Author Topic: چند احتیاطیں  (Read 2279 times)

Offline Haji Hasan

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 725
  • My Points +4/-1
  • Gender: Male
چند احتیاطیں
« on: December 09, 2007, 07:19:45 PM »

چند احتیاطیں

اپنا پاسپورٹ كسی بھی صورت میں كسی اور كو نہ دیں۔ خاص طور پر اس وقت جب آپ كے پاسپورٹ پر كسی ملك كا ویزا لگا ہوا ہو كیونكہ چالاك قسم كے لوگ اور ایجنٹ حضرات ایسے پاسپورٹ پر PC كر كے كسی دوسرے آدمی كو سفر كروا دیتے ہیں اور اگر وہ شخص پكڑا جاتا ہے تو پوچھ گچھ آپ سے كی جاتی ہے جس سے بہت پریشانی ہوتی ہے ایك تو آپ كا نقصان ہو جاتا ہے اوپر سے ملزم بھی آپ كو ہی ٹھہرایا جاتا ہے كہ آپ نے پاسپورٹ ركھنا جرم ہے اور قابل دست اندازی پولیس ہے۔ قانون میں اس كی باقاعدہ سزا تجویز ہے۔

پاسپورٹ پر كسی قسم كا اندراج ، تصحیح ، تبدیلی اپنی طرف سے نہ كریں كسی بھی تبدیلی كے لیے متعلقہ پاسپورٹ آفس سے رجوع كریں كیونكہ تھوڑی سے غلطی سے آپ كی تمام محنت ضائع ہو سكتی ہے۔

سفر كے دوران یا بعد میں كبھی بھی كسی كی كوئی چیز اپنے سامان میں نہ ركھیں نہ ہی كسی كا بیگ بریف كیس ہینڈ بیگ ، بستر ، اٹیچی اپنے سامان میں شامل كریں یا اٹھا لیں۔ چاہے مدد كی غرض سے ہی كیوں نہ ہو نہ اٹھائیں كیونكہ ہو سكتا ہے اس میں كوئی غیر قانونی اشیائ نشہ آور، منشیات خاص طور پر ہیروئن وغیر ہ ہو۔ چیكنگ كے دوران وہ آپ كی ہی تصور ہو گی آپ لاكھ انكار كریں متعلقہ افسران آپ كو ہی پكڑ یں گے اور چیز دینے والا نظر ہی نہیں آتا اور آپ نیكی كرتے كرتے مجرم ٹھہر جاتے ہیں۔ بعض لوگ فرماتے ہیں ابھی آیا دو منٹ كے لیے یہ پكڑیں ایسے لوگوں كی كسی بات میں نہ آئیں۔

سفر كے دوران اپنا ٹكٹ، پاسپورٹ متعلقہ كاغذات كسی ایسی جیب میں ركھیں جہاں سے طلب كرنے پر آسانی سے نكال سكیں۔

سفر پر روانہ ہونے سے پہلے اپنی اشیائ كو اچھی طرح چیك كر لیں گن لیں۔ اپنے بیگ كو اندر اور باہر سے چیك كر لیں كہ كوئی غیر ضروری چیز یا غلطی سے كوئی غیر قانونی چیز تو نہیں ہے۔

آج كل دوران سفر بہت سی چوریاں ہو جاتی ہیں ان وارداتوں سے بچنے كے لیے اخراجات ٹریول چیك كی صورت میں ركھیں كیونكہ ٹریول چیك صرف آپ كے دستخطوں سے ہی وصول ، كیش كروائے جا سكتے ہیں۔ نیز گم ہونے كی صورت میں آپ كو نئے چیك جاری كر دئیے جاتے ہیں اور پرانے كینسل كر دئیے جاتے ہیں۔ ٹریول چیك آسانی سے دنیا كے ہر ملك میں تبدیل اور خریدے جا سكتے ہیں اور كیش كروائے جا سكتے ہیں۔

جب آپ كسی بھی ملك میں ہوں متعلقہ ٹورسٹ پولیس / ایجنسی كے مطالبہ پر كاغذات ضرور چیك كروائیں۔

غیر ملك میں كسی بھی چیز كی گمشدگی كی صورت میں متعلقہ ٹورسٹ پولیس كو اطلاع كریں یا قریبی تھانہ میں جا كر رپورٹ كریں۔

یاد ركھیں آپ اپنے ملك كے سفیر ہیں آپ كی كسی بھی حركت سے كام سے ملك بدنام نہیں ہونا چاہیے۔

ائیر ٹكٹ كی مدت عام طور پر ٠٢١ دن ہوتی ہے۔ مدت ختم ہونے پر یہ مدت متعلقہ ائیر لائن كے آفس سے بڑھوائی جا سكتی ہے۔ اسی طرح اگر زیادہ مدت گزر چكی ہو تو كچھ چارجز جمع كروا كر اجرا كروایا جا سكتا ہے۔

ہرگز نروس نہ ہوں نہ جلدی دكھائیں۔ نہایت سكون سے ہر بات كا سامنا كریں۔

یاد ركھیں
آپ دنیا كے كسی بھی ملك میں جائیں ایمگریشن كا سامنا آپ كو خود ہی كرنا ہوتا ہے۔ كوئی دوست ، ایجنٹ وہاں پر آپ كی كچھ مدد نہیں كر سكتا۔ آپ كا اعتماد ہی آپ كو كامیاب كرواتا ہے۔ ایجنٹ حضرات آپ كی تسلی كے لیے كہتے ہیں كہ ایمگریشن سے ہماری بات ہو چكی ہے آپ فكر نہ كریں۔ وہاں سے ہم آپ كو نكلوائیں گے۔ سفید جھوٹ ہے۔ دنیا كے ہر ائیرپورٹ پر متعلقہ آفیسر كے سامنے آپ كو ہی جواب دہ ہونا ہوتا ہے۔ آپ كا چہرہ كھلی كتاب ہوتا ہے اور سامنے والے بہترین ریڈر۔ اس لیے كبھی بھی نروس ، پریشان نہ ہوں۔ آپ اگر غلط بھی ہیں كوئی خامی بھی ہے تو بھی نہایت سكون سے اعتماد سے متعلقہ آفیسر كے سامنے پیش ہوں اور جو بھی سوال كیا جائے خود اس كا جواب دیں۔ بعض اوقات زیادہ سوچتے رہنے سے بھی متعلقہ آفیسر شك میں پڑ جاتے ہیں اور آپ كو اجازت نہیں دیتے اس لیے فوراً اور مختصر جواب دیں۔ جو بات پوچھی جائے وہی بتائیں بحث نہ كریں۔

اسی طرح اگر كسی غلط بات پر كسی غلط كام پر پكڑے جائیں تو بالكل ایسے بن جائیں جیسے آپ كو كچھ پتہ ہی نہیں آپ مكمل طور پر انجان ہیں كیا ہوا۔ آپ كی لاعلمی آپ كو بچانے میں مدد دے سكتی ہے۔ خصوصاً یورپین ممالك میں كیونكہ آپ كی كسی دلیل سے كسی بات سے اور جواز نكل سكتے ہیں جو آپ كو پھنسوا سكتے ہیں اس لیے خاموش رہیں۔ اگر بات بن سكتی ہے تو ضرور كوشش كریں۔

ضرور سوچیں

غیر ممالك میں جانے والے افراد كو ضرور سوچنا چاہیے كہ دیار غیر میں جا كر كیا كریںگے كام كیسے تلاش كریں گے۔ رہائش كیسے حاصل ہو گی كیا كیا مشكلات پیش آ سكتی ہیں۔ ان كا حل كیا ہو گا۔ غیر ملكی ماحول میں اپنے آپ كو كیسے Adjest كر پائیں گے۔ كیا وہ معاشرہ آپ كو قبول كر لے گا۔ كہیں ایسا تو نہیں كہ آپ تیسرے درجے كے شہری بن كر رہ جائیں۔ وہاں كی زبان كیسے سمجھ سكھیں گے۔ اگر مستقل شہریت حاصل كر رہے ہیں تو آپ كے بچوں كا مستقبل كیا ہو گا۔ كیا آپ برداشت ككر لیں گے كہ آپ كے بچے ایسے ماحول میں پرورش پائیں اور اگر پرورش پا جائیں گے تو ان كا Complex كیسے دور ہو گا۔ اپنے ملك كے كلچر ،تہذیب ، مذہب، رسم و رواج سے كیسے روشناس ہوں گے ۔ اپنے آپ كو ایسے معاشرے میں كیسے فٹ كر سكیں گے۔

فرض كریں اگر ناكام ہو گئے تو كیا صورت ہو گی آپ كو واپس اپنے ملك آنا پڑے اور آپ كا قرضوں كا بوجھ بھی ہو تو كیا اور كیسے اس مشكل سے نكلیں گے۔

ہمارے تجربہ میں ایسے افراد آئے ہیں جو پاكستان میں تو كچھ كرتے نہیں اور فرماتے ہیں كہ غیر ملك میں جا كر محنت مزدوری كریں گے۔ كچھ سمجھ میں نہیں آتا كہ یہاں تو آپ سے كچھ ہوتا نہیں غیر ملك میں جا كر كیسے كچھ كر لیں گے اور اگر كرنا ہی ہے تو اپنے ملك میں كیوں نہیں كر سكتے۔ ٹھیك ہے بے روزگاری ہے چھوٹا موٹا كام تو كر سكتے ہیں۔ كچھ كر گزرنے كا حوصلہ اور عزم ہو تو ہی بات بنتی ہے۔ ورنہ ناكامی كا منہ دیكھنا پڑتا ہے۔

جو بندہ پاكستان میں محنت نہیں كر سكتا وہ اپنے ملك سے باہر بھی نہیں كر سكتا۔ ایسا نہیں كہ آپ كو ڈرایا جا رہا ہے۔ یہ حقیقت ہے نوجوان نسل زیادہ تر خوابوں میں رہتی ہے كہ باہر جانے سے ہی تمام مسائل خود بخود حل ہو جائیں گے۔ مسائل اپنے آپ تو كبھی حل نہیں ہو سكتے۔ انہیں حل كرنا پڑتا ہے۔ اس كے لیے محنت كرنا پڑتی ہے۔ ہاں یہ ضرور ہے كہ باہر كے ممالك خصوصاً یورپین ممالك میں محنت كی اجرت زیادہ ہے ۔ كام آٹھ گھنٹے كرنا پڑتا ہے۔ اور جان جوكھم میں ڈال كر كرنا پڑتا ہے۔ جاپان امریكہ میں بھی یہ صورتحال ہے ۔ كام كرنے كے چانسز زیادہ ہیں اور كام بھی وہ جو آپ یہاں پر كرنا گوارا نہیں كرتے كسی ادارے دفتر میں اچھی نوكری تو مل نہیں سكتی۔ محنت مزدوری ہی ملتی ہے اور زیادہ تر لوگ یہی كام كرتے ہیں مگر یہ بات ضرور ہے كہ كام سے فارغ ہوتے ہی آپ اپنے مالك كے ساتھ بیٹھ كر كھانا بھی كھا سكتے ہیں۔ گپ شب كر سكتے ہیں آپ سے امتیازی سلوك نہیں كیا جاتا بلكہ انسانی تقاضوں كے مطابق ہمدردی اور محبت كا سلوك كیا جاتا ہے۔


Offline waqas ali

  • bis-group
  • Primary Group
  • *
  • Posts: 5
  • My Points +0/-0
Re: چند احتیاطیں
« Reply #1 on: May 22, 2008, 08:57:01 AM »
very nice great information