Author Topic: 1935كا ایكٹ اور صوبائی خود مختاری  (Read 990 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
1935كا ایكٹ اور صوبائی خود مختاری
« on: August 29, 2009, 03:47:19 PM »
كا ایكٹ اور صوبائی خود مختاری1935

1935ئ میں برطانوی حكومت نے برصغیر میں ایك نیا آئین متعارف كرایا جس میں صوبائی خود مختاری كو اولیت دی گئی۔ اس آئین كے تحت1937ئ میں انتخابات كرائے گئے جس میں كانگرس نے واضح اكثریت حاصل كی۔ اكثریت حاصل كرنے كے بعد كانگرس نے مسلمانوں كے تشخص كے خاتمے كا پروگرام بنایا۔ ہندووٕں نے اس سلسلہ میں مسلمانوں كے مذہب پر پابندی لگانے كی كوششیں كیں۔ مسجدوں كے باہر شور و غل كرنا شروع كر دیا۔ مسلمانوں پر ملازمتوں كے دروازے بند كرائے۔ سكولوں میں اردو كی جگہ ہندی رائج كرنے كی كوشش كی گئی۔ گاندھی كی مورتی كی پوجا كرنے پر زور دیا گیا۔ مسلمان بچوں كو ماتھوں پر تلك لگانے كو كہا جانے لگا۔ بندے ماترم كا ترانہ گانے كے لیے مجبور كیا گیا جس میں مسلمانوں كے خلاف ابھارا گیا تھا۔ اس رویے كو دیكھتے ہوئے مسلمانوں میں الگ ملك كے مطالبے كی شدت اور بڑھ گئی۔

1938ئ میں محمد علی جناح  پٹنہ اجلاس میں قائد اعظم  كے خطاب سے نوازے گئے۔ 1939ئ میں جب كانگرسی وزارتوں كا خاتمہ ہوا تو قائد اعظم  نے مسلمانوں كو22 دسمبر1939ئ كو یوم نجات منانے كا مشورہ دیا۔