Author Topic: انسانی زندگی پر آب و ہو اكا اثر  (Read 964 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
انسانی زندگی پر آب و ہو اكا اثر
« on: August 30, 2009, 03:18:16 PM »
انسانی زندگی پر آب و ہو اكا اثر

    آب و ہوا كا انسانی زندگی پر گہرا اثر ہوتا ہے۔ آب و ہوا كسی مقام یا علاقے كی تمام انسانی سرگرمیوں پر اپنا اثر ركھتی ہے۔ كسی ملك كے رہنے والوں كی معاشی، معاشرتی، سماجی، سیاسی،تجارتی غرضیكہ تمام سرگرمیوں كا انحصار كافی حد تك آب و ہوا پر ہے۔ سرد علاقوں كے لوگوں كا لباس، رہائش اور خوراك وغیرہ گرم علاقوں كے لوگوں سے كافی حد تك مختلف ہوتاہے۔ اسی طرح ملكی سطح پر تجارتی، معاشی غرضیكہ تمام سرگرمیاں مختلف ہوتی ہیں۔

    پاكستان كے شمالی و شمال مغربی علاقے پہاڑی سلسلوں میں گھرے ہوئے ہیں۔ یہ علاقے سطح سمندر سے كئی ہزار فٹ بلند ہیں۔ جیسے جیسے ہم سطح سمندر سے بلندی كی طرف جاتے ہیں، درجہ حرارت میں كمی واقع ہوتی جاتی ہے۔ پہاڑی علاقوں كا درجہ حرارت موسم سرما میں سرد ترین یعنی نقطہ انجماد ﴿0درجے﴾ سے گر جاتا ہے۔ زیادہ تر برف باری ہوتی ہے۔ یہاں كے رہنے والوں كی تمام سرگرمیاں موسم سرما میں قریباً محدود ہو جاتی ہیں۔ لوگ موسم سرما كے شروع ہونے سے پہلے خوراك اور دیگر ضروری اشیا ذخیرہ كر لیتے ہیں۔ لوگوں كی سرگرمیوں میں گھریلو دستكاری بہت اہم ہے۔ بعض لوگ اپنے مویشیوں كو پہاڑی علاقوں سے میدانی علاقوں كی طرف منتقل كر لیتے ہیں كیونكہ برف باری كی وجہ سے چراگاہیں ختم ہو جاتی ہیں ۔ موسم گرما میں یہ علاقے سر سبز و شاداب ہو جاتے ہیں۔ برف پگھلنے سے ندی نالے رواں دواں ہو جاتے ہیں۔ یہاں كے رہنے والے لوگ اپنے مویشیوں كو لے كر دوبارہ ان علاقوں كا رخ كرتے ہیں۔ موسم گرما میں كاشت كاری لوگوں كا اہم پیشہ ہے۔ مختلف اقسام كے پھل پیدا ہوتے ہیں لہٰذا معاشی و تجارتی سرگرمیاں شروع ہو جاتی ہیں۔

     پہاڑی علاقے نسبتاً كم گنجان آباد ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں معدنیات كے ذخائر بھی ملتے ہیں۔ یہاں كے لوگ محنتی اور جفاكش ہوتے ہیں۔ ان علاقوں كی آب و ہوا ا چھی ہونے كی وجہ سے سیاحت كو بہت فروغ حاصل ہوا ہے۔

    پاكستان كے میدانی علاقوں كی آب و ہوا میں شدت پائی جاتی ہے یعنی موسم گرما گرم موسم سرما سرد ہوتا ہے۔ یہ آب و ہوا مختلف اقسام كی فصلوں، سبزیوں اور پھیلوں كے لیے بہت موزوں ہے۔ میدانی علاقے كیونكہ دریاوٕں كی لائی ہوئی مٹی سے بنے ہیں لہٰذا بہت زرخیز ہیں۔ ان علاقوں كے رہنے والوں كی آمدنی كا زیادہ تر دار و مدار زراعت اور اس سے متعلقہ صنعتوں پر ہے۔ یہاں كے مكینوں كی معاشی حالت نسبتاً بہتر ہے۔

    لوگوں كے رہن سہن، خوراك اور لباس وغیرہ پر آب و ہوا كا بہت گہرا اثر ہے۔ میدانی علاقوں میں بارش كی كمی كو مصنوعی آبپاشی كے نظام كے ذریعے پورا كیا گیا ہے۔ یہ گنجان آباد علاقہ ہے۔ پاكستان میں سب سے زیادہ آبادی اسی علاقے میں ہے۔ ذرائع آمد و رفت اور نقل و حمل بہتر ہیں اور لوگوں كی ہر طرح كی سہولتیں میسر ہیں۔

     پاكستان میں صحرائی علاقوں كی آب و ہوا بہت گرم اور خشك ہے۔ دن اور رات كے درجہ حرارت میں بہت فرق ہے۔ موسم گرما میں دن كے وقت لو چلتی ہے۔ گرد آلود آندھیاں چلتی ہیں۔ پنجاب كا جنوبی اور صوبہ سندھ كا شمالی و جنوبی علاقہ خاص طور پر ریگستانی خصوصیت ركھتا ہے۔ ان علاقوں كے لوگوں كی زندگی انتہائی سخت ہے۔ بارش كم ہوتی ہے اس لیے پینے كے لیے پانی دور دور سے لانا پڑتا ہے۔ جن علاقوں میں نہریں پانی كی فراہمی كا ذریعہ ہیں وہاں زندگی قدرے بہتر گزرتی ہے۔ بھیڑ بكریاں پالنا ان علاقوں كے لوگوں كا سب سے اہم ذریعہ معاش ہے۔

    پاكستان میں سطح مرتفع بلوچستان كی آب و ہوا موسم گرما میں گرم ترین اور موسم سرما میں سرد ترین ہوتی ہے۔ موسم سرما میں بعض بلند مقامات پر برف باری ہوتی ہے۔ یہ پاكستان كا خشك ترین علاقہ ہے۔ موسم سرما كی برف باری اس علاقے میں پانی كے ذخائر كی دستیابی كا اہم ذریعہ ہے۔ موسم گرما میں نشیبی علاقے اور چھوٹے دریاوٕں میں پانی جمع ہو جاتا ہے لہٰذا یہاں جھیلیں اور موسمی ندی نالے موجود ہیں۔ پہاڑی علاقوں میں بارش كے پانی كو جمع كر كے زمین دوز نالیوں ٫٫ كاریز٬٬ كے ذریعے ایك جگہ سے دوسری جگہ لایا جاتا ہے۔ بلوچستان میں درجہ حرارت زیادہ ہونے كی وجہ سے یہ زمین دوز نالیاں بہت اہم ہیں جن سے پانی بخارات بن كر نہیں اڑ سكتا جس كی وجہ سے اس علاقے میں كاشتكاری شروع ہو گئی ہے۔

    یہاں كے رہنے والوں كی آمدنی كا زیادہ تر دار و مدار بھیڑ بكریاں اور مویشی پالنے پر ہے۔ یہ علاقہ پھلوں كی پیداوار اور معدنی وسائل كی دولت سے مالا مال ہے۔ لوگوں كا ذریعہ معاش مقامی وسائل كی دستیابی پر ہے۔