Author Topic: قیام پاكستان  (Read 1194 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
قیام پاكستان
« on: August 29, 2009, 03:24:18 PM »
قیام پاكستان

برصغیر جنوبی ایشیا میں مسلمانوں كا اقتدار 712ئ میں محمد بن قاسم كی فتح سندھ سے شروع ہوا۔ 1707ئ میں اورنگ زیب عالمگیر كی وفات كے بعد اس میں زوال كے آثار نمودار ہوئے لیكن اس كے چند ہی سال بعد حضرت شاہ ولی اللہ  كی شكل میں ایك مصلح اور مجدد منظر پر آ جانے سے برصغیر میں اسلام كے احیائ اور مسلمانوں كے استقلال كی پر زور تحریك كا آغاز ہوا۔

سیاسی سطح پر انگریزوں نے تجارتی كمپنی كے نام پر اپنا اثر و رسوخ خوب بڑھایا۔ 1757ئ میں بنگال كے نواب سراج الدولہ نے انگریزوں كا راستہ روكنا چاہا لیكن وہ اپنوں كی سازش كی وجہ سے جنگ پلاسی میں شكست كھا كر شہید ہو گیا۔ 1799ئ میں میسور كے مجاد حكمران ٹیپو سلطان كو بھی اپنوں كی غداری كی وجہ سے جام شہادت نوش كرنا پڑا۔ علمی محاذ پر شاہ ولی اللہ  كے صاحبزادگان اور ان كی اولاد اور پھر ان كے شاگرد سرگرم عمل رہے۔ ان كے زیر اثر تحریك مجاہدین شروع ہوئی، جس كے امید سید احمد شہید  بریلوی تھے۔

1831ئ میں سید احمد شہید  اور ان كے رفیق خاص سید اسمعیل شہید  بالاكوٹ میں سكھوں كا مقابلہ كرتے ہوئے شہید ہو گئے۔ عسكری سطح پر احیائے اسلام كی آخری كوشش بھی ناكام ہو گئی۔ تربیتی میدان میں اس تحریك كے اثرات جاری رہے اور خاص طور پر بنگال میں فرائضی تحریك نمایاں ہوئی۔ فرائضی تحریك كا بنیادی مقصد مسلمانوں كو فرائض كی ادائیگی اور دعوت و تلقین تھا۔ 1857ئ كی جنگ آزادی بھی مسلمانوں كے سیاسی احیائ اور استقلال كی ایك كوشش تھی۔