Author Topic: نقل مكانی ایك مسئلہ  (Read 902 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
نقل مكانی ایك مسئلہ
« on: August 31, 2009, 03:23:55 PM »

نقل مكانی ایك مسئلہ

    دیہی آبادی كی شہروں كی طرف تیز رفتار نقل مكانی شہری علاقوں میں كئی قسم كے مسائل پیدا كر دیتی ہے۔ اس تیز نقل مكانی سے رہائشی مكانوں كی قلت ہو اجتی ہے اس لیے لوگوں كو زیادہ كرایہ دے كر رہائشی مكان حاصل كرنا پڑتے ہیں یا وہ ایسی رہائش گاہوں میں رہتے ہیں جن میں ضروری سہولتوں كا فقدان ہوتا ہے۔

    شہروں میں آبادی زیادہ ہونے سے صفائی اور صحت كے مسائل پیدا ہو جاتے ہیں۔ تعلیم اور تفریح كی سہولتیں ناكافی ہوتی ہیں۔ ٹرانسپورٹ اور ٹریفك كا مسئلہ شدید ہو جاتا ہے۔ نتیجتاً شہروں میں آ جانے كے باوجود اچھی خاصی آبادی كو بنیادی سہولتیں حاصل نہیں ہوتیں۔

    حكومت كی كوشش ہے كہ موثر منصوبہ بندی سے دیہات سے شہروں كی طرف آبادی كی نقل مكانی كے رحجان كی حوصلہ شكنی كی جائے اور شہروں میں آبادی كے اضافے سے پیدا شدہ مسائل كا حل ڈھونڈا جائے۔ اس كے لیے جدید خطوط پر زراعت كو فروغ دیا جا رہا ہے تاكہ پیداوار میں اضافہ ہو اور دیہاتی علاقوں كی معاشی حالت بہتر ہو۔ دستكاری اور گھریلو صنعت كی حوصلہ افزائی كی جا رہی ہے۔ تاكہ دیہات میں صنعت و حرفت پھیلے اور لوگوں كو روزگار كے مواقع مہیا ہو سكیں۔

    اگر دیہاتی علاقوں میں روزگار كے مواقع بڑھ جائیں تو شہروں پر آبادی كا دباوٕ كم ہونے كی توقع ہے۔ كوشش كی جا رہی ہے كہ صنعت و حرفت كے نئے منصوبوں كو چند بڑے شہروں تك محدود نہ ہونے دیا جائے بلكہ انہیں دوسرے شہروں خصوصاً دور دراز كے علاقوں میں شروع كیا جائے تاكہ نقل مكانی سے آبادی صرف چند شہروں میں ہی جمع نہ ہو جائے۔

    دیہات میں معیار زندگی بہتر كرنے كے لیے ذرائع آمد و رفت اور دیگر سہولتوں كو بہتر كیا جا رہا ہے تاكہ دیہات كا شہروں سے رابطہ آسان رہے۔ دیہات میں تعلیم اور صحت كی سہولتوں میں اضافے كے لیے ضروری اقدامات كیے جا رہے ہیں۔ بجلی مہیا كی جا رہی ہے، بنیادی مراكز صحت قائم كیے جا رہے ہیں اور تجارتی منڈیاں بنائی جا رہی ہیں۔

     دیہاتی زندگی بہتر كرنے كے ساتھ ساتھ حكومت ایسے منصوبوں پر بھی تیزی سے عمل كر رہی ہے جن سے شہری آبادی میں اضافے سے پیدا شدہ مسائل كو بہتر طریقہ سے حل كیا جا سكے۔ صحت، صفائی، تعلیمی اور تفریحی سہولتوں میں اضافہ كیا جا رہا ہے۔ ٹریفك اور ٹرانسپورٹ كے نظام كو بہتر كیا جا رہا ہے۔ سڑكیں كشادہ كی جا رہی ہیں، شہروں كے ارد گرد نئی بستیاں تعمیر كی جا رہی ہیں جو كافی حد تك خود كفیل ہوں گی تاكہ لوگوں كو اپنی روز مرہ ضروریات كے حصول كے لیے شہر كے مركزی حصوں اور پرانے تجارتی مراكز میں جانا نہ پڑے۔ ان آبادیوں میں بازار، مساجد، ہسپتال، بچوں كے سكول، پارك اور تفریح گاہیں قائم كی جائیں گی۔ ایسی آبادیوں كے قیام سے شہر كے مركزی حصوں پر آبادی كا دباوٕ كم ہونے كی توقع ہے۔