Author Topic: قومی زبان ذریعہ یكجہتی اور مماثلت  (Read 1048 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
قومی زبان ذریعہ یكجہتی اور مماثلت
« on: August 31, 2009, 03:43:54 PM »
قومی زبان ذریعہ یكجہتی اور مماثلت

    پاكستان كی قومی زبان اردو ہے اور یہ شہریوں كے درمیان وابستگی پیدا كرنے كا اہم ذریعہ ہے۔ یہ باہمی اجنبیت كو كم كرتی ہے۔ اردو زبان كا تحریك آزادی پاكستان سے بہت قریبی تعلق رہا ہے۔ 1867ئ میں اردو اور ہندی زبان كے تنازعہ سے جنوبی ایشیا كے مسلمانوں كی سیاسی سوچ نے ایك نیا رخ اختیار كیا۔ اس واقعہ نے مسلمانوں پر واضح كیا كہ انہیں اپنے حقوق اور مفادات كی حفاظت كے لیے خود ہی علیحدہ جدوجہد كرنا ہو گی۔

    اردو جنوبی ایشیا میں مسلمان حكمرانوں كے دور میں وجود میں آئی۔ عربی، فارسی اور تركی زبانوں كے اثرات كی وجہ سے اسے مسلمانوں میں عام سطح پر مقبولیت حاصل ہوئی۔ اردو نہ صرف ہماری ثقافت كا حصہ ہے بلكہ یہ ہماری قومی شناخت كا باعث بھی ہے۔قومی زبان اور صوبائی زبانوں میں قریبی تعلق ہے۔ ان تمام زبانوں میں قریباً ایك جیسے ہی عنوانات پر اظہار خیال كیا جاتا ہے ۔ اسلامی رنگ اور صوفیانہ كلام تمام زبانوں میں پڑھنے كو ملتا ہے۔ ان سب تحریروں میں عربی اور فارسی كا یكساں اثر ہے او ران زبانوں میں اكثر الفاظ مماثل ہیں اور تھوڑی سی تبدیلی كے ساتھ استعمال ہوئے ہیں۔

    قومی اور صوبائی زبانوں كے ذریعے ابلاغ میں آسانی ہوتی ہے اس طرح اتحاد و یكجہتی كے امكانات بڑھتے ہیں۔ ہمارے ذرائع ابلاغ ﴿پریس، ریڈیو اور ٹیلی ویژن﴾ بھی اہم كردار ادا كر رہے ہیں۔ ان زبانوں كے مشتركہ ورثے كی تشہیر سے قومی ثقافت اور زبان نكھرنے سے اور مضبوط ہوتی ہے كیونكہ مختلف علاقوں كے لوگوں میں باہمی آگاہی اور ہم آہنگی بڑھتی ہے۔

    صوبائی زبانوں میں لكھی جانے والی تحریروں كا ترجمہ اردو زبان میں ہو رہا ہے۔ لوك كہانیاں، قصے، ڈرامے، مضامین، اشعار اور نغمے اردو زبان میں منتقل كیے جا رہے ہیں تاكہ زیادہ افراد ان سے استفادہ كر سكیں اور ملك میں باہمی افہام و تفہیم میں اضافہ ہو سكے۔