Author Topic: صوبہ سرحد  (Read 928 times)

Offline Abdullah gul

  • Teme-03
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 3411
  • My Points +3/-0
  • Gender: Male
صوبہ سرحد
« on: August 30, 2009, 12:22:38 PM »
صوبہ سرحد

    دوسرے صوبوں كی طرح سرحد كے غیور عوام نے جدوجہد آزادی میں بڑھ چڑھ كر حصہ لیا۔ جب انگریزوں نے مسلمانوں كی آزادی كی تحریك میں ركاوٹ بننے كی كوشش كی تو صوبہ سرحد كے لوگوں نے ان كی ایك نہ مانی۔

    سائمن كمیشن ﴿1927ئ﴾ میں صوبہ سرحد كے لوگوں نے قانونی اصلاحات كا مطالبہ كیا اور رولٹ ایكٹ كے خلاف زبردست آواز بلند كی اس طرح 1935ئ كے ایكٹ كے تحت صوبہ سرحد كو دوسرے صوبوں كی طرح مساوی درجہ دیا گیا۔

    1947ئ میں مسلم لیگ نے صوبہ سرحد كی كانگرسی حكومت كے خلاف سول نافرمانی كی تحریك چلائی۔ حكومت كی سختی كے باوجود مسلم لیگ كی تحریك ختم نہ ہو سكی بلكہ ہر طرف پھیلتی ہی گئی۔

    3جون1947ئ كو حكومت برطانیہ نے مسلم لیگ كے مطالبہ پاكستان كو تسلیم كر لیا۔ صوبہ سرحد كے سیاسی مستقبل كا فیصلہ استصواب رائے سے ہونا قرار پایا۔ مخالفین نے بھرپور كوششیں كیں كہ اس صوبے كو پاكستان میں شامل نہ ہونے دیا جائے۔ا س مقصد كے لیے انہوں نے پیسے كا بے دریغ استعمال بھی كیا لیكن سرحد كے لوگوں نے استصواب رائے میں پاكستان كے حق میں فیصلہ دے دیا۔

    سرحد میں آزادی كی تحریك كو تیز كرنے كے لیے ٫٫ صدائے پاكستان٬٬ كے نام سے روزنامہ كا اجرائ ہوا۔ اس كے علاوہ ریڈیو اسٹیشن كا قیام بھی اسی سلسلے كی ایك كڑی تھی۔