Author Topic: سوئٹزرلینڈ Switzerland  (Read 1699 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male
سوئٹزرلینڈ Switzerland
« on: December 09, 2007, 08:47:25 PM »
Switzerland
سوئٹزرلینڈ

سوئٹزرلینڈ براعظم یورپ كا خوب صورت ترین ملك ہے۔ یہاں كا دارالحكومت برن ہے۔ یہاں كی

سركاری زبان جرمن ، فرنچ ، اٹالین ہے۔ سوئٹزرلینڈ كی كرنسی فرانك ہے۔ اہم ترین شہر

مندرجہ ذیل ہیں۔

زیورچ ، برن ، جنیوا ہیں۔ اہم ترین ائیرپورٹ كوائزن ہے۔ قومی ائیر لائن سوئس ائیر ہے۔ یہ

اقوام متحدہ كا ممبر ہے۔ سوئٹزرلینڈ كے مغرب اور شمال مغرب میں فرانس ہے۔ شمال میں

عوامی جمہوریہ جرمنی، مشرق میں آسٹریا اور جنوب میں اٹلی ہے۔ كسی ایك ملك یعنی

جرمنی ، فرانس، اٹلی، آسٹریا كا ویزاہ حاصل ہو جانے سے سوئٹزرلینڈ آسانی سے جایا جا

سكتا ہے۔ ان ممالك كے خشكی كے تمام راستے ایك دوسرے سے ملتے ہیں۔ ان ممالك كے

ہزاروں كی تعداد میں افراد روزانہ ایك دوسرے كے ملك میں كام كاج كے لیے آتے جاتے رہتے ہیں۔

سوئٹزرلینڈ میں آپ اس خیال سے داخل ہوں كہ سركاری نوكری مل جائے گی ناممكن ہے

كہ یہ خیال پورا ہو سكے۔ صرف درج ذیل صورت میں نوكری اور ویزا مل سكتا ہے كہ۔

١۔ آپ كی عمر ٠٣ سال سے زیادہ ہو۔

٢۔ آپ اپنے پیشہ كے لحاظ سے كسی ٹریننگ پر آئے ہوں تو آپ كو ایك سال كا ویزا دے دیا

جاتا ہے جو سال كے اختتام پر درخواست دینے پر بڑھا دیا جاتا ہے۔ ٹریننگ محكمانہ طور پر

ہونی چاہیے یا محكمہ كی اجازت سے كی جا سكتی ہے۔ ٹریننگ كے دوران آپ ان ممالك میں

جا سكتے ہیں۔

آسٹریا، كینیڈا، بلجیم، آئرلینڈ، ڈنمارك، جرمنی، فن لینڈ، فرانس، لكسمبرگ، ہالینڈ، سپین،

امریكہ۔

شہریت حاصل كرنے كے لیے سوئٹزرلینڈ كی عورت سے شادی كرنا ہو گی۔ شادی كر لینے كے

سے آپ كو ملك میں رہنے اور كام كرنے كی اجازت مل جاتی ہے اور آپ كو "C" پرمٹ جاری

كر دیا جاتا ہے۔ شادی كے تین سال بعد اگر آپ كی شادی برقرار رہے تو آپ پاسپورٹ كے

حصول كے لیے درخواست دے سكتے ہیں۔ متعلقہ محكمہ تحقیق كے بعد آپ كو پاسپورٹ

جاری كر دیتا ہے۔ پاسپورٹ كے حاصل كرنے سے پہلے بھی آپ كو سوئس شہری كی طرح

تمام حقوق حاصل ہوتے ہیں سوائے ووٹ كے۔ آپ پاسپورٹ كے حصول كے بعد یہ حق استعمال

كر سكتے ہیں۔ پاسپورٹ حاصل كرنے كے لیے ضروری ہے كہ آپ دونوں كم از كم تین سال سے

میاں بیوی كی حیثیت سے رہ رہے ہوں۔ آپ كے ذمہ كوئی بقایا كسی بھی فرد كا نہ ہو اس

كا ثبوت دینا ہو گا۔ اس كے علاوہ شہریت كی درخواستوں پر غور سب سے پہلے ان پر ہوتا ہے

جو:

پچھلے بارہ سال میں كم از كم تین سال سے مسلسل ایك ہی شہر میں رہ رہے ہوں۔

پچھلے پانچ سال میں مسلسل ایك جگہ رہنے والے مگر بیس سال سے زیادہ عمر والے لوگ۔

٠١ سے ٠٢ سال كی عمر كے لوگوں كی درخواستوں پر غور نہیں كیا جاتا۔ ان لوگوں كی

درخواستوں پر غور ڈبل مدت یعنی دس سال كے بعد كیا جاتا ہ۔

جو بچہ سوئٹزرلینڈ میں پیدا ہو گا وہ سوئس شہریت كا حامل ہو گا۔

سوئٹزرلینڈ میں سیاسی، مذہبی اور انسانی حقوق كی بنیادوں پر رہنے كی اجازت مل

جاتی ہے۔ پہلے تین ماہ آپ كے اخراجات حكومت ادا كرتی ہے۔ جس كے بعد آپ كو كام كرنا پڑتا

ہے۔ نوكری كا انتظام حكومت كرتی ہے۔ پاكستان سے سوئٹزرلینڈ كا ویزا حاصل كرنے كے لیے

ضروری ہے آپ كے پاس۔

١۔ آنے اور جانے كا ہوائی ٹكٹ۔

٢۔ كم از كم ٠٠٠١ امریكن ڈالر ۔

٣۔ اگر بزنس مین ہیں تو كاروباری كاغذات ۔ ﴿رسیدات، انكم ٹیكس، فرم كے كاغذات،

معاہدات غیر ملكی﴾

٤۔ جہاں جا رہے ہیں وہاں كی كسی فرم كا تار، ٹیلكس وغیرہ۔

٥۔ جائیداد كے كاغذات ﴿فرد رجسٹری، بیعہ وغیرہ﴾

٦۔ تعلیمی اسناد، تجربہ كے سرٹیفكیٹ۔

٧۔ بینك بیلنس شیٹ آخری تین یا چھ ماہ كی۔

٨۔ سیاحت كے متعلقہ ادارے كی اجازت یا كارڈ

٩۔ چیمبر آف كامرس كا ممبر شپ اور سفارشی لیٹر۔

وہ ممالك جن كو ویزا كی ضرورت نہیں۔

١۔ سوئٹزرلینڈ كے شہری۔

٢۔ تركی كے سركاری افسران ۔ ائیرلائن كے ملازم۔ فوجی ڈیوٹی پر۔

٣۔ سفارتی پاسپورٹ ہولڈر اور سفارتی عملہ كے افراد۔

٤۔ الجیریا، انڈورا، باربورا، ارجنٹائن، آسٹریلیا، آسٹریا۔ بلجیم، بلووا، برازیل، برونائی، كینیڈا

كولمبیا، كوسٹ رائس، ڈنمارك، قبرص، كیوبا، فجی، آئرلینڈ، آئس لینڈ، فن لینڈ، فرانس،

جرمنی ، یونان ، گوئٹے مالا ، ہیٹی، ہاوٕنڈرس، اسرائیل، اٹلی، جمیكا، مالٹا، جاپان، كوریا

ساوٕتھ، ملائشیا، مناكو، نیوزی لینڈ، ساوٕتھ افریقہ، یورا گوائے، ونزویلا، یوگو ، برطانیہ۔

 مندرجہ بالا تمام ممالك كے لوگ ان ملكوں كے شناختی كارڈ، عارضی یا مستقل سكونت

كا كارڈ، ٹریول ڈاكومنٹ یعنی سفری كاغذات ، دو طرفہ ٹكٹ دكھانے پر سوئٹزرلینڈ میں آ

سكتے ہیں۔

سوئٹزرلینڈ كا قونصلیٹ اسلام آباد اور كراچی میںہے ۔انسانی حقوق كے تحت جو لوگ

سوئٹزرلینڈ میں سكونت اختیار كرتے ہیں ان كے لیے ضروری ہے كہ وہ جس بنیاد پر اپنا كیس

تیار كرتے ہیں۔ اس میں وہ حق بجانب ہوں ۔ یعنی اگر مذہبی بنیادوں پر سیاسی پناہ كی

درخواست دی ہے تو جنرل مسائل كی بجائے ذاتی مسئلہ ہونا لازمی ہے۔ ذاتی پرابلم كو

فوقیت دی جاتی ہے بلكہ وہی كیس منظور كیا جاتا ہے جس میں درخواست دہندہ كو ذاتی

طور پر مشكلات ہوں مثلاًكوئی ایم كیو ایم كی بنیاد پر سیاسی پناہ كی درخواست دیتا ہے

تو ضروری ہے كہ وہ واقعی ایم كیو ایم كا ممبر ہو اور اس پر ذاتی طور پر پاكستان كی

عدالت میں كوئی كیس ہو جس كی وجہ سے وہ پاكستان میں آزادی سے نہ رہ سكے۔

اسی طرح دوسرے كیسوں میں ہوتا ہے ۔ درخواست دینے والے كو اپنے ملك میں آزادی اظہار

اور زندگی گزارنا مشكل ہو تو سوئٹزرلینڈ میں اس كی درخواست منظور كی جاتی ہے۔

ورنہ واپس ان كے متعلقہ ملك بجھوا دیا جاتا ہے جس كا وہ شہری ہو۔

آج كل عام طور پر پاكستان ایم كیو ایم اور كشمیری پناہ گزین كا كیس كرواتے ہیں اور یہی

كیس زیادہ منظور كئے جاتے ہیں۔

سوئٹزرلینڈ كی مشہور سیر گاہ سینٹ مورٹز

سوئٹزرلینڈ كی برف پوش وادیوں میں ٫٫سینٹ مورٹز٬٬ كی یخ بستہ جنت دنیا بھر كے امیر

لوگوں كے لیے بڑی كشش ركھتی ہے۔ ہر سال دنیا بھر سے سرمائی كھیلوں كے شائقین

بڑی تعداد میں یہاں پہنچتے ہیں۔ ایلپس كے سلسلہ كوہ میں واقع یہ مقام سطح سمندر

سے ساڑھے پانچ ہزار فٹ سے بھی زیادہ بلند ہے ۔ جہاں دنیا بھر كے برف كے كھیلوں كے لیے

سہولیات مہیا كی گئی ہیں۔ یہ قصبہ قدیم دور سے ہی اپنے قدرتی حسن كی وجہ سے

بہت شہرت ركھتا تھا۔ لیكن اب تو اس كی حیثیت بین الاقوامی ہو چكی ہے۔ بعض لوگ تو

اسے ٫٫اسكینك٬٬ كے لیے دنیا كا سب سے مشہور اور اہم مقام قرار دیتے ہیں۔ اس كی یہ

شہرت ان امیر اور معروف لوگوں كے سبب بہت بڑھی ہے جو ہر سال موسم سرما میں

یہاں آتے ہیں۔ اور یہاں كے كھیل تماشوں پر اپنی دولت لٹا كر واپس چلے جاتے ہیں۔ ٫٫سینٹ

مورٹز٬٬ میں محض برف ہی نہیں عالی شان ہوٹل اور دنیا كے مہنگے ترین شاپنگ سنٹرز

بھی ہیں۔ شاید یہی وجہ ہے كہ یہاں آنے والے امیر لوگ اپنی دولت لٹا كر مطمئن واپس

جاتے ہیں۔ مگر محض برف ہی نہیں شیشے كی ماند چمكتی جھیلیں اور برف سے ڈھكے

پہاڑوں كا سلسلہ بھی لوگوں كو یہاں آنے پر مجبور كر تا ہے۔ یہاں آنے والوں كو محسوس ہوتا

ہے كہ وہ دنیا كے ہنگاموں اور آلودگی سے دور فطرت كی گود میں آ گئے ہیں جہاں ان كی

روح، اور جسم دونوں محفوظ ہیں آج كی ہنگامہ خیز دنیا میں یہ احساس كوئی معمولی

چیز نہیں خاص طور پر امیروں كے لیے جو ہر چیز دولت سے خریدنے كے خواہش مند ہوتے ہیں۔

٫٫سینٹ مورٹز٬٬ میں كوئی چیز بھی دوسرے درجے كی نہیں۔ یہ بات بھی بہت سے لوگوں

كو خاص طور پر متاثر كرتی ہے۔ عالی شان و بے مثال ہوٹل سے نكل كر باہر جائیے تو فطرت

كے حسن كے درمیان ہر تفریح آپ كے لیے موجود ہے۔ اگر آپ تیز رفتاری كے شوقین ہیں تو

چلیے اسی طرف سكینگ ہو رہی ہے۔ یہ كھیل لكڑی كے لمبے لمبے سكینر پہن كر كھیلا جاتا

ہے جن كی مدد سے آپ چند منٹوں میں برف پوش چوٹی سے نیچے وادی میں پہنچ جاتے

ہیں۔ كیونكہ یہ سكینر پہیوں كی سی تیزی كے ساتھ برف پر پھسلتے ہیں یہ كھیل اگرچہ

بہت خطرناك ہے اور ہر سال بہت سے لوگ اس كی بھینٹ چڑھ جاتے ہیں مگر اس كی تیزی

اور انفرادیت كے سبب اس كے شائقین كبھی كم نہیں ہوئے۔ یہ نہ سمجھیں كہ ان برف

پوش وادیوں میں آپ كی پسندیدہ كاریں نہیں آ سكتیں یہاں آنے والوں كی سہولت كے لیے

یہاں دنیا كی مہنگی ترین اور شاندار گاڑیاں بھی موجود ہیں انہیں خصوصات كے سبب یہ

مقام بلاشبہ ایك ایسا پكنك سائٹ بن گیا ہے جہاں آنے والے كبھی اس جگہ كے حسن

دلكش و انفرادیت اور جوش كو فراموش نہیں كر سكتے۔

سیاسی پناہ كا طریقہ

سوئٹزرلینڈ میں سیاسی پناہ حاصل كرنے كا طریقہ یہ ہے كہ ملك میں موجود سیاسی پناہ

كے سنٹروں میں جا كر سیاسی پناہ كی درخواست دی جائے۔ سوئٹزرلینڈ میں اس مقصد

كے لیے تین سنٹر بنائے گئے ہیں۔ یہ تمام سنٹر سرحدی شہروں میں ہیں تاكہ آنے والوں كو

پریشانی نہ ہو۔ جب آپ سنٹر میں داخل ہوتے ہیں تو آپ كو ایك فارم دیا جاتا ہے۔ جس آپ كو

اپنی مشكلات اور خاندانی حالات وغیرہ تحریر كرنا ہوتے ہیں ۔ یہ فارم مختلف زبانوں میں

ہوتے ہیں۔ اگر آپ انگریزی نہیں جانتے تو مترجم كا انتظام كیا جاتا ہے یا كسی ایسے شخص

كو بلایا جاتا ہے جو آپ كی زبان سمجھ سكتا ہو۔ درخواست جمع كرنے كے بعد اسی سنٹر

میں ٢ سے ٦ ہفتے تك ركھا جاتاہے۔ اس كے بعد آپ كو كسی صوبے میں رہائش دے دی جاتی

ہے۔ ہر صوبے كے اپنے قانون ہیں۔ بعض صوبے ٣ ماہ بعد كام كرنے كی اجازت دیتے ہیں اور بعض

چھ ماہ بعد اور بعض جب تك كیس كا فیصلہ نہ ہو كام كرنے كی اجازت نہیں دیتے ۔ آپ

كاكیس رجسٹر ہونے كے بعد تحقیقات كی جاتی ہیں۔ آپ كی بیان كردہ مشكلات اگر صحیح

ہوں تو آپ كو ایك اجازت جاری كر دیا جاتا ہے جو ٫٫B پرمٹ٬٬ كہلاتا ہے۔ یہ پرمٹ ہر ضلع كے

لیے ہوتا ہے۔ اس كے علاوہ آپ كہیں نہیں جا سكتے۔ صرف سال میں ٥ہفتہ كے لیے دوسرے

ملك میں تعطیلات گزارنے جا سكتے ہیں اور ٣ ماہ تك ملك سے باہر رہ سكتے ہیں اس كے بعد

یہ كینسل كر دیا جائے گا۔

B پرمٹ جاری ہونے كے پانچ سال بعد آپ كو ٫٫C پرمٹ٬٬ جاری كر دیا جاتا ہے ۔ اس پرمٹ

سے آپ ہر ملك میں جا سكتے ہیں صرف اپنے متعلقہ ملك نہیں آ سكتے۔ مگر بعض صورتوں

میں آ سكتے ہیں مثلاً بیماری، كسی عزیز كی شادی ، موت وغیرہ لیكن اس كے لیے اجازت

حاصل كرنا ہو گی۔ جب آپ كو C پرمٹ مل جاتا ہے تو آپ چھ ماہ كے لیے علاقے سے باہر رہ

سكتے ہیں۔ اس مدت كے گزرنے كے بعد آپ كا پرمٹ كینسل كر دیا جاتا ہے۔

C پرمٹ كا ہولڈر شخص اپنی بیوی اور بچوں كو منگوا سكتا ہے۔ جس كے لیے علیحدہ

درخواست دینا ہو گی۔ درخواست منظور ہونے كی صورت میں متعلقہ شخص كے بیوی اور

بچے سوئٹزرلینڈ آ سكتے ہیں۔ آنے والے بچوں كو آتے ہی C پرمٹ جاری كر دیا جائے گا مگر

بیوی كو B پرمٹ دیا جائے گا جو پانچ سال كے بعد C پرمٹ میںتبدیل كر دیا جائے گا۔ آنے والے

بچے جن كو C پرمٹ ان كے والد كی وجہ سے جاری كیا جائے صرف اس صورت میں چھ ماہ

سے زیادہ ملك سے باہر رہ سكتے ہیں اگر وہ تعلیم حاصك كر رہے ہوں۔ مگر كبھی كبھار

انہیں سوئٹزرلینڈ ضرور آنا ہو گا۔

٢١ سال كی مدت گزرنے كے بعد یعنی اس شخص كے ملك میں داخل ہونے كے وقت سے لے

كر جب اس سے درخواست برائے سیاسی پناہ دائر كی تھی، پاسپورٹ جاری كر دیا جاتا

ہے مگر یہ ضروری ہے كہ آپ كے ذمہ كسی شخص كا قرضہ واجب الادا نہ ہو۔ قرضہ كی رقم

كلیئر ہونے كا ثبوت پیش كرنا ہو گا جسے Vitribin كہتے ہیں اور اس بات كا ثبوت كہ آپ

كسی سوئس عورت سے طلاق یافتہ نہیں ہیں۔

اگر آپ كا كیس منظور نہیں ہوتا تو آپ كو كیس ختم ہونے كی اطلاع دی جاتی ہے اور كم از

كم ٠٣ دن كی مدت دی جاتی ہے جس میں آپ اعلیٰ عدالت میں اپیل كر سكتے ہیں۔ اگر

اپیل نہ كریں تو متعلقہ پولیس اسٹیشن آپ كو ایك ہفتہ كی مدت میں ملك چھوڑنے كے لیے

كہتا ہے اور اگر آپ ایسا نہیں كرتے تو زبردستی پاكستان یا متعلقہ ملك بجھوا دیا جاتاہے۔

سوئٹزرلینڈ میں آپ چاہے كسی بھی ملك سے داخل ہوں آپ كو سیاسی پناہ دے دی جاتی

ہے۔