Author Topic: لائبریری آف کانگریس کی 25 ہزار کتابیں آن لائن  (Read 1715 times)

Offline AKBAR

  • Editorial board
  • Hero Member
  • *****
  • Posts: 4924
  • My Points +1/-1
  • Gender: Male
    • pak study

لائبریری آف کانگریس کی 25 ہزار کتابیں آن لائن

The Library of Congress is the largest library in the world, housing millions of books, recordings, photographs, maps and manuscripts
لائبریری آف کانگریس دنیا کی سب سے بڑی لائبریری ہے
 امریکہ کی لائبریری آف کانگریس کا شمار دنیا کی سب سے بڑی لائبریری کے طورپر کیا جاتا ہے جہاں لاکھوں ایسی کتابیں اور دوسرا مواد موجود ہے جو تحقیق میں دلچسپی رکھنے والے اسکالروں کے لیے بڑی کشش رکھتا ہے۔ مگر اب وہ دن زیادہ دور نہیں ہے جب انہیں اپنی تحقیق کے لیے دور دراز ملکوں سے سفر کرکے امریکہ نہیں آنا پڑے گا بلکہ ان کے لیے دنیا کے اس عظیم کتب خانے کا ایک بڑا حصہ انٹرنیٹ پر دستیاب ہوگا۔

کئی دوسری بڑی لائبریریوں کی طرح لائبریری آف کانگریس بھی اپنے خزانے کو ڈجی ٹائز کررہی ہے۔اپنے اس عمل کے ایک حصے کے طورپر لائبریری کی انتظامیہ اب تک سکینگ کے ذریعے 25 ہزار کے لگ بھگ کتابوں کو آن لائن کرچکی ہے جسے کوئی بھی نہ صرف دیکھ سکتا ہے بلکہ انہیں ڈاؤن لوڈ بھی کرسکتا ہے۔

الفرڈ پی سلوان فاؤنڈیشن کے ڈورون ویبر جو 20 لاکھ ڈالر کے اس پراجیکٹ کے لیے فنڈز فراہم کررہے ہیں، کہتے ہیں کہ سکینگ کا ایک فائدہ یہ ہے کہ اس طرح آپ کتاب کو اپنی تمام  ثقافتی خصوصیات کے ساتھ محفوظ کرسکتے ہیں۔

وہ کہتے ہیں کہ اس طریقے سے آپ کتاب میں موجود تمام معلومات ،اور ہر لفظ کو اسی طرح ، ہر سطر کے مطابق ترتیب وار محفوظ کرتے ہیں جس طرح کہ وہ کتاب میں موجود ہے۔گویا اس طرح بکھرے ہوئے مواد کی بجائے کتاب کو آپ اپنی اصل حالت میں محفوظ کرتے ہیں۔

سکیننگ کا یہ منصوبہ زیادہ تر ایسی کتابوں پر مرکوز کیا گیا ہے جن کی حالت خستہ ہو چکی ہے
سکینگ کا یہ عمل سان فرانسسکو میں قائم ایک غیر منافع بخش تنظیم کے ذریعے انجام دیا جارہاہے۔ یہ ادارہ ثقافت سے متعلق چیزوں مثلاً موسیقی ، ویب پیچ اور کتابوں کی آن لائن فراہمی کے لیے کام کرتا ہے۔ ادارے کے سربراہ بریوسٹر کیل کہتے ہیں کہ ہم لائبریری آف کانگریس کی کتبی ذخیرے کو آن لائن لانے کے لیے تیزی سے کام کررہے ہیں۔ان کے آن لائن آنے کے بعد کوئی بھی ان کتابوں کو انٹرنیٹ پر پڑھ سکے گا، ڈاؤن لوڈ کرسکے گا، انہیں پرنٹ کرکے دوبارہ کتابی شکل دے سکےگا۔

اس مقصد کے لیے لائبریری آف کانگریس میں دس سکینگ یونٹ کام کررہے ہیں جو ایک خاص طریقے سے کتاب کے ہرصفحے کا برقی عکس بناکر اسے محفوظ کرتے ہیں۔

لائبریری آف کانگریس کے عملے کے ایک رکن آرون چالٹ زکی نے بتایا کہ لائبریر ی میں رکھی ہوئی کتابوں کی نسبت ، ان کی آن لائن کاپیوں کو کہیں زیادہ استعمال کیا جارہاہے۔

اس پراجیکٹ میں جن کتابوں کو انٹرنیٹ پر لایا گیا ہے ، وہ تمام کی تمام کتابیں کم ازکم 75 سال پرانی ہیں ۔ اس لیے وہ کاپی رائٹ کے حقوق سے مبرا ہیں۔ چنانچہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والے انہیں پڑھ سکتے ہیں۔ ڈاؤن لوڈ کرسکتے ہیں اور اگر چاہیں تو ان کو کسی بھی تخلیقی شکل میں ڈھال سکتے ہیں۔

لائبریری آف کانگریس کے ایسوسی ایٹ لائبریرین ڈیانا ماکوم کہتی ہیں کہ سلوان فاؤنڈیشن پراجیکٹ ، ان پر انی کتابوں پر اپنی  توجہ مرکوز کررہاہے جنہیں بہت زیادہ احتیاط کے ساتھ استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔

لائبریری آف کانگریس کا مرکزی ہال
وہ کہتی ہیں کہ اس کام پر کوئی زیادہ خرچ بھی نہیں آتا۔ ایک صفحے کو سکین کرنے پر صرف دس سینٹ خرچ ہوتے ہیں۔

کتابوں کے اسکینگ کے اور بھی بہت سے پراجیکٹ کام کررہے ہیں ۔ مثلاً گوگل نے یورپ ، ایشیا کے ساتھ ساتھ امریکہ کی بڑی بڑی لائبریریوں کے ساتھ ان کی کتابوں کے ذخائر کی اسکینگ سے متعلق معاہدے کیے ہوئے ہیں۔

ایسوسی ایشن آف ریسرچ  لائبریریز کے چارلس بی لوری کا کہنا ہے کہ اس ڈیجیٹل دور میں یہ چیز اہم ہے کہ نسبتاً پرانے مواد تک لوگوں کی رسائی برقرار رہے۔
ان کا کہناہےکہ پرنٹ کی دنیا سے ڈیجٹل نیٹ ورکس کی طرف بڑھ رہے ہیں ۔ اس وقت تقریباً تمام معلومات ،حتیٰ کہ وہ بھی جو آخر کار کاغذ پر شائع ہوتی ہیں سب سے پہلے آن لائن آتی ہیں۔تاہم وہ کہتی ہیں کہ ابھی بھی کاغذ پر موجود تمام مواد کو سامنے لانے کے لیے بڑے پیمانے پر کوششوں کی ضرورت ہے تاکہ وہ ناپید نہ ہوجائیں۔
شکریہ وائس آف امریکہ