Author Topic: انسانی دماغ  (Read 9516 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male
انسانی دماغ
« on: November 03, 2007, 02:09:13 PM »
انسانی دماغ اپنی ساخت اور تركیب كے اعتبار سے كائنات كی اعلیٰ ترین تخلیق ہے خداوند كریم نے قرآن حكیم میں ارشاد فرمایا ہے٫٫میں نے انسان كو احسن ترین انداز میں تخلیق كیا ہے ٬٬اور انسان كی تخلیق میں جو چیز عظیم ترین ہے وہ انسان كا دماغ ہے۔یہ ایك ایسی عظیم اور پراسرار تخلیق ہے جسے انسان نے لامحدود ترقی كے باوجود ابھی تك بہت كم سمجھا ہے۔سائنس دانوں كی ان تھك اور سر توڑ كوششوں كے باوجود ابھی تك انسانی دماغ كے صرف بیس فیصد حصے كو سمجھا جاسكا ہے۔انسان نے اپنے دماغ كی بدولت ہر شعبہ حیات میں لامحدود اور حیرت انگیز ترقی كی ہے اور بے شمار ناممكنات كو ممكن بنایا ہے ۔لیكن وہ چیز یعنی دماغ جس نے اسے اس قابل بنایا ہے خود ابھی تك لاعلمی كے پردے میں پوشیدہ ہے ۔ابھی تك دماغ كے بارے میں جو معلومات حاصل كی جاسكی ہیں ،ان كی روشنی میں یہ كہا جاسكتا ہے كہ یہ قدرت كی تخلیقات كا اعلیٰ ترین نمونہ ہے اس كی نازكی اور نفاست كا تصور كریں تو یقین نہیں آتا كہ ایسا ممكن ہے ۔شاید یہی وجہ ہے كہ تمام تر سائنسی ترقی كے باوجود ایك ادنیٰ ترین انسانی دماغ بھی تخلیق نہیں كیا جاسكا ۔سائنس دانوں كے مطابق بہت سی دوسری چیزوں كے علاوہ انسانی دماغ آٹھ ارب برقی خلیوں سے مل كر بنا ہوا ہے اور یہ برقی خلیہ ایك دوسرے سے باہم متصل ہوتے ہیں او ر ان كے باہمی رابطے ہی سے انسان كی تما تر صلاحیتیں وجود میں آتی ہیں ۔ان برقی خلیوں كے ذریعے ہمارے دماغ میں ایك مخصوص قسم كی برقی رو موجود ہوتی ہے جس كی بدولت ہم تمام فعال انجام دیتے ہیں ۔اگر یہ كہا جائے كہ دماغ كے ان آٹھ ارب خلیوں میں وہ سب كچھ بند ہے جس كی كوئی فرد تمنا كرسكتا ہے تو غلط نہ ہوگا ۔قدرت نے اسے اتنا پیچیدہ بنادیا ہے تو اس كی كوئی وجہ بھی یقینا ہوگی ۔دماغ كی اس پیچیدگی كی توجیہ یہ پیش كی جاسكتی ہے كہ قدرت نے انسان كو ہر لحاظ سے مكمل بنایا ہے اور اس میں كوئی سقم یا خامی نہیں ركھی ۔شاید اسی بنا پر اسے اپنی تمام ضروریات پوری كرنے كے لیے ہر قسم كی صلاحیتوں سے نوازا گیا اور وہ سب كچھ اسے دے دیا یا ہے جس كی اسے زندگی كے كسی نہ كسی موقعے پر طلب ہوسكتی ہے ۔

گویا كہا جاسكتا ہے كہ انسان كی تمام تر نفسیات كا تعلق اس كے دماغ سے ہے۔آیئے جائزہ لیں كہ انسان كی تعمیر اور تخریب میںانسانی نفسیات كا كیا كردار ہے۔

جیسا كہ پہلے ذكر كیا جاچكا ہے كہ انسانی نفسیات كا تعلق براہ راست دماغ سے ہوتا ہے اور انسان كے تمام رویوں اور افعال دماغ كے تابع ہوتے ہیں ۔انسانی رویوں اور افعال كو دو حصوں میں تقسیم كیا جاسكتا ہے:اول مثبت اور تعمیری رویے ،دوم منفی اور تخریبی رویہ اور افعال