Author Topic: محكمہ تعلیم ﴿سكولز﴾ میں بنیادی كمزوریاں  (Read 1175 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
right]محكمہ تعلیم ﴿سكولز﴾ میں بنیادی كمزوریاں

1997-98ئ میں گھوسٹ سكولوں كے جائزہ كے بعد آرمی ٹیم او رمحكمہ تعلیم كے حكام بالا نے محكمہ تعلیم ﴿سكولز﴾ میں بہتری كے لیے باقاعدہ مشتركہ  پالیسی اور سفارشات مرتب كیں اور نشان دہی كی كہ صوبائی محكمہ تعلیم ﴿سكولز﴾ كے نظام میں درج ذیل بنیادی كمزوریاں پائی جاتی ہیں

1۔ اساتذہ میں تعلیمی اداروں سے غیر حاضری كا رحجان۔

2۔ دوران تعلیم طلبا اور طلبات كا سكول سے خارج ہونا۔

3۔ شرح خواندگی میں مسلسل كمی

4۔ حقیقی طلب كی بجائے سیاسی بنیادوں پر سكولوں كا قیام

5۔ تعلیمی اداروں كی عمارات كی تعمیر كا غیر موزوں محل وقوع

6۔ بے بنیاد مصنوعی سكولوں اور كاغذی عملہ ﴿اساتذہ﴾ كے اخراجات ﴿تنخواہوں كا نكلنا﴾

7 ۔ افسران اور دفتری عملہ كی ملی بھگت سے سركاری فنڈز اور تنخواہوں كی خورد برد وغیرہ۔

8۔ سیاسی بنیادوں پر غیر تربیت یافتہ مستعار انتظامیہ كا تقرر اور انتظامی امور میں ناكامی۔

ان مسائل كے تدارك كے لیے 1998ئ میں محكمہ تعلیم میں سكول انتظامیہ كا مستقل ﴿اچھی صفات كا حامل﴾ عملہ منتخب كر كے نیا انتظامی ڈھانچہ قائم كرنے كی پالیسی تشكیل دی گئی تھی كہ منتظمین ہمیشہ انتظامی امور پر ہی مامور رہیں گے۔

[/right]