شکریہ روزنامہ جنگ
یوسف رضا گیلانی وزیراعظم منتخب
Updated at 17:40 PST
اسلام آباد...قومی اسمبلی کے264ارکان نے پیپلزپارٹی کے راہنمامخدوم یوسف رضا گیلانی کو وزیراعظم منتخب کرلیا ہے، یوسف رضاگیلانی نے قومی اسمبلی سے کہا ہے کہ وہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے واقعے کی اقوام متحدہ سے تحقیقات کرانے اور ذوالفقار علی بھٹوکے عدالتی قتل پر معذرت کی قراردادیں منظور کرے۔ انھوں نے گرفتار ججوں کی فوری رہائی کا حکم بھی دیا ہے۔ قومی اسمبلی میں ووٹنگ کے دوران 264ارکان نے پیپلز پارٹی کے رہنما مخدوم یوسف رضا گیلانی کی حمایت کی، ان کے مخالف مسلم لیگ ق کے امیدوارچوہدری پرویز الہی صرف بیالیس ووٹ حاصل کرسکے۔ اسپیکر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے یوسف رضاگیلانی کی کامیابی کا اعلان کیا اور انھیں خطاب کی دعوت دی،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے نومنتخب وزیراعظم نے کہا کہ یہ کامیابی محترمہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کا نتیجہ ہے اوران کی عظیم قربانی کی وجہ سے آج جمہوریت بحال ہوئی،بے نظیر کی شہادت کے سبب ہی قوم نے ان پر اعتماد کیا۔ انہوں نے کہا کہ وہ پاکستان ڈیموکریٹک الائنس کے قائدین بلاول بھٹوزرداری ، آصف زرداری ، نواز شریف، اسفند یارولی، فضل الرحمان ،ایم کیو ایم کے ارکان سمیت تمام اراکین کے شکرگزار ہیں۔ انھوں نے کہا کہ یہ لمحہ خیرات میں نہیں ملابلکہ جدوجہد شہادتوں اورقربانیوں کا نتیجہ ہے،انھوں نے تمام سیاسی جماعتوں کو دعوت دی کہ وہ ملک کو بحرانوں سے نکالنے کے لیے حکومت کا ساتھ دیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ملک کو ہر شعبے میں کامیاب کرنے کے لیے آئین کی پاسداری کرنا ہوگی،اور وہ پارلے منٹ ، عدلیہ اور پریس کی آزادی کے حق میں ہیں۔تہتر کے آئین نے فیڈریشن کو قائم رکھا ہوا ہے۔بحالی جمہوریت کے لیے بھاری قیمت ادا کی گئی ہے اورحکومت مثبت تنقید برداشت کرے گی۔پارلے منٹ کی بالادستی کے لیے اسپیکر سے مکمل تعاون کیاجائے گا۔یقین ہے مہنگائی، غربت اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہوگا،یوسف رضاگیلانی نے کہا کہ وہ وزیراعظم نہیں قوم کے خادم ہیں،اور ایوان سے اعتماد کا ووٹ لینے کے بعد پہلے سو دن کے لیے پروگرام کا اعلان کیاجائے گا،حکومتی پالیسی کا اعلان بھی اسی وقت کیا جائے گا انھوں نے کہا کہ قومی اسمبلی بے نظیر بھٹو کی شہادت کے واقعے کی اقوام متحدہ سے تحقیقات کی قرارداد منظورکرے۔اسمبلی ذوالفقار علی بھٹو کے عدالتی قتل پر معذرت کی بھی قرارداد منظور کرے۔وزیراعظم نے مری اعلامیے پر مکمل اعتماد کا اظہار کیااور حکم دیا کہ گرفتار ججوں کوفوری رہائی کیاجائے۔انھوں نے کہا کہ جج صاحبان اپنے مسائل احتجاج کے بجائے پارلے منٹ سے حل کرائیں۔
نوٹ یہ مضمون جنگ اخبار کی ویب سائٹ سے حاصل کیا گیاہے ۔
[/size]