PakStudy :Yours Study Matters

Crreer Planning In Pakistan => Interview => Topic started by: sb on May 09, 2009, 06:58:19 AM

Title: What is the lowest position of Islamic countries
Post by: sb on May 09, 2009, 06:58:19 AM
What is the lowest position of Islamic countries
Dead Sea is the lowest point of the Islamic countries. 134 feet below sea level, which is located between Israel, Jordan Sea.
African countries of Djibouti, the lowest point is Lake asl The site is located 512 feet below sea level.
Islamic countries in the Caspian Sea in Central Asia is the lowest point of the match with the borders of Iran, Kazakhstan, Sea Captain John azrbayy the continent of Europe is at 92 feet below sea strh Caspian Sea.
is.
Although most word out in Islamic countries, Muslims in India have reported a population of Muslims in India than Pakistan's total population.
The world's largest river Nile flows into the continent of Africa countries, Sudan and Egypt. Nile Kake Islamic countries and Islamic countries of the continent of Africa has the distinction of being the largest river. Sahara Desert is the world's largest desert. an area of ​​3.5 million square miles Morocco western Algeria, Tunisia, Libya, Egypt, Mauritania, Mali, Niger, Chad, Ethiopia, this desert is located at a Desert Arab Islamic countries is an area of ​​1 million square miles, more than Saudi Arabia, Kuwait, Qatar , United Arab Emirates, Oman, Yemen and Iraq is based.
Petronas Towers in Malaysia's capital Kuala Lumpur and Security First and Second World countries is the tallest building and the building height of 254 meters mnzlynhyn 88.
Turkey Islamic world's longest bridge is located in the Gulf azmt and 5472 feet in length, is the world's tallest dam in Tajikistan rdgun uks River at the height of the dam is 1099 feet.
Islamic world's first nuclear power plant built in Karachi in 1972 AD.
The world's longest ship canal in Egypt Suivez width is 100 miles long, 197 feet to 24 feet deep is the canal that was built by French engineers.
United Arab Emirates federation of seven states in 1971 came into existence after the seven states in the United Arab Emirates are Muslim.
Following (1) Abu Dhabi (2) Dubai (3) Sharjah (4) fujyrh (5) directly alskymh (6) Um alquayn (7) ajman
Mumtmr World formed in 1926 in Mecca was founded by Maulana Mohammad Ali Johar and Syed Sulaiman Nadvi the mslmanan subcontinent, Pakistan and India represent the honor received. After zan organized anonymous up. 1949 AD in the House again ahyay was. The The first meeting was held in Karachi, Pakistan's inaugural Governor General Khwaja Nazimuddin did. currently very active and effective role in the organization is doing.
International Islamic Summit Conference) OIC (
21 August 1969 AD Jews the mosque to see the fire of evil to the world's Muslim countries, severe reactions occurred when the incident first mslmanan scholar common monitoring and modern requirements, synchronization tocontinued.

اسلامی ممالک کا پست ترین مقام کون سا ہے
اسلامی ممالک کا پست ترین مقام بحیرہ مردار ہے۔ جو سطح سمندر سے 134فٹ نیچے ہے یہ بحیرہ اردن اسرائیل کے درمیان واقع ہے۔
افریقی ممالک کا پست ترین مقام جھیل آصل ہے جو کہ جبوتی میں واقع ہے یہ مقام سطح سمندر سے 512فٹ نیچے ہے۔
بحیرہ کیسپین وسطی ایشیا میں اسلامی ممالک کا سب سے پست ترین مقام ہے اس کے ساتھ ایران قازقستان آزربائی جان کی سرحدیں ملتی ہیں بحیرہ کیپٹین کا شمار براعظم یورپ میں بھی کیا جاتا ہے بحیرہ کیسپین سطرح سمندر سے 92فٹ نیچے ہے۔
انڈونیشیا میںدنیا اور اسلامی ممالک میں سب سے زیادہ آتش فشاں پہاڑ پائے جاتے ہیں۔ اسلامی ممالک کا بلند ترین مقام کوہ قراقرک کی پہاڑی چوٹی مائونٹ گڈون آسٹن K.2 پاکستان میں ہے کے ٹو کی بلندی 28250فٹ بلندی ہے عالمی رینکنگ میں اس کا دوسرا نمبر ہے۔
اسلامی ممالک میں باہر سب سے زیادہ کلمہ گو مسلمان بھارت میں ہیں ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں مسلمانوں کی آبادی پاکستان کی کل آبادی سے زیادہ ہے۔
دنیا کا سب سے بڑا دریا نیل براعظم افریقہ کے مملک سوڈان اور مصر میں بہتا ہے۔ دریائے نیل کو اسلامی ممالک اور براعظم افریقہ ککے اسلامی ممالک کا سب سے بڑا دریا ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ صحرائے اعظم دنیا کا سب سے بڑا صحرا ہے۔ اس کا رقبہ 3.5ملین مربع میل ہے مراکش مغربی الجزائر تیونس لیبیا ٬ مصر موریطانیہ٬ مالی ٬ نائیجر٬ چاڈ ٬ ایتھوپیا ہے اس صحرا میں واقع ہیں بڑا صحرائے عرب بھی اسلامی ممالک ہے اس کا رقبہ 1ملین مربع میل سے زائد ہے سعودی عرب کویت قطر ٬ متحدہ عرب امارات٬ اومان یمن اور عراق کے میں واقع ہے۔
ملائشیا کے دارالحکومت کوالالمپور میں واقع پیٹروناس ٹاور اول اور دوئم دنیا اور سلامی ممالک کی بلند ترین عمارت ہے اس عمارت کی 88منزلیںہیں جبکہ اونچائی 254میٹر ہے۔
اسلامی دنیا کا طویل ترین پل ازمت خلیج ترکی میں واقعی ہے اور اس کی لمبائی 5472فٹ ہے دنیا کا بلند ترین ڈیم ردگون تاجکستان میں دریائے وخش پر واقع ہے اس ڈیم کی بلندی 1099فٹ ہے۔
اسلامی دنیا کا پہلا ایٹمی بجلی گھر 1972ئ میں کراچی میں تعمیر کیا گیا ۔
دنیا کی سب سے طویل جہازی نہر سویز مصر میں واقع ہے اس کی لمبائی 100میل چوڑائی 197فٹ گہرائی 24فٹ ہے اس نہر کو فرانسیسی انجینئر نے بنایا تھا۔
متحدہ عرب امارات متحدہ عرب 1971ئ میں سات ریاستوں کی فیڈریشن کے بعد وجود میں آیا تھا یہ متحدہ عرب عمارات میں شامل ساتوں ریاستیں مسلمان ہیں۔
جو درج ذیل ہیں(1)  ابوظہبی (2) دوبئی (3)شارجہ (4)فوجیرہ (5)راست السخیمہ (6)ام القوائن (7) عجمان
مومتمر عالم اسلامی کا قیام 1926میں مکہ میں قائم ہوا مولانا محمد علی جوہر اور سید سلیمان ندوی نے مسلمانان برصغیر پاک و ہند کی نمائندگی کا شرف حاصل کیا۔ بعد زاں یہ تنظیم گمنام ہو گئی۔ 1949ئ میں س کا دوبارہ احیائ کیا گیا۔ اس کا پہلا اجلاس کراچی میں ہوا جس کا افتتاح گورنر جنرل پاکستان خواجہ ناظم الدین نے کیا تھا۔ موجودہ دور میں یہ تنظیم کافی فعال اور موثر کردار ادا کر رہی ہے۔
بین الاقوامی اسلامی سربراہی کانفرنس ﴿او آئی سی﴾
21 اگست 1969ئ کو یہودیوں نے مسجد اقصیٰ کو نظر آتش کرنے کی ناپاک کوشش کی تو پوری دنیا کے مسلمان ممالک میں شدید رد عمل پیدا ہوا جبکہ اس واقعے سے پہلے مسلمانان عالم کے مشترکہ مفادات کی نگرانی اور دور جدید کے تقاضوں سے ہم آہنگی اختیار کرنے کے لیے بہت سی اجتماعی کوششیں جاری تھیں اقصیٰ کو نذر آتش کر نے کے واقعہ نے مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہونے پرمجبور کر دیا پہلی بار 25 اگست کو مراکش کے شہر رباط میں اسلامی ممالک کی سربراہی اجلاس منعقد ہوا جس کے بعد اسلامی ممالک کی سربراہی تنظیم ﴿او آئی سی﴾ کا قیام عمل میں آیا۔ او آئی سی کا سربراہی اجلاس ہر چار سال بعد منعقد ہوتا ہے اپنے قیام سے لے کر آج تک اس تنظیم نے مسلمانان عالم کے مسائل کو حل کرنے کے لیے اجتماعی او رموثر کوششیں جاری رکھی ہیں۔
[/size]