Author Topic: پبلك ماڈل سكولز او ركالجز  (Read 9742 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male
پبلك ماڈل سكولز او ركالجز
« on: November 14, 2007, 08:11:05 PM »
پاكستان كے دارلحكونت اسلام آباد میں اسلام آباد ماڈل كالجز كے نام سے لڑكوں اور لڑكیوں كے لیے چھ ساتھ مثالی تعلیمی ادارے موجود ہیں ۔اسی طرح پاكستان بھر میں ڈویژن كی سطح پر ہر ڈویژن كی سطح پر ہر ڈویثن كے ہیڈ كوارٹر میں ڈویژنل پبلك سكول كے نام سے ایك معیاری تعلیمی ادارہ موجود ہے۔لاہور میں سنٹرل ماڈل سكول ایك بہت قدیم اور معیاری ماڈل سكول ہے ۔فوجی چھائونیوں میں فوجیوں كے بچوں كے لیے گیری ژن پبلك سكول كے نام سے بڑے اچھے تعلیمی ادارے قائم ہیں ۔اسی طرح پاكستان ائیر فورس نے اپنے بیسز پر پی اے ایف ماڈل سكولز اور كالجز قائم كرركھے ہیں جن كا معیار بہت اعلیٰ ہے ۔ان تعلیمی اداروں میں فضائیہ كے ملازمین كے بچوں كے علاوہ مخصوص تعداد میں عام لوگوں كے بچوں كو بھی داخل كیا جاتا ہے۔

سوشل سیكیورٹی كے ادارے نے فیكٹریوں اور كارخانوں میں كام كرنے والے مزدوروں كے بچوں كے لیے اعلیٰ معیار كے كئی سكول قائم كیے ہیں جہاں نچلے درجے كے مزدوروں كے بچے بھی تعلیم سے بہرہ ور ہوسكتے ہیں ۔

یوں تو پاكستان میں پرائیویٹ سكولوں كی بہت كثیر تعداد موجود ہے جو بزعم خودكیڈٹس ماڈل اور پبلك سكول كہلاتے ہیں لیكن ان میں سے اكثریت ناقص تعلیمی اداروں كی ہے ۔لیكن بعض تعلیمی ادارے بہت معیاری ہیں اور ان كا معیار برطانوی پبلك سكولوں كے مطابق ہے ۔ان میں بیكن ہائوس سكولز ،سٹی سكولز ،فرابلز سكولز اور دیگر كئی اور سكول شامل ہیں ۔

دانشوروں كا كہنا ہے كہ بچوں كی معیاری تعلیم سب سے بہتر سرمایہ كاری ہے ۔لہذا والدین كو چاہیے كہ وہ دیگر ایسے اخراجات جو فضولیات میں شامل ہیں انہیں ختم كركے بچوں كی تعلیم كا بجٹ زیادہ زیادہ ركھیں اور كوشش كریں كہ انہیں اچھے اور معیاری تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل كرنے كا موقع میسر آئے ۔