محل وقوع كی اہمیت
پاكستان كو اپنے محل وقوع كی نوعیت كے اعتبار سے دنیا میں خصوصی اہمیت حاصل ہے۔ پاكستان مشرق اور مغرب كے درمیان رابطے كا اہم ذریعہ ہے۔
1۔ پاكستان كے شمال میں چین واقع ہے جو دنیا كے نقشے پر ایك اہم معاشی طاقت بن كر ابھر رہا ہے۔
2۔ پاكستان كے شمال مغرب كی سمت وسطی ایشیائی اسلامی ممالك ﴿قازقستان، ازبكستان، تاجكستان، تركمانستان اور كرغیزستان﴾ واقع ہیں۔ یہ ممالك خشكی سے گھرے ہوئے ہیں اور قدرتی وسائل كی دولت سے مالا مال ہیں۔ پاكستان كے ان اسلامی ریاستوں سے مذہبی، ثقافتی اور تجارتی تعلقات قائم ہیں۔ پاكستان واحد ملك ہے جو وسطی ایشیائی ریاستوں كو قریب ترین بحری راستہ فراہم كرتا ہے۔
3۔ پاكستان كے مغرب كی جانب افغانستان اور ایران واقع ہیں۔ افغانستان كے ساتھ ملحقہ سرحد كو ڈیورنڈ لائن كہتے ہیں۔
4۔ پاكستان كے مشرق میں بھارت واقع ہے۔ پاكستان اور بھارت كے درمیان جموں و كشمیر اور دوسرے مسائل پر كشیدگی موجود ہے لیكن ان مسائل كے حل كے بعد دونوں ممالك میں تعاون كے وسیع امكانات موجود ہیں۔
5۔ پاكستان كے جنوب میں بحیرہ عرب واقع ہے جو بحر ہند كا حصہ ہے۔مغرب اور مشرق كے درمیان تجارت زیادہ تر بحر ہند كے راستے سے ہوتی ہے اس لحاظ سے ایك اہم تجارتی شاہراہ پر ہونے كی وجہ سے پاكستان كو بہت اہمیت حاصل ہے۔ پاكستان بحیرہ عرب كے راستے خلیج فارس سے ملحقہ مسلم ممالك سے ملا ہوا ہے۔ یہ تمام خلیجی ممالك تیل كی دولت سے مالا مال ہیں۔ خلیج فارس كی بنا پر بحر ہند ہمیشہ سے بڑی طاقتوں كے درمیان توجہ كا مركز رہا ہے۔ كراچی، پورٹ قاسم اور گوادر پاكستان كی اہم بندرگاہیں ہیں۔
6۔ اس كے علاوہ پاكستان كے خوشگوار تعلقات بحر ہند كے راستے كئی ممالك كے ساتھ قائم ہیں۔ ان میں جنوب مشرقی ایشیائی مسلم ممالك ﴿انڈونیشیا، ملائشیا، برونائی دار السلام﴾ جنوبی ایشیائی مسلم ممالك ﴿بنگلہ دیش، مالدیپ﴾ اور سری لنكا شامل ہیں۔