Author Topic: غیر ملکی طالب علموں کے لیے امریکہ میں مالی معاونت  (Read 1944 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study

غیر ملکی طالب علموں کے لیے امریکہ میں مالی معاونت

 گذشتہ تعلیمی سال کے دوران امریکی سکولوں کے تقریباً نصف غیر ملکی گریجویٹ جب کہ صرف دس فی صد انڈر گریجویٹ طالب عملوں کو مالی امداد فراہم کی گئی ۔

مجموعی طورپر چھ فی صد سے زیادہ  انٹرنیشنل طالب علموں کو ان کی تعلیم کے لیے ان کے خاندان کے افراد نے رقم فراہم کی یا انہوں نے اپنے طور اس کا بندوبست کیا۔ 26 فی صدکو امریکی کالجوں یا یونیورسٹیوں نے مالی معاونت فراہم کی ۔

امریکی تعلیمی اداروں کے لیے غیر ملکی طالب علم آمدنی ایک قابل قدر ذریعہ ہیں۔ غیر ملکی طالب علم کو مقامی طالب علموں کی نسبت زیادہ فیس ادا کرنی پڑتی ہے۔

کچھ طالب علموں کو ان کے اپنے ملکوں کی یونیورسٹیاں یا حکومتیں مالی مدد دیتی ہیں جب کہ کچھ کو امریکی حکومت سے مالی معاونت ملتی ہے۔ کچھ طالب علموں کو ان کے آجر، نجی اور بین الاقوامی ادارے بھی مالی مدد دیتے ہیں۔

غیر ملکی طالب علموں کو مالی امداد کی پیش کش کرنے والے امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں کی ایک فہرست اس ویب سائٹ پر مل سکتی ہے، edupass.org ۔ اس ویب سائٹ پر وظائف کے پروگراموں کے بارے میں بھی معلومات اور مشورے فراہم کیے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں قابل ذکر بات یہ ہے کہ اگر کسی پروگرام میں آپ سے درخواست کے فارموں کے لیے پیسے مانگے جائیں تو اس پر اعتماد نہ کریں۔

امریکہ میں اعلیٰ تعلیم اور مالی معاونت کے بارے میں ایک اور مدد گار ویب سائٹ یہ ہے۔ educationusa.state.gov۔
غیر ملکی طالب علموں کی تقریباً نصف تعداد گریجویٹ سکولوں میں ہوتی ہے۔ نیویارک کے انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ایجوکیشن کا کہناہے کہ گذشتہ تعلیمی سال کے دوران 31 فی صد طالب علم انڈر گریجویٹ تھے۔جب کہ دوسرے انگریزی یا تربیتی پروگراموں میں شامل تھے۔

گذشتہ سال مجموعی طورپر امریکہ کی ہائر ایجوکیشن میں چھ لاکھ 20 ہزار سے زیادہ غیر ملکی طالب علم تھے۔

امریکہ میں دنیا بھر کے انٹرنیشنل اسٹوڈنٹس میں سے تقریباً 20 فی صد تعلیم حاصل کرنے آتے ہیں۔ یہ تعداد دنیا بھر میں سب سے زیادہ ہے ۔ لیکن اگرچہ امریکہ میں آنے والے غیر ملکی طالب علموں کی تعداد بڑھ رہی ہے، تاہم دوسرے ملکوں میں بھی غیر ملکی طالب علموں کی ایک بڑی تعداد تعلیم حاصل کرنے جارہی ہے۔ اس لیے ماہرین کہتے ہیں کہ مستقبل میں امریکہ میں آنے والے غیر ملکی طالب علموں کی تعداد میں کمی کا امکان ہے۔

اس حوالے سےامریکہ کا قریب ترین حریف برطانیہ ہے جہاں گذشتہ رپورٹ کے مطابق 13 فی صد غیر ملکی طالب علموں نے داخلہ لیا تھا۔ دوسرے وہ ملک جہاںبین الاقوامی طالب علموں کی ایک بڑی تعداد داخلہ لیتی ہے ان میں  فرانس ، جرمنی ، آسٹریلیا، چین ، کینڈ ا اور جاپان شامل ہیں۔
   
  شکریہ وائس آف امریکہ
....................................