Author Topic: شعبہ تعليم ميں مسائل اور حل  (Read 1134 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
شعبہ تعليم ميں مسائل اور حل
« on: September 01, 2009, 12:20:05 PM »
right]
شعبہ تعليم ميں مسائل اور حل

پاكستان نے تعليمي شعبہ ميں كافي ترقي كي ہے ليكن اس كے باوجود چند ايك مسائل ہيں جن كا حل تلاش كيا جانا چاہيے?

1? كم شرح خواندگي

پاكستان كي آبادي كا بہت بڑا حصہ رسمي طور پر تعليم يافتہ نہيں ہے? ہماري خواندگي كي شرح بہت كم ہے جبكہ ترقي كے ليے ضروري ہے كہ زيادہ آبادي رسمي تعليم سے بہرہ ور ہو? اس طرف حكومت نے توجہ دي ہے خيال ہے كہ جلد بہتر نتائج سامنے آئيں گے?

2? پست تعليمي معيار
پست تعليمي معيار كي كئي وجوہات ہيں مثلاً غير تربيت يافتہ اوسط صلاحيتوں والے اساتذہ كي سياسي كوٹے پر تقررياں، بہتر صلاحيت والے اساتذہ تيار كرنے والے تربيتي اداروں كي كمي، بہتر اساتذہ كي كمي، لائبريري اور ليبارٹري كي ناكافي سہولتيں اور طريقہ امتحان كا ناقص ہونا زيادہ اہم ہيں? محض امتحان پاس كر كے ڈگري حاصل كرنا اتنا اہم مقصد بنتا جا رہا ہے كہ بہت سے اميدوار ناجائز ذرائع استعمال كر كے امتحان ميں كامياب ہونا چاہتے ہيں?

3? معياري نصابي كتب كي كمي

نصاب تعليم ميں وقتاً فوقتاً تبديلي ہوتي ہے تاكہ وقت كے بدلتے ہوئے تقاضوں كے پيش نظر نصاب تعليم ميں ضروري رد و بدل ہو? بارہويں جماعت تك نصاب كي كتابيں چاروں ٹيكسٹ بك بورڈز تيار كروا كے چھپواتے ہيں? اعلي? سطح پر نصابي كتاب كے مسائل دو طرح كے ہيں? ايك معياري نصابي كتب كي كمي، دوسرا جو غير ملكي كتابيں استعمال كي جاتي ہيں وہ اتني مہنگي ہيں كہ ہر طالب علم انہيں خريد نہيں سكتا? بيشتر كتابيں انگريزي ميں ہيں اور اردو زبان ميں معياري كتابوں كي كمي ہے?

4? محدود ہم نصابي سرگرمياں

تعليمي اداروں ميں صحت مندانہ ہم نصابي سرگرميوں اور سماجي مشاغل كي سہولتيں محدود ہيں? اس وجہ سے بعض اوقات طلبہ گروہي سياست اور غير تعميري مشاغل ميں لگ جاتے ہيں جن كے منفي اثرات ان كي تعليم و تربيت پر پڑتے ہيں?

5? مضامين كے انتخاب ميں رہنمائي كا فقدان

طلبا و طالبات كے تعليمي و ذاتي مسائل اور مستقبل كے ليے رہنمائي كي كمي ہے? اكثر سكولوں اور كالجوں ميں ان امور كو طے كرنے كے ليے كوئي انتظامات نہيں ہوتے جس كي وجہ سے طلبا و طالبات كو پريشاني ہوتي ہے اور بعض دفعہ وہ يہ فيصلہ نہيں كر پاتے كہ ان كے ليے كون سے مضامين يا تعليم كا كون سا شعبہ موزوں رہے گا ان امور سے متعلق رہنمائي كے فقدان اور غلط فيصلوں سے تخليقي صلاحيتوں كو نقصان پہنچ سكتا ہے?
مسائل كا حل

1۔ تعلیمی سہولتوں كو بہتر بنا كر شرح خواندگی میں اضافہ كیا جا سكتا ہے۔

2۔ پست معیار تعلیم كے مسئلے كو حل كرنے كے لیے ضروری اقدامات كیے جائیں۔

3۔ نظام امتحانات كو مختلف خامیوں سے پاك كرنے كی طرف خصوصی توجہ دی جائے۔

4۔ نصابی كتب پر نظر ثانی اور معیاری كتب لكھنے كی حوصلہ افزائی كی جائے۔

5۔ اساتذہ كے مسائل كو حل كرنے كے لیے اقدامات كیے جائیں تاكہ ان كا معاشرتی مقام ان كے مراتب كے مطابق ہو۔ انتظامی دفاتر میں طریقہ كار سادہ اور آسان بنانے كی ضرورت ہے۔ طلبہ كے لیے صحت مند یا غیر نصابی سرگرمیوں كو فروغ دینے كے لیے ضروری سہولتیں دی جائیں۔

[/right]