پیر کالونی میں گورنمنٹ اسکول کی عمارت گرادی گئی، 250 طلباء تعلیمی سلسلہ منقطع
کراچی (محمد عسکری … اسٹاف رپورٹر) صوبائی اور شہری حکومت کے محکمہٴ تعلیم کی نااہلی کے باعث کراچی کے وائٹ ھال گورنمنٹ بوائز سیکنڈری اسکول پیرکالونی کا سامان باہر پھینک کر اسکول کی عمارت کو گرا دیا گیا ہے۔ اس طرح اسکول میں زیر تعلیم 250 سے زائد بچوں کا تعلیمی سلسلہ منقطع ہوگیا۔ ڈی او سیکنڈری شبیر جوکھیو نے بتایا کہ 1972ء میں اس اسکول کو قومیا لیا گیا تھا، یہاں دو اسکول چل رہے ہیں، ایک سیکنڈری اور دوسرا پرائمری۔ اس اسکول کا معاملہ عدالت میں چل رہا تھا، جنوری2008ء میں ہمارے خلاف فیصلہ ہوا کیونکہ اس وقت کے محکمہٴ تعلیم کے حکام اور لیگل سیکشن کیس میں دلچسپی نہیں لے رہا تھا جبکہ جنوری کے بعد اپیل بھی نہیں کی گئی اور پھر ہمیں اس کی اطلاع بھی دی گئی، اس طرح یہ اسکول ہمارے ہاتھ سے نکل گیا، تاہم ہم سپریم کورٹ میں جائیں گے۔ ای ڈی او تعلیم کراچی ابراہیم قنبر نے بتایا کہ میں نے منتیں کیں اور درخواست کی کہ اسکول خالی نہ ہونے دیا جائے لیکن ایسا نہیں ہوا اور سینکڑوں بچوں کو بے دخل کرکے عمارت گرا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر اپیل کرنے کا وقت گزارا گیا اور جب میری تعیناتی ہوئی تو مجھے بھی اس سے آگاہ نہیں کیا گیا۔ اب ہم طلبہ کو قریبی اسکولوں میں منتقل کرنے کا پروگرام بنا رہے ہیں۔ اسکول کی ہیڈ مسٹریس سطوت پروین نے بتایا کہ اسکول ہزار گز پر اور اس کی دو منزلہ عمارت ہے۔ اس میں 9 بڑے کمرے تھے، جنہیں اب مسمار کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے محکمہٴ تعلیم کے حکام کو آگاہ کیا تھا کہ اسکول کو بچالو لیکن سابق ڈی او نے اس میں دلچسپی ہی نہیں لی اور یوں اسکول کی جگہ ہم سے چھین لی گئی۔
شکریہ جنگ