Author Topic: جامعہ کراچی کے 12 مختلف شعبوں میں ریٹائرڈ اساتذہ کی دوبارہ تعیناتی  (Read 1549 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study


 
جامعہ کراچی کے 12 مختلف شعبوں میں ریٹائرڈ اساتذہ کی دوبارہ تعیناتی
   
کراچی (اسٹاف رپورٹر) جامعہ کراچی میں میرٹ اور حکومتی پالیسی کے برعکس ریٹائرڈ اساتذہ کی تعیناتی کا سلسلہ جاری ہے۔ گزشتہ ایک سال کے دوران جامعہ کراچی کے مختلف شعبوں کے12اساتذہ کو ریٹائرمنٹ کے بعد دوبارہ تعینات کیا گیا ہے جو ایک ریکارڈ ہے جبکہ پہلی مرتبہ بطور اسسٹنٹ پروفیسرزکو بھی ریٹائرمنٹ کے بعد ایک سالہ کنٹریکٹ پر دوبارہ بھرتی کرلیا گیا۔ شعبہٴ نفسیات کے ریٹائرڈ اسسٹنٹ پروفیسر ایف ایم خان کو چیئرمین ڈین اور وائس چانسلرکی مخالفت کے باوجودگورنر ہاوٴس نے ایک سالہ کنٹریکٹ پر بھرتی کرلیا ہے جبکہ شعبہٴ سندھی کے پروفیسر نواز علی شوق اور شعبہٴ اسلامک لرننگ کے پروفیسر عبدالرشید جو5 سال قبل ریٹائرڈ ہوئے تھے، ان کے کنٹریکٹ میں مسلسل توسیع کا سلسلہ جاری ہے۔ جن اساتذہ کو ریٹائر ہونے کے بعد دوبارہ تعینات کیا گیا ہے ان میں پیٹرولیم ٹیکنالوجی کے شمیم صدیقی، جنیات کی ڈاکٹر نزہت احمد، زولوجی کے پروفیسر سہیل برکاتی، اطلاقی طبیعات کے پروفیسر شاہد زیدی، اردوکی اسسٹنٹ پروفیسر معصومہ میر اور کیمیا کے ڈاکٹر فہیم الدین شامل ہیں۔ دلچسپ امر یہ ہے کہ ڈاکٹر سہیل برکاتی جو اپنی ریٹائرمنٹ سے قبل انجمن اساتذہ جامعہ کراچی کے صدر تھے، انہوں نے ہفتہ17 نومبر2007ء کو جامعہ کراچی میں اہم عہدوں پر ریٹائرڈ افسران اور اساتذہ کی تعیناتی کی مخالفت کی تھی اور اس صورتحال کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ریٹائرڈ افسران اور پروفیسرزکی جگہ حاضر سروس لوگ تعینات ہونا چاہئیں، تاہم خود اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد وہ جامعہ کراچی میں ایک سال کے کنٹریکٹ پر تعینات ہوگئے ہیں۔ پروفیسر ساجدین جن کو وائس چانسلر پیرزادہ قاسم نے اردویونیورسٹی میں تعیناتی کے دوران رجسٹرارکے عہدے سے ہٹا دیا تھا، ریٹائرمنٹ کے بعد کوالٹی انہاسمنٹ سیل کے انچارج کے طور پرگزشتہ کئی برس سے کام کر رہے ہیں۔ قدیر انسٹی ٹیوٹ کا سربراہ سابق وائس چانسر ڈاکٹر ارتفاق علی کو بنایا گیا ہے جن کی عمر 75 سال سے زیادہ ہے۔


شکریہ جنگ
 
........................