PakStudy :Yours Study Matters

Examination Board => Examination Board In Punjab => BISE Multan Board => Topic started by: sb on February 16, 2019, 02:42:39 PM

Title: تعلیمی بورڈز کو میٹرک امتحانات میں ڈیوٹی کیلئے عملہ کی کمی کا سامنا
Post by: sb on February 16, 2019, 02:42:39 PM

تعلیمی بورڈز کو میٹرک امتحانات میں ڈیوٹی کیلئے عملہ کی کمی کا سامنا
ملتان: تعلیمی بورڈز کو یکم مارچ سے شروع ہونے والے میٹرک سالانہ امتحانات 2019ءمیں ڈیوٹی کے لئے عملہ کی کمی کا سامنا ہے،بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ بعض ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز تعاون نہیں کررہی ،
جس سے میٹرک سالانہ امتحانکا انعقاد میں مشکلات کا سامنا ہے،بتایا گیا ہے کہ تعلیمی بورڈزنے سیکرٹریتعلیم پنجاب کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ مختلف اضلاع کے سکول سربراہان ان سے تعاون نہیں کر رہے اور سکولوں میں امتحانی سنٹر بنانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
 اس کے ساتھ ساتھ جن اساتذہ نے امتحانات میں بطور نگران فرائض سرانجام دینے ہیں انہیں شوکاز نوٹسز جاری کئے جا رہے ہیں کہ جو بھی امتحانیڈیوٹیمیں شامل ہوگا اس کےخلاف کارروائی ہوگی،سیکرٹری تعلیم کو درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس صورت حال کا فوری نوٹس لیں ۔
حوالہ: یہ خبر روزنامہ جنگ پشاور ایڈیشن میں مورخہ 16 فروری  ، 2019ء کو شائع ہوئی
Title: Re: تعلیمی بورڈز کو میٹرک امتحانات میں ڈیوٹی کیلئے عملہ کی کمی کا سامنا
Post by: fatimakhan on March 14, 2019, 11:46:19 AM

تعلیمی بورڈز کو میٹرک امتحانات میں ڈیوٹی کیلئے عملہ کی کمی کا سامنا
ملتان: تعلیمی بورڈز کو یکم مارچ سے شروع ہونے والے میٹرک سالانہ امتحانات 2019ءمیں ڈیوٹی کے لئے عملہ کی کمی کا سامنا ہے،بورڈ حکام کا کہنا ہے کہ بعض ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹیز تعاون نہیں کررہی ،
جس سے میٹرک سالانہ امتحانکا انعقاد میں مشکلات کا سامنا ہے،بتایا گیا ہے کہ تعلیمی بورڈزنے سیکرٹریتعلیم پنجاب کو تحریری طور پر آگاہ کیا ہے کہ مختلف اضلاع کے سکول سربراہان ان سے تعاون نہیں کر رہے اور سکولوں میں امتحانی سنٹر بنانے کی اجازت نہیں دی جارہی۔
 اس کے ساتھ ساتھ جن اساتذہ نے امتحانات میں بطور نگران فرائض سرانجام دینے ہیں انہیں شوکاز نوٹسز جاری کئے جا رہے ہیں کہ جو بھی امتحانیڈیوٹیمیں شامل ہوگا اس کےخلاف کارروائی ہوگی،سیکرٹری تعلیم کو درخواست کی گئی ہے کہ وہ اس صورت حال کا فوری نوٹس لیں ۔
حوالہ: یہ خبر روزنامہ جنگ پشاور ایڈیشن میں مورخہ 16 فروری  ، 2019ء کو شائع ہوئی
Can anyone apply for duty?