Author Topic: بلوچستان یونیورسٹی میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات  (Read 993 times)

Offline sb

  • Good Member Group
  • Hero Member
  • **
  • Posts: 29120
  • My Points +5/-0
  • Gender: Female

بلوچستان یونیورسٹی میں بے قاعدگیوں کی تحقیقات
کوئٹہ:  طلباء ایکشن کمیٹی کے مرکزی بیان میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے میروٹس پروفیسر اور ایمروٹس پروفیسر بننے کے پروسس کی تحقیقات ضروری ہے بیان میں کہا گیا کہ میروٹس پروفیسر وہ پروفیسر ہوتا ہے جو یونیورسٹی کا فل پروفیسر ہو جس نے دو پی ایچ ڈی اسکالرز پروڈیوس کئے ہوں
 اور ملکی و بین الاقوامی طور پر ایچ ای سی سے تصدیق شدہ آرٹیکلز شائع کئے ہوں وائس چانسلر نے ہمدرد یونیورسٹی اور پنجاب یونیورسٹی سے غلط طریقے سے دو پی ایچ ڈی اسکالرز کو بلوچستان یونیورسٹی میں مائیگریٹ کرایا
 اور ان کی پی ایچ ڈی کرائی تاکہ میروٹس پروفیسر کیلئے لوازمات کو مکمل کیا جاسکے یونیورسٹی کے انتہائی قابل پروفیسرز کو نظر انداز کرکے اپنے آپ کو میروٹس پروفیسر بنایا بیان میں کہا گیا کہ ایمروٹس پروفیسر ہے جو ریٹائرمنٹ کے بعد لائف ٹائم کیلئے فل پروفیسر کی مراعات و تنخواہ لیتا ہے اس کیلئے بھی تمام قوانین و ضوابط کی دھجیاں اڑائی گئیں اور میرٹ کی بدترین خلاف ورزی کی گئی
بیان میں کہا گیا ہے کہ پروفیسر ڈاکٹر معصوم یٰسین زئی جو ملکی و بین الاقوامی طور پر مشہور سائنٹسٹ ہیں جو بلوچستان یونیورسٹی‘ قائد اعظم یونیورسٹی اور اسلامک یونیورسٹی کے وائس چانسلر رہے ہیں جنہوں نے چار پی ایچ ڈی پروڈیوس کئے اور 250 سے زائد

ریسرچ پیپرز بین الاقوامی طور پر شائع کرواچکے ہیں اور پروفیسر محسن رضا جو فزکس کے ریٹائرڈ پروفیسر ہیں جن کے ریسرچ پیپرز 200 سے زائد ہیں وائس چانسلر نے سنڈیکٹ ممبران کو دبائو میں لا کر اور مراعات دے کر
 اپنے آپ کو ایمروٹس پروفیسر بنایا حالانکہ وائس چانسلر کے صرف 25 پیپرز لوکل سطح پر شائع ہوئے جن کی کوئی تصدیق نہیں ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ گورنر بلوچستان‘ وزیراعلیٰ بلوچستان اور نیب ڈی جی وائس چانسلر کی غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لیکر بلوچستان یونیورسٹی میں عرصہ دراز سے جاری کرپشن و بے قاعدگیوں کی مکمل تحقیقات کرائے

If you born poor, its not your fault....But if you die poor, its your fault...."Bill Gates"