Author Topic: سندھ کالجوں اور اسکولوں کے باہر منشیات کی فروخت جاری صوبائی وزیر کا اسمبلی میں ا  (Read 1357 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study

سندھ کالجوں اور اسکولوں کے باہر منشیات کی فروخت جاری صوبائی وزیر کا اسمبلی میں اعتراف
اسکولوں ،کالجوں کے باہر منشیات کی فروخت ،دباؤ نہ ہو تو تین دن میں منشیات کا خاتمہ کر دیں ،وزیرداخلہ

   
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سندھ کے وزیر داخلہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا نے کہا ہے کہ اگر کوئی مجھے سفارش نہ کرے اور مجھ پر دباؤ نہ ہو تو میں تین دن کے اندر گٹکا‘ کچی شراب اور سٹہ بند کر کے دکھادوں گا۔ میں جب گٹکا کے خلاف کارروائی کرتا ہوں تو مجھ پر بہت دباؤ آتا ہے۔ اس گٹکا کی خاطر میں نے اپنا ایک ڈی پی او قربان کیا ہے۔

 وہ محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے لئے مختص وقفہ سوالات کے دوران ایک رکن کے ضمنی سوال کا جواب دے رہے تھے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ بات درست ہے کہ بعض پولیس والے کچی شراب فراہم کرتے ہیں۔ ہم ان کے خلاف بھی کارروائی کریں گے۔

 وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاولہ نے اس امر کی نشاندہی کی کہ بعض لوگ کالجوں اور اسکولوں کے باہر منشیات فروخت کرتے ہیں۔ نوجوان نسل کو تباہی سے بچانے کے لئے محکمہ داخلہ ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کرے۔ مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ باہر سے آنے والی بھنگ کے خلاف ہم کارروائی کرتے ہیں لیکن اگر کسی کے کھیت میں اگی ہوئی ہے تو ہم کچھ نہیں کر سکتے۔ بعض ارکان نے اعتراض کیا کہ شراب کی دکانوں کے قریب اسکول اور مساجد ہیں۔ اس پر صوبائی وزراء سید سردار احمد اور مکیش کمار چاولہ نے کہا کہ شراب کی دکانوں کے لائسنس دس پندرہ سال پہلے دئیے گئے تھے۔ تعلیمی ادارے اور مساجد بعد میں وہاں قائم ہوئی ہوں گی۔

مکیش کمار نے کہا کہ میں زمزمہ کراچی کی شراب کی دکان کے حوالے سے ایوان کو رپورٹ پیش کروں گا۔ پیپلز پارٹی کے رکن حاجی محمد حیات خان تالپور کے ایک سوال کے تحریری جواب میں صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ نے بتایا کہ جرائم پیشہ عناصر غیر قانونی طور پر جعلی شراب کی تیاری اور فروخت کررہے ہیں لیکن محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ایسی غیر قانونی سرگرمیوں پر نظر رکھنے کے لئے اپنے تمام وسائل بروئے کار لاتا ہے۔
شکریہ جنگ
...................................