Author Topic: امریکی یونیورسٹیوں میں داخلے کے مشورے امریکن یونیورسٹی کی ایولین لیونسن  (Read 2281 times)

Offline معلم

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 2147
  • My Points +0/-0
  • Gender: Female

امریکی یونیورسٹیوں میں داخلے کے مشورے امریکن یونیورسٹی کی ایولین لیونسن

پاکستان میں کئی طلبہ امریکہ میں تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اپنے شعبے کو مد نظر رکھتے ہوئے کالجز اور یونیوسٹیز کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں۔  لیکن انتخاب کے اس مرحلے میں انہیں کالجز اور یونیورسٹیز کے بارے میں معلومات کہاں سے مل سکتی ہے۔  اور اس معلومات کو وہ اپنے مقاصد کے لیے کس طرح استعمال کر سکتے ہیں۔  امریکن یونیورسٹی کی ایولین لیونسن کے پاس اس کا بہترین جواب ہے۔ 

ایولین لیونسن گزشتہ 30 برس سے زیادہ عرصے  سےطلبہ کو انتخاب کے اس عمل میں مدد دیتی آ رہی ہیں۔  بقول ان کے طلبہ کو سب سے پہلے www.educationUSA.state.govکی ویب سائٹ دیکھنی چاہیے۔  جہاں  طلبہ کے سب سے زیادہ پوچھے جانے والے سوالوں کے جواب درج ہیں۔  اور اگروہ چاہیں تو اپنے علاقے کے ایڈیوکیشن ایڈوائزر سے بات بھی کر سکتے ہیں،  جن سے رابطہ کرنے کے بارے میں  معلومات بھی ویب سائٹ پر ہی موجود ہیں۔  لیکن ایولن لیونسن کہتی ہیں کہ اس سےپہلے ویب سائٹ پر ایف اے کیو سیکشن دیکھ لینا چاہیے۔   

وہ کہتی ہیں کہ انہیں اپنے کئی سوالوں کے جواب تو اس سیکشن میں ہی مل جائیں گے۔  جس کے بعد وہ ایڈوائزر کے ساتھ گفتگو کا پوار فائدہ اٹھا سکیں گے۔ 

اسی ویب سائٹ پر کچھ کتابچوں کی پی ڈی ایف فائلز بھی موجود ہیں، جو خصوصی طور پر بی اے کی ڈگری سے لے کر پی ایچ ڈی کی ڈگری کے لیے اپلائی کرنے کے عمل ،   اور یونیورسٹیوں کی اکریڈٹیشن کے بارے میں معلومات فراہم کرتی ہیں۔

اس سوال کے جواب میں کہ  یونیورسٹیوں اور کالجز کی اتنی لمبی فہرست میں سے طلبہ بہترین یونیورسٹی کا کس طرح انتخاب کر سکتے ہیں۔   اور کیا پرایویٹ یونیورسٹی پبلیک یونیورسٹی سے بہتر ہو گی؟ ایولین لیونسن کہتی ہیں  کہ ایم اے یا پی ایچ ڈی کے طالب علموں کو  کالج کا انتخاب کر تے وقت  اپنے شعبے کو ذہن میں رکھنا چاہیے۔ 

ان کا کہناتھا کہ ایم اے  یا پی ایچ ڈی کے طلبہ کو چاہیے کہ وہ اپنے شعبے کے ماہرین کی نشاندہی کریں، اور یہ معلوم کریں کہ یہ ماہرین کہاں پڑھا رہے ہیں۔  اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ وہ پرایویٹ یونیورسٹی ہے یا پبلیک۔ 

ایولین لیونسن کہتی ہیں کہ ایم اے یا پی ایچ ڈی کی ڈگریوں کے طلبہ کو عموما زیادہ آسانی سے سکالرشپ یا مالی امداد مل سکتی ہے۔  جس کے علاوہ وہ ریسرچ اسسٹنٹشپ یا فیلوشپ کے لیے بھی درخواست دے سکتے ہیں۔    ویب سائٹ پر فل برائٹ سکالرشپ کے بارے میں معلومات درج ہیں، اور مزید معلومات فنڈنگ فار یو ایس سٹڈی نامی کتاب سے حاصل کی جا سکتی ہیں۔  لیکن بی اے کے طالب علموں کو مالی امداد حاصل کرنے کے سلسلے میں دشواری پیش آ سکتی ہے۔ 

وہ کہتی ہیں کہ اکثر طالب علم مالی امداد کا مطالبہ کرتے ہیں۔  لیکن گریجوایٹ سٹڈی کے برعکس بی اے کی ڈگری کے لیے مالی امداد حاصل کرنا اتنا آسان نہیں۔ 

لیکن کئی پرائیویٹ سکول اپنے کیمپس پر تنوع میں اضافے  کے لیے غیر امریکی طالب علموں کے لیے خصوصی مالی امداد مختص کرتے ہیں۔  اگرچہ پرائیویٹ یونیورسٹی کے مقابلے میں پبلک یونیورسٹی  کی فیس کم ہو سکتی ہے، لیکن ایولین لیونسن کا کہنا ہے کہ پبلیک یونیورسٹیاں پرائیویٹ یونیورسٹیوں کی طرح  مالی امداد فراہم نہیں کر سکتیں، اور اسی وجہ سے سکالرشپ کے ساتھ پرائیویٹ یونیورسٹی سے بی ای کی ڈگری کم  رقم میں مکمل کی جا سکتی ہے۔ 

اور رہا کالج رینکگ کا سوال تو ان کا کہناتھا کہ رینکنگ سے یہ معلوم نہیں ہوتا کہ کونسی یونیورسٹی میں تعلیم بہتر ہے۔  یہ بات اکریڈیشن سے معلوم ہوتی ہے۔ 

اور یہ معلومات بھی ویب سایٹ پر موجود ہے۔  لیکن ایک بات جو کہ ایولین لوینسن نے بار بار دہرائی، وہ یہ تھی کہ یونیورسٹی میں اپلائی کرنے سے پہلے اور اس مرحلے کے دوران، ایڈیوکیشن یو ایس اے  کی ویب سائیٹ اور ایڈوائزرز طلبہ کو وہ تمام معلومات فراہم کرسکتے ہیں، جن کی مدد سے وہ اپنے لیے بہترین کالج کا انتخاب کر پائیں گے۔ 
شکریہ واس اف امریکہ