Author Topic: برطانوی قونصلر دفتر خارجہ طلب طلباءکی گرفتاری پر پاکستان کا شدید احتجاج  (Read 6023 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

لندن دہشت گردی کے الزام میں گرفتار 9 پاکستانیوں کو رہا کردیا گیا

لندن دہشت گردی کے الزام میں گرفتار 9 پاکستانیوں کو رہا کردیا گیا ہے۔برطانوی حکام کے مطابق برطانیہ میں دہشت گردی کے شبے میں گرفتار کئے گئے 11 پاکستانی طلبہ میں سے9 کو رہا کرکے بارڈر ایجنسی کے سپرد کردیا گیا ہے جبکہ2 سے ابھی تفتیش جاری ہے۔ان پاکستانی طلبہ کو شمال مغربی انگلینڈ سے دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
      شکریہ جنگ
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

لندن برطانیہ میں دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں گرفتار آخری دو مشتبہ افراد کو بھی رہا

لندن…برطانیہ نے دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں گرفتار آخری دو مشتبہ افراد کو بھی رہا کردیا ہے۔ لندن میں پولیس کے ترجمان کے مطابق جن دو افراد کو رہا کیا گیا ہے ان کی عمریں41 اور23 سال ہیں۔ ان میں ایک کو برطانیہ کی بارڈر ایجنسی کے حوالے کیا گیا ہے۔ جبکہ دوسرے کو بغیر کسی الزام کے رہا کیا گیا ہے۔ اس طرح گرفتار تمام12 افراد کسی الزام کے بغیر رہا ہوگئے ہیں۔ برطانوی پولیس نے آٹھ اپریل کو انسداد دہشت گردی آپریشن کے دوران شمال مغربی انگلینڈ کے مختلف علاقوں سے گیارہ پاکستانیوں سمیت12 افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔ گیارہ پاکستانیوں میں دس کے پاس اسٹوڈنٹ ویزا تھا جبکہ ایک برطانوی شہری تھا۔ ان پر دہشت گردی کی بڑی واردات کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام تھا۔
      شکریہ جنگ
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

۔برطانیہ میں پاکستانی طلبا کی گرفتاریوں نے سرحد میں طلبا پریشانی کا شکارتعداد میں کمی

پشاور…برطانیہ میں پاکستانی طلبا کی گرفتاری کے بعد سرحد سے اعلیٰ تعلیم کی غرض سے انگلینڈ جانیوالے طلبا کی تعداد میں کمی واقع ہو سکتی ہے۔برطانیہ میں پاکستانی طلبا کی گرفتاریوں نے سرحد میں طلبا کو پریشانی کا شکار کر دیا ہے۔ اعلیٰ تعلیم کی خاطر برطانیہ جانے کے خواہش مند طلبا وہاں متوقع گرفتاری سے بے چینی کا شکار ہیں اور برطانیہ میں دہشتگرد ی کے الزام میں متوقع گرفتاری نے ان کے ارادوں کو متزلزل کر رکھا ہے۔ کئی طلبا تو ویزا نہ ملنے کے ڈر سے ہی برطانیہ جانے کا ارادہ ترک کر رہے ہیں۔ہر سال سرحد سے طلبا اور طالبات کی بڑی تعداد برطانیہ جاتی ہے۔ جہاں وہ مختلف اداروں سے اعلیٰ تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ دہشت گردی کے شبے میں گیارہ پاکستانیوں کی گرفتاری سے کئی طلبا کی حوصلہ شکنی ہوئی ہے۔طلبا کے لیے برطانوی ویزا کا حصول ہمیشہ سے ایک مشکل مرحلہ رہا ہے۔ تاہم برطانیہ میں حالیہ واقعات کے بعد ویزا پالیسی میں مزید سختی بھی متوقع ہے۔ جو سرحد سے برطانیہ جانے والے طلبا کی تعداد میں مزید کمی کا باعث بن سکتی ہے۔برطانیہ میں پاکستانی طلبا کی گرفتاری نہ صرف ان کے والدین کے لیے پریشانی کا سبب بنی ہے ، بلکہ باہر پڑھنے کے خواہش مند طلبا بھی زہنی الجھن کا شکار ہیں۔
      شکریہ جنگ
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

برطانوی حکومت پاکستانی طلبا سے معافی مانگے لندن میں‌پاکستانی ہائی کمشنر

لندن (افشاں بنگش )  لندن میں‌پاکستانی ہائی کمشنرواجد شمس الحسن نے برطانیہ میں پاکستانی طلبہ کی باعزت رہائی پراطیمنان ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی حکومت اس واقعے پرپاکستانی طلبا سے معافی مانگے۔ یہ بات انہوں‌نے لندن میں ون ورلڈ‌کی نمائندہ افشاں بنگش کو دئیے گئے خصوصی انٹرویو میں‌کہی۔

واجد شمس الحسن نے کہا کہ برطانیہ میں مختلف شہروں میں قونصل جنرل ان طلبا سے ملاقات کررہے ہیں سات طالب علموں سے ملاقات ہو چکی ہے ۔ملاقات کے وقت طلبا سہمے ہو ئے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ برطانوی ہائی کمیشن کی کارکردگی سے ملک میں تمام ذمہ داران مطمئن ہیں ہمارے وزیر خارجہ نے کہ دیا ہے کہ ان طلبا کی برطانیہ سے بے دخلی قبول نہیں ہو گی ۔

واجد شمس الحسن نے کہا کہ ابھی تک برطانیہ کی جانب سے قانونی چارہ جو ئی کی جارہی تھی ہم نے اس میں مداخلت نہیں کی اب ہم قانو نی چارہ جو ئی کریں گے اور ان پاکستانی طلبا کو مکمل قانونی معاونت فراہم کریں گے ۔
      شکریہ اے آر وائی
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

  گیارہ پاکستانی طلبا لندن حکومت معافی مانگنے کی بجائے انہیں ڈی پورٹ کر رہی ہے۔

لندن (ظہور نیازی) ”دہشت گردی کے بہت بڑے منصوبے“ کے بلبلے سے دو ہفتے کے اندر ہی ہوا نکل گئی۔ 8 اپریل کو ایک پاکستان نژاد برطانوی شہری اور 11 پاکستانی طلبہ کو گرفتار کرتے وقت حکومت برطانیہ نے اعلان کیا تھا کہ اس نے برطانیہ میں دہشت گردی کے ایک بہت بڑے منصوبے کو ناکام بنادیا ہے۔ یہ لوگ عنقریب بڑی دہشت گرد کارروائی کرنے والے تھے۔ ان کی گرفتاری کو میڈیا پر خوب اچھالا گیا۔ پورے ملک کو خوف و دہشت میں مبتلا کردیا گیا۔ تلاشیوں کے دوران نہ کوئی اسلحہ ملا ، نہ کوئی تیاری ، لیبر حکومت نے اپنی شرمندگی مٹانے کے لئے ان 11 پاکستانی طلبہ کو رہا کرکے ڈی پورٹ کرنے کے لئے بارڈر کنٹرول ایجنسی کے حوالے کردیا ہے۔ انسداد دہشت گردی قوانین کے تحت حکومت ان طلبہ کو 28 روز تک حراست میں رکھ سکتی تھی لیکن چند روز کی تحقیقات میں ہی واضح ہوگیا کہ ان طلبہ کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں، اگر ہے تو حکومت ان کو رہا کرکے بہت بڑی غلطی کررہی ہے، اگر نہیں ہے تو حکومت کیوں انہیں ملک بدر کرکے ان کا تعلیمی مستقبل تباہ کررہی ہے۔ حکومت نے انہیں رہا کرکے خود یہ ثابت کردیا ہے کہ اس کے پاس ایسے شواہد نہیں ہیں کہ وہ انہیں چارج کرکے عدالت میں لے جائے۔ باالفاظ دیگر حکومت نے یہ تسلیم کیا ہے کہ وہ برطانیہ کے لئے خطرہ نہیں ہیں۔ گرفتاری کے بعد تحقیقات کے دوران حکومت برطانیہ نے پاکستان ہائی کمیشن کے افسران کو ان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی۔ ہائی کمشنر واجد شمس الحسن نے متعدد بار یہ بیان دیا کہ ہمیں ان طلبہ تک رسائی نہیں دی جارہی۔ اس سارے معاملے میں پاکستان نژاد ارکان پارلیمنٹ نے خاموشی اختیار کئے رکھی ، سب دم بخود تھے کہ اس پردہ ٴ زرنگاری کے پیچھے سے کیا برآمد ہوگا۔ لارڈ احمد آف رادھرم نے بدھ 22 اپریل کو ہوم سیکریٹری جیکی سمتھ سے ایک خط میں معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا خط اسی صفحے پر الگ خبر کے طور سے شائع کیا جارہا ہے۔ اس معاملے میں پہلے پاکستانی کیوسی بیرسٹر صبغت اللہ قادری کو کئی تحفظات ہیں۔ ان کا خیال ہے کہ ان طلبہ کی گرفتاری پاکستانی انٹیلی جنس کی کارستانی ہے۔ جنہوں نے برطانیہ کو ان کے بارے میں الرٹ کیا یا ”نام نہاد ثبوت“ دیئے کہ ان کا دہشت گردی سے تعلق ہے۔ ان کا مطالبہ ہے کہ حکومت پاکستان کو اس سلسلے میں سیریس ایکشن لینا چاہئے۔ صبغت اللہ قادری کے اپنے اس الزام کی بنیاد ہوم سیکریٹری جیکی سمتھ کے پارلیمنٹ میں دیئے گئے اس بیان پر ہے کہ ہم حکومت پاکستان کے قریبی تعاون سے یہ آپریشن کررہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم گورڈن براؤن کا یہ بیان بھی محلِ نظر ہے کہ وہ صدر آصف زرداری سے بات کریں گے کہ دہشت گردی کو روکا جائے۔ صبغت اللہ قادری کا کہنا ہے کہ حکومت برطانیہ نے ان طلبہ کو ڈپورٹیشن کے لئے بارڈر ایجنسی کے حوالے کرکے ثبوت کا بوجھ اپنے اوپر سے ہٹاکر ان طلبہ پر ڈال دیا ہے کہ وہ اپنی ڈپورٹیشن رکوانے کے لئے سپیشل امیگریشن ٹریبونل میں اپیل کرسکتے ہیں جہاں انہیں یہ ثابت کرنا ہوگا کہ وہ برطانیہ کی قومی سلامتی کے لئے خطرہ نہیں۔ صبغت قادری کا کہنا ہے کہ وہ ان طلبہ کا کیس لڑنے کو تیار ہیں۔ ان کے اس اعلان کے بعد پاکستان ہائی کمیشن کو ان کی خدمات سے استفادہ کرنا چاہئے۔ گورڈن براؤن کی حکومت کی جانب سے اس معاملے کی پبلسٹی کے لئے جو انتظار کیا گیا جس طرح پاکستان کا نام اچھالا گیا ہے اس پر حکومت پاکستان اور ہائی کمیشن کے اقدامات کا پاکستانی کمیونٹی شدت سے انتظار کرے گی۔
      شکریہ جنگ
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

رہا شدہ پاکستانیوں کو کس بنیاد پر برطانیہ بدرکیا جا رہا ہے لارڈ احمد آف لندن
   
لندن (جنگ نیوز) لارڈ احمد آف رادھرم نے کہا ہے کہ دہشت گردی کے شبہ میں گرفتاری کے بعد رہا کئے جانے والے پاکستانیوں کو کس بنیاد پر برطانیہ بدر کیاجارہا ہے ۔ قومی سلامتی کی بنیاد پر رہائی پانے والے پاکستانی طلبہ کی ڈی پورٹیشن ناقابل فہم ہوگی کیونکہ ان کے خلاف کوئی شہادت نہ ہونے کے باعث مقدمہ درج نہیں ہوسکا اور اسی لیے انہیں رہا کردیاگیا اور انہیں ملک سے نکالنا غلط ہوگا، انہوں نے سیکرٹری آف سٹیٹ فار دی ہوم ڈپارٹمنٹ کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ گرفتاریوں اور دو ہفتوں کی پریشانی پر طلبہ سے معذرت کی جائے، انہوں نے کہاکہ ڈی پورٹ کرنے سے ان طلبہ کو انسانی حقوق کے حوالے سے متاثر نہ ہونے کی کوئی ضمانت نہیں، انہوں نے کہاکہ پولیس کے بجائے کیس پر سیاست دانوں کی جانب سے تبصرہ نامناسب ہے، یہ افسوس ناک بات ہے کہ وزیراعظم کے بارے میں بتایاگیاہے کہ انہوں نے کہاتھا کہ یہ ایک بہت بڑا منصوبہ تھا۔
      شکریہ جنگ
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

پاکستانی طالب علموں کی گرفتاری کے معاملے کا آزادانہ جائزہ لیا جائے گا،واچ ڈاگ لندن
   
لندن (جنگ نیوز)واچ ڈاگ دہشت گردی کے منصوبے میں11 پاکستانی طالب علموں سمیت 12 افرادکی گرفتاری کے معاملے کا آزادانہ جائزہ لے گا۔گرفتار ہونے والے ان افراد کو بعد ازاں بغیر کوئی الزام عائد کئے رہا کیا جاچکاہے۔ دہشت گردی کے حوالے سے قانون سازی کاجائزہ لینے والے لارڈ کارلائل نے کہاہے کہ انہوں نے اس آپریشن کو دیکھنے کا فیصلہ کیاہے جبکہ اس واقعے کی یادیں اب بھی تازہ ہیں۔ ان کا فیصلہ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب حکومت کو اس بات کے سامنے آنے کے بعد تنقیدکا سامناہے کہ رہا ہونے والے 12 افراد میں سے ایک برطانوی مسلمان بھی شامل ہے جس پرچارج عائد نہیں کیاگیا۔ بڑ ی نوعیت کے اس آپریشن میں 41 سالہ حمزہ شنواری کو گرفتار کیاگیاتھا۔ وزیر اعظم براؤن نے کہاتھاکہ دہشت گردی کے ایک بڑے منصوبے کی تحقیقات کی جارہی ہیں تاہم 8 اپریل سے گرفتار رکھے جانے والے ان افراد کو بعد ازاں بغیر کوئی الزام عائدکئے رہا کیاگیا۔ شنواری کے وکیل سرور خان نے بتایا تھاکہ یہ افسوسناک بات ہے کہ مبینہ منصوبے کی تفصیلات کا تذکرہ عوام الناس میں کیاگیا اور ان کا موکل اس وقت حراست میں تھا۔ لارڈ کارلائل کا کہناہے کہ میں قانون کے تحت ٹیررارزم ایکٹ 2000ء کے استعمال کا سالانہ جائزہ لیتا ہوں اور میں بہر صورت ان واقعات کا جائزہ لوں گا جبکہ 2009ء کا سالانہ جائزہ کم از کم ایک سال میں شائع نہیں ہوگا، اس لئے بڑی سطح پر عوام کے سامنے آنے والے اس کیس کا سرسری جائزہ مفید ہوسکتاہے، اس کیس میں بڑی سطح کے مفاد کے پیش نظر میں نے اپنا معمول کے کام کو تیز کردیاہے میں ان واقعات کا جائزہ لوں گا۔ انہوں نے کہاکہ انکوائری کے طور پر اس کیس سے متعلقہ افراد سے بات چیت کریں گے۔ محکمہ داخلہ کے ترجمان نے کہاہے کہ ہم اس بات سے باخبر ہیں کہ کارلائل حالیہ گرفتاریوں پر معمول کاجائزہ لینا چاہتے ہیں۔ دہشت گردی قانون کے آزاد جائزہ کار کے طور پر کارلائل گرفتاریوں کے حوالے سے اس کارروائی سے جڑے دیگرپہلوؤں کا جائزہ لے سکتے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں ، انسانی حقوق کے وکلا، مسلمان گروپس اورلوکل کمیونٹی رہنماؤں نے حکومت پر مشتبہ افراد کے ساتھ ناروا سلوک اور اینٹی ٹیرر آپریشن کوغلط طریقے سے انجام دینے کا الزام عائد کیاہے۔ شنواری کے علاوہ تمام رہا کئے جانے والے پاکستانی باشندے ہیں جنہیں امیگریشن حکام کے حوالے کیاگیاہے۔
      شکریہ جنگ
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

لندن :پاکستانی طلبہ کی ملک بدری کے خلاف اپیل دائر 

لندن : برطانیہ میں دہشت گردی کے شبہے میں گرفتاری کے بعد رہا ہونے والےپاکستانی طلبہ کی ملک بدری کے خلاف اپیل دائر کردی گئی ہے۔

لندن میں‌ پاکستانی طلبہ کے وکیل محمد ایوب کا کہنا ہے کہ انہوں نے پاکستانی طلبہ کی ملک بدری کے خلاف اپیل داير کدی گيی ہے تاہم اس ضمن میں ابی کچھ کہنا قبل از وقت ہو گا ۔انہوں نے کہا کہ وہ انتظار کررہے ہیں برطانوی پو لیس ان طلبا کہ ملک بدری کت ليے ضجواز پیش کرے اس کے بعد ہی وہ اس ضمن میں کچھ کہ سکیں گے ۔

      شکریہ اے آر وائی
If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"