حیدرآباد بورڈ:انٹرسال دوم انجینئرنگ،میڈیکل اور جنرل گروپوں کے نتائج
حیدرآباد (بیورو رپورٹ) ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ حیدرآباد نے ہائر سیکنڈری اسکول سرٹیفکیٹ پارٹ ٹو بارہویں جماعت کے سائنس، جنرل، پری انجینئرنگ اور پری میڈیکل گروپس کے سالانہ امتحانات برائے سال 2008 ء کے نتائج کا اعلان کردیا ہے۔ نتائج کے مطابق پری انجینئرنگ گروپ میں سپیریئر سائنس کالج کے سعید حسن خان نے پہلی، اسی کالج کے محمد عمر آرائیں نے دوسری ، کیڈٹ کالج پٹارو کے محمد جواد میمن نے تیسری پوزیشن حاصل کی جبکہ طالبات میں سپیریئرکالج آف سائنس حیدرآباد کی شرمین عابد شیخ نے پہلی،آرمی انٹرمیڈیٹ کالج بدین کی عائشہ احمد نے دوسری اور گورنمنٹ گرلز کالج نواب شاہ کی فائزہ سورھیو نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ بارہویں جماعت پری میڈیکل گروپ کے وقاص مغیث نے پہلی، عبدالباری بابر نے دوسری اور طاہر حنیف نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ طالبات میں انعم مغل نے پہلی ،عائشہ فاروق نے دوسری اور سائرہ شیخ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ جنرل گروپ میں سیفی کالج آف کمپیوٹر سائنس لطیف آباد کے طالب علم شاہ رخ مغل نے پہلی ‘طحہٰ قاضی نے دوسری اور گورنمنٹ کالج قاسم آباد کے سکندر کیریو سیٹ نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔ طالبات میں حیات گرلز کالج حیدرآباد کی سدرہ قمر نے پہلی، گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کوٹری کی بشریٰ قریشی نے دوسری اور گورنمنٹ گرلز ڈگری کالج کوٹری کی مدیحہ پٹھان نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔
شکریہ روزنامہ جنگ
صدر یا وزیراعظم بنایا گیا تو معیار تعلیم کیلئے کام کرینگے، پوزیشن ہولڈرز
حیدرآباد (بیورو رپورٹ) ثانوی و اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ حیدرآباد کے بارہویں جماعت کے پری میڈیکل اور پری انجینئرنگ میں نمایاں پوزیشن حاصل کرنے والے طلبا و طالبات نے کہا ہے کہ اگر انہیں ملک کا صدر یا وزیر تعلیم بنایا گیا تو وہ ترجیحی بنیادوں پر معیار تعلیم کو بلند کرنے کے اقدامات کریں گے، ملک کا موجودہ تعلیمی ڈھانچہ مفلوج ہوچکا ہے جس کی فوری تبدیلی ناگزیر ہے بصورت دیگر آنے والے حالات کا بین الاقوامی سطح پر مقابلہ کرنا ممکن نہیں ہوگا۔ بارہویں جماعت کے پری میڈیکل گروپ میں پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے وقاص مغیث نے کہا کہ نقل دیمک کی طرح ہماری صلاحیتوں کو چاٹ رہی ہے اس کے خاتمے کے لیے امتحانات میں سختی اور اساتذہ کا تقرر میرٹ پر کیا جائے۔ انہوں نے کہاکہ اگر انہیں وزیر تعلیم بنایا جائے تو تعلیم کی بہتری کے لیے وہ نقل کی روک تھام کریں گے۔ پری میڈیکل گروپ میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے والے عبدالباری بابر نے کہا کہ وہ روزانہ چھ گھنٹے تک کالج کے بعد پڑھتے تھے، تعلیمی معیارکی بہتری کے لیے کاپی کلچر ختم کیا جائے، اگر وہ وزیر تعلیم کے عہدے پر فائز ہوجائیں تو سب سے پہلے نصاب میں بہتری کے لیے کوشش کریں گے، طاہر حنیف نے کہا کہ وہ روزانہ چھ تا سات گھنٹے پڑھتے تھے ان کی کامیابی میں والدین اور اساتذہ کی محنت اور دعائیں شامل ہیں۔ انہیں وزیر تعلیم بنایا جائے تو نقل اور ٹیوشن کے خاتمے کے لیے اقدامات کریں گے، تعلیمی نصاب کو جدید اور موجودہ وقت کے لحاظ سے ترتیب دیں گے۔ انعم مغل نے کہا کہ امتحان میں کامیابی کا سہرا اللہ، ان کی محنت، ان کی سہیلی صدف فیض، اہل خانہ اور اساتذہ کے سر جاتا ہے۔
شکریہ روزنامہ جنگ