Author Topic: چوراہا,,,,حسن نثار…مسائل کا حل اور امید کی کرن  (Read 1837 times)

Offline عادل

  • Sr. Member
  • ****
  • Posts: 444
  • My Points +0/-0
  • Gender: Male

 
چوراہا,,,,حسن نثار…مسائل کا حل اور امید کی کرن
   
آج کل ہر کسی کی زبان پر یہی بات ہے کہ ملک کو درپیش مسائل اور خطرات کے پیش نظر اس ملک کے بڑوں کو متحد ہو کر اور سرجوڑ کر بیٹھنا چاہئے جبکہ میں یہ سوچتا ہوں کہ وہ سر کہاں سے آئیں گے جن کے اندر مغز موجود ہو کیونکہ برین مصالحہ یعنی مغز مصالحہ کھانے کے شوقینوں کے سر اکثر خالی ہوتے ہیں اور ہمارا یہ المیہ بہت پرانا ہے ورنہ مدتوں پہلے احمد ندیم قاسمی مرحوم و مغفور کو یہ نہ کہنا پڑتا
آپ دستار اتاریں تو کوئی فیصلہ ہو
لوگ کہتے ہیں کہ سر ہوتے ہیں دستاروں میں
یہاں تو حالت یہ ہے کہ حکومت خود اپنی بے بسی، نااہلی اور نالائقی کا بین الاقوامی سطح پر سرعام اعتراف کر رہی ہے۔ بینظیر بھٹو اس ملک کی بیٹی تھی اس ملک کی سب سے بڑی سیاسی پارٹی کی رہنما تھی اور آج یہی پارٹی برسراقتدار بھی ہے لیکن اندازہ لگائیں ان کی بے بسی کا کہ اپنی شہید چیئرپرسن کے قتل پر تحقیقات اقوام متحدہ سے کرانا چاہ رہی ہے اور اس بات پر بغلیں بجائی جا رہی ہیں کہ اقوام متحدہ صاحبہ محترمہ بینظیر بھٹو کیس کی تحقیقات کے لئے غیر جانبدارانہ کمیشن بنانے پر رضا مند ہو گئی جس کا اعلان بھی جلد متوقع ہے ۔ کیا اپنے ملک، اپنی حکومت، اپنی پارٹی ، اپنی ایجنسیوں، اپنے اداروں پر مکمل ترین عدم اعتمادکا اس سے بڑا اظہار اور اعلان ممکن ہے؟ کیا اس سے بڑی توہین عدالت کا کوئی تصور بھی کر سکتا ہے؟۔
اس سے بھی دو ہاتھ آگے جائیں اور پوچھیں کہ یہ نام نہاد اقوام متحدہ شے کیا ہے؟ اس کی پرفارمنس اور کریکٹر کیا ہے؟ کہیں یہ امریکہ کا کوئی ذیلی ادارہ تو نہیں جسے امریکی دباوٴ کے تحت بہت سے برادر اسلامی ممالک کی مدد حاصل ہے؟ اور یہ سب بوجوہ یہ ”گلوبل بھتہ“ دینے پر اس لئے مجبور ہیں کہ ان کی حکومتیں ”مستحکم“ رہیں اور امریکہ کے زیر عتاب نہ آجائیں؟ اس سے بھی خطرناک یہ کہ اگر اقوام متحدہ نے اپنے آقا کی آنکھ کے اشارہ پر مرحوم حریری کیس جیسی ”تفتیش“ یا ”تحقیق“ سامنے رکھ دی تو یہاں کس قسم کا طوفان کھڑا ہو جائے گا جو لرزاں و ترساں بھوکے پیاسے اونٹ کی کمر پر آخری تنکا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔ میں تفصیلات میں جانا نہیں چاہتا اور عقل مندوں کے لئے اشارے ہی کافی ہوتے ہیں۔
جو حکومت ہونے کے باوجود خود اپنے ملک میں اپنی لیڈر کے قاتل تلاش کرنے سے قاصر ہیں وہ لوگوں کو روٹی، کپڑا، مکان اور امن امان دیں گے؟ وہ اس ملک کی بستر مرگ پر دراز معیشت کا علاج کریں گے؟۔
دوسری طرف یہ اپنی جگہ ایک حقیقت ہے کہ اگر ہم اپنے ایک قتل کی تحقیقات امریکی ذیلی ادارہ کے سپرد کرسکتے ہیں تو پھر اپنے باقی مسائل بھی براہ راست امریکہ کو ہی ٹھیکے پر کیوں نہیں دے دیتے؟ قتل کی تحقیق وہ کریں، یہاں بیٹھ کر دہشت گردی کا خاتمہ وہ کریں، امدادیں گرانٹیں وہ دیں، اسلحہ اور تربیت بھی انہی کی عطا کردہ ہو، جائیدادیں ہم وہاں بنائیں، بچے بھی وہیں پڑھائیں تو پھر پولیس سے عدلیہ تک کا بھی انہی کے ساتھ براہ راست ٹھیکہ کیوں نہیں کر لیتے؟ ملک میں قیادت کا بدترین بحران ہے، قحط الرجال اپنی انتہا پر ہے تو مسئلہ کیا ہے؟ امریکن الیکشن سر پر ہیں… اوبامہ اور میکین میں سے کسی ایک نے ہارنا ہی ہے تو جو ہارے اسے اس ملک کی صدارت یا وزارت عظمیٰ پیش کرنے کے لئے اس کے حضور پیش ہو جاوٴ اور ”انسانی حقوق“ کی بنیاد پر اپیل کرو کہ ”حضور تخت و تاج سنبھالیں ہماری براہ راست حکمرانی فرمائیں“ ۔
ممکن ہے کچھ لوگ کہیں کہ اوبامہ یا میکین کے پاس تو پاکستانی شہریت ہی نہیں تو بھائی ! یہاں پہلے بھی بغیر شہریت حکومت کر چکے۔معین قریشی کا تو شناختی کارڈ بھی وزارت عظمیٰ کا حلف لینے کے بعد بنا تھا جو بعد ازاں ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا گیا ہوگا۔ یہ بھی سنا تھا کہ معین قریشی کے آئی ڈی کارڈ میں ”پیشہ“ کے آگے وزیراعظم لکھا گیا تھا اور پھر یہ بھی سنا تھا کہ جب حلف لینے کے لئے قریشی صاحب کو شیروانی کے ساتھ شلوار پہننی پڑی تو ان سے ازار بند نہیں باندھا گیا تو ”گیلس“ والی شلوار کا بندوبست کرنا پڑا۔
ان کے ”ایجنٹس“ تو بہت آزما لئے۔اب براہ راست آقاوٴں کے ساتھ مک مکا کرو کہ اس کے علاوہ نہ مسائل کا کوئی حل نظر آتا ہے نہ امید کی کوئی کرن!


شکریہ روزنامہ جنگ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
VIST LARGETS EDUCATIONAL  WEB OF Pakistan www.pakstudy.com
Pak Study