Author Topic: سرکاری جامعات میں طلبہ یونینوں کی بحالی کیلئے ضابطہ اخلاق تیار نہیں ہوسکا  (Read 2721 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study

سرکاری جامعات میں طلبہ یونینوں کی بحالی کیلئے ضابطہ اخلاق تیار نہیں ہوسکا   
کراچی (اسٹاف رپورٹر) سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز کی عدم دلچسپی کی وجہ سے ملک کی جامعات اور انسٹی ٹیوٹس میں طلبہ یونین کی بحالی کیلئے ضابطہ اخلاق کی تیاری کا معاملہ تاخیر کا شکار ہوگیا ہے۔ ایک ماہ گزر جانے کے باوجود پنجاب کے وائس چانسلر کی سربراہی میں قائم ٹاسک فورس کا اجلاس نہیں ہوا۔ جبکہ سندھ اور دیگر صوبوں کے محکمہ تعلیم نے کالجز میں طلبہ یونین کی بحالی کیلئے ضابطہ اخلاق تیار کرلیا ہے جبکہ اس حوالے سے 9مئی کو اسلام آباد میں بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس بھی طلب کرلی گئی ہے، ہائر ایجوکیشن کمیشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل نقوی نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے طلبہ یونین کی بحالی کے اعلان کے فوراً بعد 7 وائس چانسلرز پر مشتمل ٹاسک فورس بنائی ہے جبکہ چیئرمین پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو مقرر کیا گیا جبکہ باقی اراکین میں جامعہ کراچی کے وائس چانسلر ڈاکٹر پیرزادہ قاسم، سندھ یونیورسٹی کے وائس چانسلر مظہر الحق صدیقی، قائداعظم یونیورسٹی، بلوچستان، پشاور اور بہاء الدین زکریہ یونیورسٹی کے وائس چانسلرز شامل ہیں۔ ٹاسک فورس کے قیام کو ایک ماہ سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے لیکن اس کا ایک اجلاس بھی منعقد نہیں کیا گیا، جبکہ سندھ اور دیگر صوبوں کے تعلیم کے محکموں نے کالجوں کے حوالے سے سفارشات بھی مرتب کرلی ہیں اور ان سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے وفاقی وزیر تعلیم احسن اقبال کی زیرصدارت بین الصوبائی وزرائے تعلیم کانفرنس 9مئی کو طلب کرلی گئی ہے۔ کانفرنس میں چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم اور سیکرٹریز تعلیم کے علاوہ محکمہ تعلیم کے افسران شریک ہوں گے، اجلاس میں طلبہ یونینوں کی بحالی کے حوالے سے ضابطہ اخلاق کی منظوری دی جائے گی۔    
 شکریہ روزنامہ جنگ