Author Topic: تعلیم نسواں  (Read 4437 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study
تعلیم نسواں
« on: March 18, 2012, 08:19:49 AM »
تعلیم نسواں    
علم ایک بیش بہا دولت ہے جس کا ہر شخص خواہش مند ہے خواہ وہ عورت ہو یا مرد۔ دنیا میں وہی قوم ترقی کرسکتی ہے جس کے تمام مرد و زن زیور تعلیم سے آراستہ ہوں۔ ترقی یافتہ اقوام ترقی کے میدان میں اسی لئے آگے نکل گئیں کہ وہاں لوگوں کی اکثریت تعلیم یافتہ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ علم کے بغیر دنیا اور دین کا کوئی بھی کام نہیں کیا جاسکتا۔مرد اور عورت زندگی کی گاڑی کے دو پہیے ہیں، جبکہ منزل مقصود تک پہنچنے کے لئے دونوں پہیوں کا مضبوط ہونا ضروری ہے۔جب تک ہمارے تمام مرد و زن تعلیم سے بہرہ ور نہ ہوں گے ہم ترقی کے میدان میں قدم آگے نہیں بڑھسکیں گے۔ماں کی گود بچے کی پہلی درسگاہ ہے اگر ماں تعلیم یافتہ اور سلیقہ شعار ہوگی تو اس کی اولاد بھی مہذب اور شائستہ ہوگی۔ پڑھی لکھی ماں اپنے بچے کی خاطر خواہ نگرانی اور دیکھ بھال کرتی ہے۔ یہی بچہ آگے چل کر ملک و قوم کے لئے فخر کا باعث ثابت ہوتا ہے۔ بعض لوگ عورتوں کو صرف دینی تعیلم دلانے کے حامی ہیں، ان کے خیال میں اعلیٰ تعلیم یافتہ لڑکیاں فیشن پرست اور فضول خرچ ہوتی ہیں، فرائض خانہ داری سے کتراتی ہیں۔ سیر و تفریح کی دلدادہ ہوتی ہیں اسلامی تاریخ اور قومی روایات سے قطعاً بہرہ ہوتی ہیں جو غلط ہے۔اگر لڑکی کی تربیت صحیح کی جائے، اس کے گھر کا ماحول اچھا ہو اور وہ شروع ہی سے ا چھے ماحول میں پرورش پائے تو بہترین نتائج برآمد ہوسکتے ہیں۔ یہ ضروری ہے کہ مردوں اور عورتوں کی تعلیم کا نصاب الگ اور ان کی ضرورتوں کے مطابق ہونا چاہئے کیونکہ عورت اور مرد کا دائرہ عمل قدرتی طور پر ایک دوسرے سے مختلف ہے۔
(عروج نذیر احمد۔ کراچی)