع  (Read 1804 times)

Offline عادل

  • Sr. Member
  • ****
  • Posts: 444
  • My Points +0/-0
  • Gender: Male

 
پیر کالونی میں گورنمنٹ اسکول کی عمارت گرادی گئی، 250 طلباء تعلیمی سلسلہ منقطع
   
کراچی (محمد عسکری … اسٹاف رپورٹر) صوبائی اور شہری حکومت کے محکمہٴ تعلیم کی نااہلی کے باعث کراچی کے وائٹ ھال گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول پیرکالونی کا سامان باہر پھینک کر اسکول کی عمارت کو گرا دیا گیا ہے۔ اس طرح اسکول میں زیر تعلیم 250 سے زائد بچوں کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہوگیا۔ ڈی او سیکنڈری شبیر جوکھیو نے بتایا کہ 1972ء میں اس اسکول کو قومیا لیا گیا تھا، یہاں دو اسکول چل رہے ہیں، ایک سیکنڈری اور دوسرا پرائمری۔ اس اسکول کا معاملہ عدالت میں چل رہا تھا، جنوری2008ء میں ہمارے خلاف فیصلہ ہوا کیونکہ اس وقت کے محکمہٴ تعلیم کے حکام اور لیگل سیکشن کیس میں دلچسپی نہیں لے رہا تھا جبکہ جنوری کے بعد اپیل بھی نہیں کی گئی اور پھر ہمیں اس کی اطلاع بھی دی گئی، اس طرح یہ اسکول ہمارے ہاتھ سے نکل گیا، تاہم ہم سپریم کورٹ میں جائیں گے۔ ای ڈی او تعلیم کراچی ابراہیم قنبر نے بتایا کہ میں نے منتیں کیں اور درخواست کی کہ اسکول خالی نہ ہونے دیا جائے لیکن ایسا نہیں ہوا اور سینکڑوں بچوں کو بے دخل کرکے عمارت گرا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر اپیل کرنے کا وقت گزارا گیا اور جب میری تعیناتی ہوئی تو مجھے بھی اس سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ اب ہم طلبہ کو قریبی اسکولوں میں منتقل کرنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ اسکول کی ہیڈ مسٹریس سطوت پروین نے بتایا کہ اسکول ہزار گز پر اور اس کی دو منزلہ عمارت ہے۔ اس میں 9 بڑے کمرے تھے، جنہیں اب مسمار کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے محکمہٴ تعلیم کے حکام کو آگاہ کیا تھا کہ اسکول کو بچالو لیکن سابق ڈی او نے اس میں دلچسپی ہی نہیں لی اور یوں اسکول کی جگہ ہم سے چھین لی گئی۔





شکریہ جنگ
VIST LARGETS EDUCATIONAL  WEB OF Pakistan www.pakstudy.com
Pak Study

Offline علم دوست

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 1288
  • My Points +2/-1

پیرکالونی میں مسمار اسکول کے 250 طلبہ چلڈرن ہوم غوثیہ کالونی منتقل   

کراچی (اسٹاف رپورٹر) شہری حکومت کے محکمہٴ تعلیم نے پیرکالونی میں مسمار کیے گئے وائٹ ہال سیکنڈری اور پرائمری اسکول کے250 سے زائد طلبہ کو غوثیہ کالونی کے چلڈرن ہوم اسکول منتقل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس اسکول میں پہلے ہی 3 اسکول چل رہے ہیں۔ اس طرح اب وائٹ ہال پرائمری و سیکنڈری بھی یہاں منتقل ہو جانے سے اسکولوں کی تعداد 5 ہو جائے گی۔ ڈی او سیکنڈری میل شبیر جوکھیو کی طرف سے ایک سمری بھی بھیجی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ اسکول کے مسئلے پر سٹی ناظم کو ہائی کورٹ میں اپیل کرنا چاہیے۔ واضح رہے کہ عدالت نے جنوری میں محکمہٴ تعلیم کے خلاف فیصلہ دیا تھا لیکن شہری حکومت کے محکمہٴ قانون اور دیگر نے اس فیصلے کے خلاف کوئی اپیل دائر نہیں کی جس پر اسکول کی عمارت کو خالی کرا کے فوری طور پر مسمار کر دیا گیا۔ ”جنگ“ کو معلوم ہوا ہے کہ شہری حکومت کے قیام سے لے کر اب تک25 اسکولوں کو نجی پارٹیوں یا مالکان کے حوالے کیا گیا۔ شہری حکومت کے محکمہٴ تعلیم کے ذرائع کے مطابق محکمہٴ قانون کے حکام پیشی پر عدالت نہیں جاتے تھے اور اگر مقدمہ خلاف ہو تو اپیل بھی دائر نہیں کرتے تھے تاکہ اسکول کا قبضہ نجی پارٹی کو مل جائے۔ دو سال قبل فیڈرل انگلش اسکول فردوس کالونی کی عمارت سابق سیکریٹری تعلیم سبھاگو خان جتوئی نے 9 سال پرانی سیکریٹری تعلیم مہتاب اکبر راشدی کے فیصلے کو بنیاد بناتے ہوئے اسے نجی پارٹی کے حوالے کر دیا جس نے فیصلہ حاصل کرتے ہی عمارت کو گرا کر وہاں کمرشل پلازہ کی تعمیر شروع کر دی ہے۔

شکریہ جنگ
.........

میں بہت عظیم ہوں جو کہ بہت ہی عظیم علمی کام کررہا ہوں