Author Topic: معدنیات  (Read 1115 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
معدنیات
« on: August 30, 2009, 04:31:23 PM »

معدنیات

پاكستان كو اللہ تعالیٰ نے بے شمار معدنی وسائل سے نوازا ہے۔ صنعتی ترقی كے لیے ضروری ہے كہ ان وسائل كی منصوبہ بندی كی جائے اور ترقی كے لیے بھر پور توجہ دی جائے۔ پاكستان میں معدنی وسائل كے وسیع ذخائر دستیاب ہیں لیكن كافی عرصہ سے ان ذخائر سے زیادہ فائدہ نہیں اٹھایا گیا۔ جس كی بڑی وجہ تربیت یافتہ افراد كی كمی، مالی مجبوریاں اور جدید ٹیكنالوجی كی عدم دستیابی جیسی مشكلات ہیں۔

1975ئ میں معدنی ترقیاتی كارپوریشن كا قیام عمل میں آیا۔ اس كے علاوہ صوبائی سطح پر بھی كارپوریشنیں قائم كی گئی ہیں۔ ملك میں معدنیات كی ترقی كے لیے پٹرولیم اور قدرتی وسائل كی وزارت ذمہ دار ہے۔ یہ وزارت پانچ ذیلی ادارے بھی چلا رہی ہے جو وفاقی سطح پر معدنیات كی تلاش اور ترقی كا كام كر رہے ہیں۔

1۔ جیو لوجیكل سروے آف پاكستان      2۔ جمسٹون ﴿قیمتی پتھر﴾ كارپوریشن آف پاكستان   3۔ تیل اور گیس كی ترقیاتی كارپوریشن      4۔ پاكستان منرل ڈویلپمنٹ      5۔ وسائل كی ترقیاتی كارپوریشن

پاكستان كی اہم معدنیات درج ذیل ہیں۔

1۔ كوئلہ:

پاكستان میں كوئلہ كا زیادہ تر استعمال تھرمل بجلی پیدا كرنے، گھروں اور اینٹیں پكانے میں ہوتا ہے۔ اس وقت پاكستان میں مندرجہ ذیل مقامات سے كوئلہ نكالا جاتا ہے۔

    صوبہ پنجاب میں كوہستان نمك كے علاقے میں زیادہ تر كوئلہ ڈنڈوت، پڈھ اور مكڑوال كی كانوں سے حاصل ہوتا ہے۔ صوبہ سرحد میں صرف ہنگو میں كوئلہ كے ذخائر ہیں۔

    بلوچستان میں خوست، شارگ، ڈیگاری، شیریں آب، مچھ بولانا ور ہرنائی میں كوئلہ كی كان كنی ہو رہی ہے۔

    سندھ میں كوئلہ كی كانیں تھر، جمپیر، سارنگ اور لاكھڑا میں واقع ہیں۔

2۔ معدنی تیل :

معدنی تیل پاكستان میں توانائی كا اہم وسیلہ ہے۔ معدنی تیل كے كنویں كھوڑ، ڈھلیاں، جویامیر، بالكسر، كرسال، تت، كوٹ سارنگ اور میال میں واقع ہیں۔ مزید تیل كے كنویں آدھی، قاضیاں ﴿ضلع راولپنڈی﴾، ڈھوڈك ﴿ڈیرہ غازی خاں﴾ خصخیلی ﴿ضلع بدین﴾ اور ٹنڈو اللہ یار ﴿حیدر آباد﴾ میں دریافت ہوئے ہیں۔ یہ ذخائر ملكی تیل كی ضروریات میں اہم كردار ادا كر رہے ہیں۔ اس وقت معدنی تے كی چار ریفائنریز پاكستان میں كام كر رہی ہیں جو اٹك ریفائنری، پاكستان ریفائنری، نیشنل ریفائنری اور پاك عرب ریفائنری كے نام سے مشہور ہیں۔

3۔ قدرتی گیس:

قدرتی گیس توانائی حاصل كرنے كا ایك سستا اور صاف ستھرا۔ ذریعہ۔ پاكستان میں قدرتی گیس 1952ئ میں سوئی كے مقام ﴿ضلع سبی ، صوبہ بلوچستان﴾ سے دریافت ہوئی۔ یہ ذخیرہ دنیا كے بڑے ذخائر میں شمار كیا جاتا ہے۔ یہ گیس نہ صرف گھریلو بلكہ صنعتی ضروریات كے لیے استعمال كی جاتی ہے۔ پاكستان میں اس وقت قدرتی گیس كے مزید ذخائر ڈھوڈك، پیر كوہ، ڈھلیاں اور میال ﴿پنجاب﴾ اچ، زن ﴿بلوچستان﴾ خیر پور، مزرانی، ساری، ہنڈی، كند كوٹ اور سارنگ ﴿صوبہ سندھ﴾ میں واقع ہیں۔

اس وقت قدرتی گیس پائپ لائنز كے ذریعے ملك كے مختلف علاقوں تك پہنچائی گئی ہے اور پاكستان كے تقریباً تمام بڑے شہروں میں قدرتی گیس كی سہولت موجود ہے۔

4۔ خام لوہا ﴿دھاتی﴾

پاكستان میں خام لوہے كی پیداوار 1957ئ میں شروع ہوئی۔ كئی مقامات سے خام لوہے كے ذخائر دریافت ہوئے ہیں جن میں كالا باغ ﴿ضلع میانوالی﴾ كے ذخائر بہت بڑے ذخائر ہیں۔ لیكن كوالٹی اچھی نہیں ہے۔ ڈومل نسار ﴿چترال﴾ كے ذخائر میں اچھی قسم كا خام لوہا دریافت ہوا ہے، لیكن ذرائع آمد و رفت میں مشكلات كے باعث معاشی لحاظ سے منافع بخش نہیں ہے اس كے علاوہ لنگڑیال اور چلغازی ﴿ضلع چاغی﴾ میں بھی خام لوہے كے ذخائر دریافت ہوئے ہیں۔

5۔ تانبا

تانبے كا استعمال بجلی كی اشیائ خصوصاً تاریں بنانے كے لیے كیا جاتا ہے۔ زمانہ قدیم میں اس سے صرف سكے اور برتن و غیرہ بنائے جاتے تھے۔ تانبے كے ذخائر صوبہ بلوچستان اور صوبہ سرحد كے بہت سے مقامات پر دریافت ہوئے ہیں۔ بلوچستان میں ضلع چاغی اور سینڈك اور بعض دیگر مقامات پر دریافت ہونے والے ذخائر نہایت اہمیت كے حامل ہیں۔

6۔ كرومائیٹ ﴿غیر دھاتی﴾

پاكستان میں كرومائیٹ كے وسیع ذخائر پائے جاتے ہیں۔ كرومیم دھات كرومائیٹ سے حاصل ہوتی ہے جو ہائی سپیڈ مشینوں اور فوٹو گرافی سے متعلقہ آلات بنانے میں كام آتا ہے۔ كرومائیٹ كے ذخائر مسلم باغ، چاغی اور خاران ﴿بلوچستان﴾ میں دریافت ہوئے ہیں۔ اس كے علاوہ كرومائیٹ كے ذخائر صوبہ سرحد میں مالاكنڈ اور مہمند ایجنسی میں بھی واقع ہیں۔ پہلے كرومائیٹ كی تمام پیداوار برآمد كر دی جاتی تھی لیكن اب كراچی سٹیل مل میں كچھ استعمال ہوتی ہے۔

7۔ چٹائی نمك

پاكستان میں خوردنی نمك كے وسیع ذخائر كوہستان نمك میں ملتے ہیں۔ یہاں كھیوڑہ ﴿ضلع جہلم﴾ كے مقام پر نمك كے سب سے بڑے ذخائر ہیں۔ اس كے علاوہ واڑچھا ﴿ضلع خوشاب﴾ كالا باغ ﴿ضلع میانوالی﴾ اور بہادر خیل ﴿ضلع كرك﴾ میں بھی نمك كے وسیع ذخائر موجود ہیں نیز ماڑی پور ﴿كراچی﴾ لسبیلہ اور مكران كے ساحل كے قریب سے بھی نمك حاصل ہوتا ہے جو كھانے كے علاوہ كیمیائی صنعت میں بھی استعمال كیا جا رہا ہے۔

8۔ چونے كا پتھر:

پاكستان میں چونے كا پتھر زیادہ تر شمالی اور مغربی پہاڑی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ اس كے ذخائر داوٕد خیل، واہ، روہڑی، حیدر آباد، سبی اور خضدار میں پائے جاتے ہیں جسے زیادہ تر سیمنٹ كی صنعت میں استعمال كیا جاتا ہے۔

9۔ جپسم:

جپسم پاكستان میں زیادہ تر كوہستان نمك اور مغربی پہاڑی علاقوں میں پایا جاتا ہے۔ اس كی كانیں كھیوڑہ، ڈنڈوت، داوٕ دخیل، روہڑی اور كوہاٹ میں ہیں۔ جپسم سیمنٹ كی صنعت، پلاسٹر آف پیرس، سلفیورك ایسڈ اور امونیم سلفیٹ بنانے كے كام آتا ہے۔

10۔ سنگ مرمر:

پاكستان میں مختلف اقسام كا سنگ مر مر پایا جاتا ہے جو مختلف رنگوں میں بھی ملتا ہے۔ اس كے پیداواری علاقے ملاگواری ﴿خیبر ایجنسی﴾ مردان، سوات، نوشہرہ، ہزارہ، چاغی اور گلگت ہیں۔ كالا اور سفید سنگ مر مر بہت بڑی مقدار میں كالاچٹا كی پہاڑیوں ﴿ضلع اٹك﴾ سے ملا ہے۔ اس كے علاوہ آزاد كشمیر میں ضلع مظفر آباد اورمیر پور میں بھی سنگ مر مر دریافت ہوا ہے۔

11۔ گندھك:

گندھك صوبہ بلوچستان كے ضلع چاغی میں كوہ سلطان اور ضلع كچھی كے مقام سے حاصل ہوتی ہے۔

12۔ چینی اور آتشی مٹی:

چینی مٹی كی پیداوار كے منگورہ ﴿ضلع سوات﴾ اورنگر پاركر﴿صوبہ سندھ﴾ بہت اہمیت ركھتے ہیں۔ آتشی مٹی كے ذخائر كوہستان نمك اور كالاچٹا كی پہاڑیوں سے ملے ہیں۔ اس سے اینٹیں بنائی جاتی ہیں جو فولاد پگھلانے والی بھٹیوں میں استعمال ہوتی ہیں۔